Islam Times:
2025-09-18@15:58:34 GMT

کیا پاکستان بھارت جنگ ہو گی؟

اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

تجزیہ ایک ایسا پروگرام ہے جسمیں تازہ ترین مسائل کے بارے نوجوان نسل اور ماہر تجزیہ نگاروں کی رائے پیش کیجاتی ہے۔ آپکی رائے اور مفید تجاویز کا انتظار رہتا ہے۔ یہ پروگرام ہر اتوار کے روز اسلام ٹائمز پر نشر کیا جاتا ہے۔ متعلقہ فائیلیںتجزیہ انجم رضا کے ساتھ
موضوع: پاک  بھارت تعلقات میں کشیدگی ۔۔۔۔۔۔۔ کیا جنگ ہوگی؟
Tensions in Pakistan-India Relations.

.. Will there be War?
مہمان تجزیہ نگار: سید کاشف علی ( صحافی، تجزیہ نگار)
میزبان و پیشکش سید انجم رضا
خلاصہ گفتگو و اہم نقاط:
پہلگام میں دہشت گردی کا واقعہ کے متعلق شکوک و شبہات پیدا ہورہے ہیں
بھارتی میڈیا  فوری طور پہ پاکستان پہ الزام دھر دینا انتہائی نامناسب طریقہ ہے
دہشت گردی کا یہ واقعہ بھارتی فالس فلیگ آپریشن لگ رہا ہے
پہلگام پاکستان سے سینکڑوں میل دور محفوظ علاقہ لگتا ہے
پہلگام میں بھارتی کی مختلف سیکورٹیز ادارے ہمہ وقت موجود ہیں
 دہشت گردوں کے پاس موجود اسلحہ بھی اس حملے کو مشکوک کررہا ہے
لگتا ہے بھارتی خفیہ ایجنسی را ا س میں ملوث ہے
 حیران کن صورت حال ہے کہ بغیر کسی ثبوت کے بھارتی حکومتی اہلکار اور میڈیا نے الزام تراشی شروع کردی
مودی حکومت اپنے مسلم کُش ایجنڈے پہ آج بھی عمل پیرا ہے
بی جے پی حکومت مسلسل  اپنے اقدامات   ذریعے بھارت میں  مسلم  دشمن فضا  بنارہی ہے
بھارت میں شہروں کے نام بدلنا، مساجد پہ قبضہ کرنا، مسلم کلچر کے آثار مٹانا
بے جے پی حکومت بھارت کو ایک کٹر متعصب ہندو ریاست بنانے کے درپے ہے
بھارت میں پاکستان دشمنی کی سوچ کو بڑھوتری دیان بے جے پی کا مسلسل ایجنڈا ہے
بھارت کی تنگ نظر فضا  اس ملک کو جمہوریت کے لئے خطرہ بنتی جارہی ہے
بھارت اور اسرائیل ہمیشہ سے اسٹریٹجک پارٹنر ہیں
اسرائیل کی صیہونی  سوچ اور بھارت کی  ہندو توا سوچ مسلم دشمنی پہ مبنی ہے
صیہونیت اور ہندو توا مسلم کشی پہ یقین رکھتی ہیں
بھارت کو  دو دہائیوں سے صیہونزم کے نقشِ قدم پہ چلا یا جارہا ہے
بھارت اسرائیل سے اسلحہ خریداری کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے
بھارت کسی خوش فہمی میں نہ رہے کہ غزہ کی طرح پاکستان میں کوئی مہم جوئی کرسکے گا
 دونوں ممالک کا نیوکلیر پاور ہونا ہی جنگ نہ ہونے کا سبب ہے
پاکستان کی سالمیت کو  بھارتی سرجیکل اسٹرائیک کا کوئی خطر ہ نہیں ہوسکتا
موجودہ صورت حال پاکستان کی سیاسی قوتوں کا یک آواز ہونا خوش آئند ہے
حکومت کو اپنا رویہ  میں وسعت قلبی  پیداکرکے سب سیاسی قوتوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہیئے
 

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ہے بھارت

پڑھیں:

’میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے؟‘

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 ستمبر 2025ء) پاکستان کی سکھ برادری کے رہنماؤں نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یاتریوں پر پاکستان میں سکھوں کے مقدس مقامات پر حاضری پر عائد کردہ پابندی ختم کرے، جسے انہوں نے عالمی اصولوں اور اخلاقی اقدار کے خلاف قرار دیا۔

پاکستان سکھ گردوارہ پربندھک کمیٹی کے نائب صدر مہیش سنگھ نے کہا کہ بھارت کی حالیہ پابندی، جو 12 ستمبر کو نافذ کی گئی اور جس میں سکیورٹی وجوہات کو جواز بنایا گیا، لاکھوں سکھ یاتریوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچاتی ہے۔

نئی دہلی نے اس معاملے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

یہ تنازع ایسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب دونوں ایٹمی طاقتیں مئی میںمیزائل حملوں اور اس سے پہلے کشمیر میں خونریز حملے کے بعد تعلقات محدود کر چکی ہیں۔

(جاری ہے)

ویزے معطل ہیں اور سفارتی تعلقات کم درجے پر ہیں، تاہم امریکا کی ثالثی سے طے پانے والی دوطرفہ فائر بندی برقرار ہے۔

پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ بھارتی سمیت تمام مذہبی زائرین کے لیے دروازے کھلے ہیں۔

خاص طور پر کرتارپور صاحب، جو سکھوں کا دوسرا مقدس ترین مقام ہے، کے لیے انتظامات مکمل کیے جا رہے ہیں۔ یہ مقام پاکستانی پنجاب کے ضلع نارووال میں واقع ہے، جو حالیہ سیلاب سے متاثر ہوا تھا۔

گزشتہ ماہ بارشوں اور بھارتی ڈیموں سے پانی چھوڑے جانے کے باعث کرتارپور صاحب اور آس پاس کے علاقے زیر آب آ گئے تھے اور کرتاپور صاحب کے اندر پانی کی سطح 20 فٹ تک پہنچ گئی تھی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صفائی اور بحالی کے فوری اقدامات کی ہدایت کی تھی اور یہ مقدس مقام ایک ہفتے کے اندر دوبارہ کھول دیا گیا تھا۔

پاکستانی اہلکار غلام محی الدین کے مطابق بھارت اگر پابندی اٹھا لے، تو اس سال کرتارپور میں بھارتی سکھ یاتریوں کی تعداد ریکارڈ سطح تک پہنچ سکتی ہے۔ حکومت رہائش اور کھانے پینے کے خصوصی انتظامات کر رہی ہے۔

اس بارے میں مہیش سنگھ نے کہا، ''پاکستانی حکومت نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ بھارتی یاتریوں کے لیے دروازے کھلے ہیں اور ویزے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ذریعے جاری کیے جائیں گے۔‘‘

ایک اور سکھ رہنما گیانی ہرپریت سنگھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بھارتی فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے لکھا کہ اگر بھارت اورپاکستان آپس میں کرکٹ میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتریوں کو بھی پاکستان میں اپنے مذہبی مقامات پر جانے کی اجازت ہونا چاہیے۔

ادارت: مقبول ملک

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سعودیہ دفاعی معاہدے سے خطے میں نئی ہلچل، بھارت پریشان
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاہدے سے بھارت اور اسرائیل میں صف ماتم بھچی ہوئی ہے: مشاہد حسین سید 
  • ’میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے؟‘
  • مشاہد حسین سید کا پاکستان کو بھارت کے ساتھ نہ کھیلنے کا مشورہ
  • بھارتی کرکٹ ٹیم یا بی جے پی کا اشتہاری بورڈ
  • کیا بھارت آپریشن سندور جیت گیا تھا؟ بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ اپنی ہی ٹیم کے کھلاڑیوں پر برس پڑے
  • مودی سرکار کی سرپرستی میں ہندوتوا ایجنڈے کے تحت نفرت اور انتشار کی منظم کوششیں 
  • بھارتی حکومت نے سکھ یاتریوں کو بابا گورونانک کی برسی پر آنے سے روک دیا
  • بھارت کی انتہا پسندی کرکٹ میدان میں بھی
  • پاکستان کے خلاف بھارتی جارحانہ عزائم