بالی ووڈ کی متنازع اداکارہ راکھی ساونت ایک بار پھر خبروں میں آگئی ہیں، اور اس بار وہ کھل کر سیما حیدر کی حمایت میں سامنے آئی ہیں۔

انسٹاگرام پر شیئر کی گئی اپنی تازہ ویڈیو میں راکھی نے جذباتی انداز میں اپیل کی کہ سیما حیدر کو پاکستان واپس نہ بھیجا جائے کیونکہ اب وہ ’’بھارت کی بہو‘‘ بن چکی ہیں۔

راکھی ساونت نے اپنے بیان میں دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ سیما حیدر کا ماضی چاہے پاکستان سے جڑا ہو، لیکن آج وہ ایک ہندوستانی مرد کے بچے کی ماں ہے، اور یہاں شادی کرچکی ہے۔

A post common by Rakhi Sawant (@rakhisawant2511)

راکھی کے مطابق، کسی عورت کے ساتھ ایسا سلوک نہیں ہونا چاہیے کہ اسے زبردستی اپنے وطن واپس بھیجا جائے، خاص طور پر جب وہ نئی زندگی شروع کرچکی ہو۔

اداکارہ نے مزید کہا کہ اگر سیما نے یہاں شادی نہ کی ہوتی یا بچے کو جنم نہ دیا ہوتا تو شاید بات کچھ اور ہوتی، لیکن اب جب کہ اس نے ایک ہندوستانی خاندان میں اپنی جڑیں گاڑ دی ہیں، اسے نکالنا سراسر ظلم ہوگا۔ راکھی ساونت نے زور دے کر کہا کہ سیما اب مذہب بھی تبدیل کرچکی ہیں، وہ مسلمان سے ہندو بن گئی ہیں اور سچن نامی بھارتی نوجوان سے شادی رچائی ہے۔

اپنے مخصوص انداز میں راکھی نے کہا، ’’سیما کوئی فٹ بال نہیں ہے جسے لات مار کر باہر نکال دیا جائے، وہ ایک عورت ہے، ایک ماں ہے۔ انسانیت کے ناتے اس کے ساتھ انصاف ہونا چاہیے۔‘‘

یاد رہے کہ سیما حیدر 2023 میں پاکستان سے اپنے چار بچوں کے ساتھ نیپال کے راستے بھارت پہنچی تھیں اور اتر پردیش کے رہائشی سچن کے عشق میں گرفتار ہو کر اس سے شادی کرلی تھی۔ رواں برس ان کے ہاں ایک بچے کی پیدائش بھی ہو چکی ہے۔

سیما حیدر کا تعلق صوبہ سندھ سے ہے اور وہ پاکستان میں بھی شادی شدہ تھیں۔ تاہم بھارتی حکومت کے حالیہ اقدامات، جن میں پاکستانیوں کے ویزے منسوخ اور تین دن میں ملک چھوڑنے کے احکامات شامل ہیں، کے بعد سیما کی بے دخلی کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: راکھی ساونت کہ سیما

پڑھیں:

بلوچستان میں شادی شدہ جوڑے کے سفاکانہ قتل کیخلاف سینیٹ میں قرارداد منظور، جے یو آئی کی مخالفت

سینیٹ نے بلوچستان کے علاقے ڈیگاری میں جرگے کے حکم لڑکے اور لڑکی کی موت کیخلاف قرارداد منظور کرلی، جس کی جے یو آئی کے علاوہ سب نے حمایت کی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سینیٹ اجلاس میں  بلوچستان میں شادی شدہ جوڑے کے سرعام  قتل پر پاکستان پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے قرارداد پیش کی۔

قرارداد کے متن میں لکھا گیا کہ ایوان بلوچستان میں غیرت کے نام پر قتل ہونے والے جوڑے کی مذمت کرتے ہے، جرگہ میں ملوث افراد کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔

قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ اس طرح کے جرائم کی روک تھام ہونی چاہیے، پاکستان کے تمام شہریوں کی قانون و آئین کے مطابق حفاظت کی ذمہ داری ریاست کی ہے۔

سینیٹ نے قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی جبکہ جے یوآئی نے اس قرارداد کی حمایت نہیں کی۔

واضح رہے کہ بلوچستان کے علاقے ڈیگاری میں عید الاضحیٰ سے دو روز قبل لڑکی اور لڑکے کو پسند کی شادی کرنے پر گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا جس کی ویڈیو چار روز قبل سامنے آئی۔

اس واقعے کے بعد پولیس نے ساتکزئی قبیلے کے سردار کو مبینہ طور پر قتل کا حکم دینے پر گرفتار کیا اور سردار اس وقت دس روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے پاس ہے۔

دوسری جانب مقتولہ بانو کی ماں سے گزشتہ روز اپنی بیٹی کے قتل کا دفاع کرتے ہوئے سردار سمیت تمام ملزمان کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا جس کو پولیس نے آج گرفتار کرلیا۔ 

متعلقہ مضامین

  • پاک فوج کا کیپٹن محمد سرور شہید (نشانِ حیدر) کو 77ویں یومِ شہادت پر خراجِ عقیدت
  • شمعون عباسی نے پہلی بار تین بیویوں کیساتھ طلاق کی وجہ بتادی
  • شادی کے دوران پولیس دلہا دلہن کو اٹھاکر لے گئی
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • گورنر پنجاب کی یوسف رضا گیلانی سے ملاقات‘ بری ہونے پر مبارکباد دی 
  • عمران خان کے بیٹے امریکہ گئے نہیں بلکہ فیلڈ مارشل کے لنچ کے بعد بلائے گئے ہیں : حیدر نقوی 
  • حماد اظہر کا سرینڈر کرنے کا فیصلہ، ضمانت نہ ملنے کی صورت میں جیل جانے کا امکان
  • آزاد کشمیر میں آئینی اور سیاسی بحران سنگین ، ن لیگ نے قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کردیا
  • بلوچستان میں شادی شدہ جوڑے کے سفاکانہ قتل کیخلاف سینیٹ میں قرارداد منظور، جے یو آئی کی مخالفت
  • شاہ رُخ کو گوری یا بالی ووڈ کیرئیر میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا پڑا تو کیا کریں گے؟