پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کا انعقاد آج ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
پاکستان ملٹری اکیڈمی (پی ایم اے) میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کی پروقار تقریب آج منعقد ہو رہی ہے۔
پاسنگ آؤٹ پریڈ کے مہمان خصوصی وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف ہوں گے جبکہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر گیسٹ آف آنر کے طور پر تقریب میں شرکت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے: 148ویں پی ایم اے لانگ اور دیگر کورسز کے کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ
پاسنگ آؤٹ پریڈ آج 8 بج کر 57 منٹ پر پاکستان ٹیلی وژن پر لائیو نشر کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاسنگ آؤٹ پریڈ
پڑھیں:
صومالیہ میں ملٹری ہیلی کاپٹر گر کر تباہ؛ 5 ہلاک اور 3 زخمی
صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں آدن اَدی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر افریقی یونین کے ایک فوجی ہیلی کاپٹر حادثے میں 5 اہلکار ہلاک اور 3 شدید زخمی ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ہیلی کاپٹر نے بالی ڈوگل ایئرفیلڈ سے پرواز سے بھری تھی اور لینڈنگ سے کچھ لمحے قبل آدن اَدی ایئرپورٹ پر گر کر تباہ ہوا۔
ہیلی کاپٹر گرتے ہی اس میں زوردار دھماکے ہوئے اور شدید آگ بھڑک اُٹھی تھی۔ سے قریبی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ زخمیوں میں پائلٹ، معاون پائلٹ اور ایک انجینیئر شامل ہیں۔
ہیلی کاپٹر میں کل آٹھ افراد سوار تھے جن میں 5 ہلاک ہوگئے جب کہ تین زخمیوں کو شدید جلنے کے زخم اور دیگر چوٹیں آئیں، جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
صومالی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ حادثے کے نتیجے میں ہیلی کاپٹر میں موجود گولہ بارود پھٹ گیا تاہم یہ واضح نہیں کیا کہ گولہ بارود کس قسم کا اور کتنا تھا۔
یہ بھی کہا جا رہا کہ یہ گولہ بارود ہیلی کاپٹر میں نہیں بلکہ اس مقام پر تھا جہاں ہیلی کاپٹر گرا تھا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر کو فضا میں تیزی سے گھومتے دیکھا گیا اور پھر وہ اچانک تیزی سے نیچے آن گرا۔
یاد رہے کہ افریقی یونین کا AUSSOM مشن صومالیہ میں 11 ہزار سے زائد اہلکاروں پر مشتمل ہے، جن میں یوگنڈا اور کینیا سمیت دیگر ممالک کے فوجی شامل ہیں۔
اس مشن کا مقصد صومالیہ کی فوج کو الشباب جیسے شدت پسند گروہوں کے خلاف کارروائیوں میں مدد فراہم کرنا ہے۔
واضح رہے کہ یہ حادثہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب صومالیہ میں سکیورٹی صورتحال اب بھی نازک ہے اور امن قائم کرنے کے لیے بین الاقوامی کوششیں جاری ہیں۔