روس نے یوکرین کے زیر قبضہ اپنے اہم علاقے کُرسک کو آزاد کرا لیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
گیارہ سو کلومیٹر کا علاقہ آزاد کرانے میں شمالی کوریا کی فوج کے دستوں نے بھی اہم کردار ادا کیا۔ روسی میڈیا کے مطابق محاذ جنگ پر ہلاک اور زخمی یوکرینی فوجیوں کی تعداد 76 ہزار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ روس نے یوکرین کے زیر قبضہ اہم علاقے کُرسک کو مکمل آزاد کرا لیا ہے۔ روسی میڈیا کے مطابق یوکرین کے زیر قبضہ آخری علاقے گورنال میں بھی تمام حملہ آور یونٹ اور خصوصی دستوں کو شکست دیدی گئی ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق کُرسک ریجن پر یوکرینی فوج نے اگست میں قبضہ کیا تھا جبکہ اسے چھڑانے کی کارروائی چھ مارچ کو شروع کی گئی تھی۔ گیارہ سو کلومیٹر کا علاقہ آزاد کرانے میں شمالی کوریا کی فوج کے دستوں نے بھی اہم کردار ادا کیا۔ روسی میڈیا کے مطابق محاذ جنگ پر ہلاک اور زخمی یوکرینی فوجیوں کی تعداد 76 ہزار ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
اسرائیل کا غزہ کیلیے امداد لے جانے والی کشتی پر ڈرون حملے کے بعد قبضہ
اسرائیلی فوج نے انسانی امداد لے جانے والی کشتی ’میڈلین‘ پر کارروائی کرتے ہوئے قبضہ کر لیا اور اس پر موجود تمام رضاکاروں کو بھی اپنی حراست میں لے لیا ہے۔
عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ کشتی ’’فریڈم فلوٹیلا کولیشن‘‘کا حصہ تھی جو غزہ کے مظلوم فلسطینیوں تک امدادی سامان پہنچانے کے مشن پر رواں دواں تھی۔
اسرائیلی بحریہ نے میڈلین کو بین الاقوامی سمندری حدود میں روکنے کے بعد اس کا محاصرہ کیا اور بعد ازاں کنٹرول سنبھال لیا۔ کارروائی کے دوران قابض اسرائیلی فوج نے کشتی کا مواصلاتی نظام بھی بند کردیا اور فون بند کرنے کے احکامات دیتے ہوئے لائیو براڈکاسٹ منقطع کرا دی۔
رپورٹس میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ڈرونز کے ذریعے ایک مخصوص سفید اسپرے کا استعمال کیا، جس سے کشتی میں سوار افراد کی جلد پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اسرائیلی فوج کا یہ اقدام انسانی جانوں کے نقصان کا سبب بھی بن سکتا تھا۔
دوسری جانب قابض صہیونی ریاست اسرائیل کی وزارت خارجہ نے اپنے جاری کردہ بیان میں تصدیق کی ہے کہ کشتی کو اشدود کی بندرگاہ منتقل کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ فریڈم فلوٹیلا کی اس کشتی میں کئی نمایاں شخصیات موجود تھیں، جن میں عالمی شہرت یافتہ ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور یورپی پارلیمنٹ کی فرانسیسی نژاد رکن ریما حسن شامل ہیں۔
میڈلین 6 جون کو اطالوی جزیرے سسلی سے روانہ ہوئی تھی اور اس کا مقصد اسرائیل کے ہاتھوں محصور غزہ کے مظلوم فلسطینیوں تک انسانی امداد پہنچانا تھا، تاہم قابض فوج کی جانب سے کشتی پر قبضے کے بعد اس مشن کو مکمل ہونے سے قبل ہی روک دیا گیا۔