مودی سرکار کے کشمیریوں کے جعلی انکاونٹرز کے ثبوت آگئے
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
اڑی سیکٹر میں بھارتی فوج نے دن دیہاڑے جعلی انکاؤنٹرکی ویڈیوز سامنے آگئیں
بھارت کی مختلف جیلوں میں 732 قیدیوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں ،رپورٹ
پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد مودی سرکار نے جعلی انکانٹرز کی آڑ میں معصوم کشمیریوں کے قتل عام کا نیا سلسلہ شروع کر دیا ہے ۔بھارٹی ٹی وی کے مطابق بھارتی فوج کی سفاکیت کے ناقابل تردید شواہد منظر عام پر آ گئے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارتی افواج طویل عرصے سے نہتے کشمیریوں کے خون سے ہولی کھیل رہی ہیں۔ذرائع کے مطابق 24 اپریل 2025 کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے اڑی سیکٹر میں بھارتی فوج نے دن دہاڑے دو بے گناہ کشمیریوں، محمد فاروق اور محمد دین، کو جعلی انکانٹر کے دوران شہید کر دیا۔ دل دہلا دینے والے ویڈیوز میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ بھارتی فوجی ایک شہید کشمیری کی گردن پر خنجر سے حملہ کر رہا ہے تاکہ لاش کو ڈرامائی انداز میں پیش کیا جا سکے ۔رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہے کہ بھارتی فوج نہ صرف جعلی انکانٹرز میں معصوم کشمیریوں کو شہید کر رہی ہے بلکہ شہادت کے بعد ان کی لاشوں کے ساتھ بہیمانہ سلوک کیا جا رہا ہے ۔ذرائع کے مطابق بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیاں بھی اس غیر انسانی مہم میں ملوث ہیں اور جبری و غیر قانونی حراست کے ذریعے معصوم کشمیریوں اور پاکستانیوں کو جعلی انکانٹرز میں شہید کر رہی ہیں۔ بھارت کی مختلف جیلوں میں 732 بے گناہ قیدیوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں، جبکہ انہیں کسی بھی قانونی رسائی سے محروم رکھا جا رہا ہے ۔ذرائع کا کہنا تھا کہ 2003 سے اب تک بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے 56 پاکستانیوں کو بھی جبری اور غیر قانونی طور پر قید کر رکھا ہے ۔ موجودہ صورتحال میں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بھارت ان قیدیوں کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہوئے ایک اور فالس فلیگ آپریشن رچا سکتا ہے ۔مصدقہ اطلاعات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی جموں جیل میں قید پاکستانی شہریوں میں سے دو سے تین قیدیوں کو پہلے ہی غائب کر دیا گیا ہے ، جس کا انکشاف 25 اپریل کو ہوا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان قیدیوں کو تشدد کے ذریعے زبردستی پاکستان کے خلاف بیان دینے پر مجبور کیا جا سکتا ہے یا پھر انہیں جعلی انکانٹر میں دہشت گرد ظاہر کر کے شہید کیا جا سکتا ہے ۔عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بھارت کے ان انسانیت سوز مظالم کا نوٹس لیں اور کشمیری عوام اور قیدیوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: بھارتی فوج کے مطابق کہ بھارت سکتا ہے کیا جا رہا ہے
پڑھیں:
کشمیریوں کا کشمیر سے تعلق کسی تحریک سے ختم نہیں ہونا چاہئے، اعظم نذیر تارڑ
سٹی42; آزاد کشمیرکے پنجاب میں مقیم جموں کے مہاجروں کے 12 حلقوں کے تمام ووٹر کشمیر سے ہیں، کسی" تحریک" کے نتیجے میں ان کشمیریوں کا اپنے وطن آزاد کشمیر سے تعلق یک لخت نہیں ختم ہونا چاہئے۔ یہ بات پاکستان کے وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے کہی ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا، یہ لوگ بھارت کی غلامی سے آزادی حاصل کرنے کی جدوجہد کے دوران اور پاکستان کی خاطربے گھر ہوئے تھے۔ ان لوگوں کو پاکستان نے مہمانوں کی طرح آباد کیا ان کا تعلق کشمیر سے ختم نہیں کیا جاسکتا۔ آزاد کشمیر کے ان 12 نشستوں کے حلقوں کے تمام ووٹرز کشمیر سے تعلق رکھتے ہیں، یہ لوگ بھارت کی غلامی سے آزادی حاصل کرنے اور پاکستان کی خاطربے گھر ہوئے، کسی تحریک کے نتیجے میں یہ تعلق یک لخت تو بالکل بھی ختم نہیں ہونا چاہیے۔
آزاد کشمیر کی ایکشن کمیٹی اور حکومت کا معاہدہ ہو گیا
اعظم نذیر تارڑ نے کہا، جب سیاست کی بات ہوتی ہے تو قانونی اور آئینی نکات پر ٹھنڈے دماغ سے بات کرنی چاہیے ،سوچ سمجھ کر بات کرنی چاہیے اور حل تلاش کرنا چاہیے۔
وزیرقانون نے کہا، ایک جامع آئینی پیکج اور سیاسی اتفاق رائے کی ضرورت ہے، اس اتفاق رائے میں تمام کشمیری قیادت شامل ہو، اس میں ان لاکھوں کشمیری مہاجروں کے نمائندگان سے بھی بات ہونی چاہیے جن کا کہا جارہا ہے کہ ان کو ووٹ کا حق نہیں ہونا چاہیے، یہ بہت بڑا فیصلہ ہے جس میں اتفاق رائے بہت ضروری ہے۔
پی آئی اے کی برطانیہ کیلئے پروازیں رواں ماہ سے بحال
لوگوں کو یہ اعتراض بھی ہوسکتا ہے کہ منتخب لوگ یہ کام کیوں نہیں کررہے۔ یہ اعتراض بھی ہوسکتا ہے کہ عجلت میں یہ کام کیوں کیا جارہا ہے؟ آئینی ترمیم اور بنیادی حقوق پر فیصلے ایسے عجلت میں نہیں کرنے چاہیے، اس میں بہت ساری قانونی موشگافیاں اور آئینی ایشوز ہیں۔
وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ جہاں تک مجھے یاد ہے کشمیر کے آئین میں ریفرنڈم کی کوئی شق نہیں، عجلت میں یہ چیز کی جائے تو نہیں سمجھتا کہ آئینی ،قانونی، سیاسی اور سماجی طور پر درست ہوگی، عجلت میں کی گئیں یہ چیزیں ہمارے کشمیر کاز کو نقصان پہنچائیں گی۔
حماس اتوار تک معاہدہ قبول کرلے ورنہ سب مارے جائیں گے، ٹرمپ کی ڈیڈلائن
دوسری جانب آزاد کشمیر کی جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی اورحکومتی کمیٹی کے درمیان مذاکرات آج بھی جاری ہیں۔ وزیر پارلیمانی امور اور وزیراعظم کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کا دوسرا دور شروع ہو گیا ہے، ہم کشمیری عوام کے حقوق کے مکمل حامی ہیں، ان کے زیادہ تر مطالبات، جو عوامی مفاد میں ہیں، پہلے ہی منظور کیے جاچکے ہیں، باقی چند مطالبات جن کیلئے آئینی ترامیم درکار ہیں، ان پر بات چیت جاری ہے۔
قومی ٹیم کے سپینر ابرار احمد کل رشتہ ازدواج میں منسلک ہوں گے
Waseem Azmet