قازقستان کے تجارتی وفد کا میری ٹائم سیکٹر میں بزنس کے فروغ کیلئے کے پی ٹی کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
کراچی:
قازقستان کے اعلیٰ تجارتی وفد نے میری ٹائم سیکٹر میں بزنس کے فروغ کے لیے کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) کا دورہ کیا اور میری ٹائم بزنس ڈسٹرکٹ منصوبے میں خصوصی دلچسپی لی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قازقستان کے اعلیٰ تجارتی وفد نے کراچی پورٹ ٹرسٹ صدر دفتر کا دورہ کیا، جہاں وفد کو کے پی ٹی نے اس موقع پر انفرا اسٹرکچر اور آپریشنل صلاحیت کے بارے میں بریف کیا۔
قازقستان کے وفد نے کراچی پورٹ کے نجی ٹرمینلز کا بھی دورہ کیا اور آپریشنز کا معائنہ کیا، قازقستان کے 9 افراد پر مشتمل وفد کا تعلق قازقستان کے ریلویز اور ٹرانسپورٹ سیکٹر سے متعلق وزارت سے ہے۔
دورے کا مقصد پاکستان کی میری ٹائم سیکٹر میں بزنس کا فروغ ہے اور ایسے منصوبوں کی تلاش ہے جن میں وہ پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرسکیں۔
قازقستان کا تجارتی وفد کراچی میں 7 روزہ دورے پر ہے اور اس دوران کے پی ٹی کے میری ٹائم بزنس ڈسٹرکٹ منصوبے میں انہوں نے خصوصی دلچسپی لی، پورٹ کنیکٹیویٹی منصوبے پر بھی غور کیا گیا جو تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے اشد ضروری ہے۔
تجارتی سرگرمیوں کے فروغ سے متعلق امور پر بھی وفد نے تبادلہ خیال کیا اور وفد نے کے پی ٹی کے منصوبوں کو سراہا اور دلچسپی کا اظہار کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قازقستان کے تجارتی وفد میری ٹائم کے پی ٹی کے فروغ وفد نے
پڑھیں:
میری ٹائم شعبے میں ترقی کا سب سے پہلے فائدہ ساحلی آبادیوں کو پہنچنا چاہیے، وفاقی وزیر احسن اقبال
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سمندر عالمی تجارت، انرجی اور مواصلات کا اہم حصہ ہیں۔
کراچی کے ایکسپو سینٹر میں پاکستان انٹرنیشنل میری ٹائم اینڈ کانفرنس 2025 کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی تجارت کا 80 فیصد حصہ سمندر کے ذریعے ہوتا ہے، عالمی معیشت میں بلیو اکانومی کا حصہ 2 اعشاریہ 5 ٹریلین ڈالرز ہے۔
یہ بھی پڑھیے: میری ٹائم شعبے میں بے پناہ مواقع موجود ہیں، ہمیں ان سے فائدہ اٹھانا چاہیے، وزیر اعظم
انہوں نے کہا ہے کہ سمندر عالمی تجارت، انرجی اور مواصلات کا اہم حصہ ہیں، پاکستان کے پاس 1یک ہزار کلومیٹر سے زائد کا ساحلی علاقہ اور بحری وسائل کا عظیم اثاثہ موجود ہے، لیکن اس کے باوجود بلیو اکانومی کا ہماری جی ڈی پی میں حصہ صرف ایک فیصد ہے جو اس شعبے میں اصلاحات کی کمی کی نشاندہی کرتا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم کے اڑان پاکستان وژن کے تحت سمندری شعبے میں بنیادی اصلاحات لا رہے ہیں، پورٹ قاسم سمیت تمام بندرگاہوں کو بہتر بنا رہے ہیں، سمندری شعبے میں موجود مواقعوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے تذویراتی اقدامات اٹھا رہے ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو فعال کرکے عالمی تجارتی کوریڈور تک ملک کی رسائی ممکن بنائی، بلوچستان اور سندھ کے ساحلی علاقوں میں سمندری اور ساحلی سیاحت کو فروغ دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: میری ٹائم شعبے میں بے پناہ مواقع موجود ہیں، ہمیں ان سے فائدہ اٹھانا چاہیے، وزیر اعظم
پائیدار ترقی کو ایک اخلاقی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قرآن ہمیں زمین کے وسائل استعمال کرنے میں اعتدال اپنانے کی ہدایت کرتا ہے، بلیو اکانومی میں پائیدار ترقی کے لیے یہ اصول ہمارے رہنما ہونے چاہئیں، ہمیں لالچ کے بغیر ترقی کی کوششیں کرنی چاہئیں، میری ٹائم ترقی کا فائدہ سب سے پہلے ساحلی آبادیوں کو ہونا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
احسن اقبال ساحل سمندر میر ٹائم ترقی وسائل