بھارتی ریاست کرناٹکا کے وزیراعلیٰ سدارامیا نے بھی مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہونے والے حملے کو بھارت کی سکیورٹی ناکامی قرار دے دیا۔
چند روز قبل مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہونے والے حملے میں 26 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوئے، بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی اور تعصب کا مظاہرہ کرتے ہوئے بغیر کسی تحقیق کے الزام پاکستان پر تھوپ دیا۔
تاہم ہندو انتہا پسند مودی سرکار کی جانب سے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس میں بھارت کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس نے حکومتی مؤقف کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے الٹا مودی سرکار سے سوالات پوچھے کہ بتایا جائے کہ سکیورٹی کیوں ناکام ہوئی؟ وزیر داخلہ امیت شاہ کب استعفیٰ دیں گے؟ کیا وزیراعظم نریندر مودی اس واقعے کی ذمہ داری قبول کریں گے؟

بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مرکنڈے کاٹجو نے اس حوالے سے ایک انٹرویو میں کہا کہ بھارتی جرنیل پاکستان کے ساتھ جنگ کے لیے بھارتی ٹی وی چینلز پر بکواس کر رہے ہیں، انہیں یہ بات سمجھنا ہوگی کہ دونوں ملک ایٹمی طاقتیں ہیں۔

جسٹس (ر) مرکنڈے کاٹجو کا کہنا تھا اگر بھارت جنگ کرتا ہے تو اس کی معیشت بری طرح متاثر ہوگی، انہوں نے پلواما حملے کے بعد پاکستان کے اقدامات کی بھی تعریف کی تھی۔

اب بھارتی ریاست کرناٹکا کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے بھی اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ جنگ کی کوئی ضرورت نہیں ہے، پہلگام واقعہ سکیورٹی کی ناکامی ہے، ہم جنگ کے حق میں نہیں ہیں۔

وزیراعلیٰ کرناٹکا نے بھارتی حکومت کی جانب سے جاری احکامات کے بعد پاکستانیوں کی واپسی کے اقدامات کیے جائیں گے۔

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ جنگ مخالف بیان پر ہندو انتہا پسند بی جے پی سرکار کے رہنماؤں کی جانب سے وزیراعلیٰ کرناٹکا سدارامیا پر تنقید بھی کی جا رہی ہے۔

خیال رہے کہ وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے بھارت کو پہلگام واقعے کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات میں تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش 

اربوں روپے کی سرکاری تشہیر کے لیے مودی سرکار  اپنی سیاسی ساکھ بچانے کے لیے بھارتی عوام کو مسلسل گمراہ کرنے میں مصروف  ہے۔
 
رپورٹ کے مطابق مودی سرکار سال 2025-26  میں 12 ارب سے زائد کا بجٹ عوامی تشہیر کے لیے مختص کیا،  گزشتہ مالیاتی سال میں مودی سرکار کی جانب سے 1228 کروڑ کی رقم عوامی تشہیر پر خرچ کی گئی۔ 

آزاد میڈیا پر قدغنیں لگانا اور بھارتی نیوز چینلز پر گرفت،  مودی سرکار کی پرانی روش رہی ہے، بھارت کے بڑے کارپوریٹ ادارے، جیسے ریلائنس انڈسٹریز اور اڈانی گروپ کا بھارتی میڈیا چینلز پر مکمل کنٹرول ہے۔

اڈانی گروپ کا این ڈی ٹی وی پر قبضہ میڈیا کی آزادی اور حکومت پر تنقید کو محدود کرنے کی واضح مثال ہے، گزشتہ 15 سال میں ریلائنس انڈسٹریز اور اڈانی انٹرپرائزز نے کئی اہم اور مقبول میڈیا ادارے اپنے کنٹرول میں لیے۔ 

مودی سرکار سے تعلقات، بھارتی کاروباری گروپوں کا سب سے بڑا سہارا ہے جس سے انہیں میڈیا مارکیٹ میں غلبہ حاصل  ہے۔

حکومت سے منسلک کارپوریٹ مالکان کے زیرِاثر میڈیا گروپس کی ایڈیٹوریل پالیسیاں حقائق کی مکمل عکاسی کرنے سے قاصر ہیں،میڈیا اداروں میں کاروباری اور اشتہاری مفادات کے دباؤ کے باعث خبروں کی رپورٹنگ اور آزاد صحافت شدید متاثر ہے۔ 

سرکاری نشریات کے لیے اربوں روپے مختص کرنا گودی میڈیا کے پروپیگنڈے میں اضافے کی واضح دلیل ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • کیا تنخواہوں میں اضافہ ہوگا؟ صحافی کے سوال پر  اسحاق ڈار نے دوٹوک جواب دیدیا
  • اگنی ویر اسکیم کی ناکامی بےنقاب: سکھ سپاہی کی موت پر خاندان کا احتجاج، بھارتی نوجوانوں میں مایوسی
  • کیا جنوبی ایشیا پانی کے تنازع پر جنگ کی طرف دھکیلا جارہا ہے؟
  • بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں نو رکنی اعلی سطحی وفد لندن پہنچ گیا.
  • اربوں روپے کی سرکاری تشہیر: مودی کی ناکامیاں چھپانے کی کوشش 
  • پاکستان کیخلاف بیان لینے آیا بھارتی وفد ناکام رہا: شیری رحمان
  • بھارتی وفد کا ایجنڈا کسی کو سمجھ نہیں آیا، شیری رحمان
  • پاکستان کا اعلیٰ سطحی کثیر الجماعتی وفد لندن پہنچ گیا
  • آفریدی نے بھارت سے منسوب سوشل میڈیا پوسٹ کو 'جھوٹا' قرار دیدیا
  • پہلگام حملے سے سیز فائر تک کئی سوالات برقرار، بھارت کے پاس کوئی جواب نہیں