حکومت پنجاب کا ڈی این اے کیلئے مرکزی ڈیٹا بیس بنانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
قیصر کھو کھر :وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر محکمہ داخلہ کا انقلابی اقدام،پنجاب میں ڈی این اے کیلئے مرکزی ڈیٹا بیس بنانے کا فیصلہ کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی صوبہ بھر سے ڈی این اے ریکارڈ اکٹھا کریگی،ڈی این اے ڈیٹابیس سنگین جرائم کے ملزمان کی بروقت شناخت میں مددگار ہوگا،صوبہ بھر کی جیلوں میں موجود قیدیوں کا ڈی این اے ڈیٹا بیس میں ریکارڈ کرنے کا فیصلہ کر لیا،تمام جرائم پیشہ افراد اور عادی مجرمان کا ڈی این اے ریکارڈ بھی اکٹھا کیا جائے گا۔
لاہور شہر بھر میں ہائی الرٹ، ڈکیتی و چوری کی وارداتوں میں ملوث 14 ملزمان گرفتار
سیکرٹری داخلہ نور الامین مینگل کی ہدایت پر ماہرین کا ورکنگ گروپ تشکیل دے دی گئی،ماہرین کا ورکنگ گروپ مرکزی ڈی این اے ڈیٹابیس کے قیام کیلئے ماڈل تجویز کرے گا،ڈی این اے کا مرکزی ڈیٹا بیس نظام انصاف کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں معاون ہوگا۔
ڈائریکٹر جنرل فرانزک سائنس ایجنسی ڈاکٹر محمد امجد ورکنگ گروپ کے سربراہ مقرر کر دیئے گئے،کڈائریکٹر سی ای ایم بی پروفیسر ڈاکٹر معاذ الرحمان ممبران ہوں گے،ڈی آئی جی اطہر وحید اور ڈائریکٹر ایڈمن پی ایف ایس اے ولید بیگ ممبران ہونگے۔
لاہور: سی سی ڈی کے 3 مبینہ مقابلوں میں بدنام زمانہ ملزمان مارے گئے
ترجمان محکمہ داخلہ کا کہنا تھا کہ ورکنگ گروپ ایک ہفتے میں اپنی تجاویز سیکرٹری داخلہ کو پیش کرے گا۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پنجاب حکومت نے بلٹ ٹرین اور ایئر لائن چلانے کا اعلان کردیا
لاہور(نیوز ڈیسک)لاہور سے راولپنڈی سے بلٹ ٹرین چلے گی، ایئر لائن کیلئے 4 طیارے لیز پر لیں گے، عظمیٰ بخاری،پنجاب حکومت نے صوبے کی پہلی ایئر لائن اور بلٹ ٹرین چلانے کا اعلان کردیا۔ عظمیٰ بخاری کہتی ہیں کہ لاہر سے راولپنڈی تک بلڈ ٹرین چلائی جائے گی، پنجاب کی پہلی ایئر لائن کیلئے 4 طیارے لیز پر لیں گے۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کی۔ پنجاب حکومت نے 2 نئے منصوبے شروع کرنے کا اعلان کردیا۔ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ لاہور سے راولپنڈی تک بلٹ ٹرین چلائی جائے گی، جو 2 گھنٹے 20 منٹ میں اپجنا سفر طے کری گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب پہلی ایئر لائن چلانے کیلئے تیار ہے، ایئر لائن کیلئے 4 طیارے لیز پر لیے جائیں گے۔
عظمیٰ بخاری کا پریس کانفرنس میں بھارتی اقدامات پر کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں کچھ دن پہلے پہلگام کے علاقے میں افسوسناک واقعہ ہوا، پاکستان کی تمام لیڈر شپ نے اس پر افسوس کا اظہار کیا، اس سے پہلے پاکستان میں جعفرایکسپریس کا واقعہ ہوا، اس پر بھارت کی جانب سے کوئی پیغام نہیں آیا، پاک فوج کے جوانوں نے دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا، بھارت میڈیا اس واقعے کو مصالحے لگا کر پیش کرتا رہا۔
انہوں نے کہا کہ پہلگام کے واقعہ کی ذمہ داری ایک دہشت گرد گروپ نے قبول کی، اس کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ہے، بغیر تحقیقات کے ذمہ ڈال دینا یہ بھارت کا پرانا وطیرہ ہے، پہلے الزام لگاتے تھے عورتوں کی عصمت دری کرتے تھے، اس مرتبہ انہوں نے سیاحوں پر حملہ کرکے نیا کام کیا، کشمیر جس کو جنت نظیر کہا جاتا ہے ان کے کاروبار تباہ کرنے کی کوشش کی گئی۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ حیرت ہے کہ 10منٹ بعد پہلگام واقعے کی ایف آئی آر ہوجاتی ہے جبکہ پولیس اسٹیشن کئی کلومیٹر دور تھا، 7 لاکھ فوج اس لئے ہے کہ انہوں نے کشمیری عوام کو اپنے زیرتسلط رکھنا ہے، انہوں نے کوئی تحقیقات نہیں کی اور الزام حکومت پاکستان پر لگادیا۔
وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ را کے اکاؤنٹس نے پاکستان کیخلاف پروپیگنڈہ شروع کردیا، کل انہوں نے سوشل میڈیا بند کردیا اور چلے ہیں ہمیں دھمکیاں دینے، سرحد پار سے دراندازی کے الزامات لگارہے ہیں اس کے ثبوت کہاں ہیں، یہ پری پلان ہے کہ وزیراعظم مودی دکھانے کیلئے واپس آجاتے ہیں، مودی نے کچھ مہینے پہلے تقاریر میں کہا تھا کہ پاکستان کا پانی ہم نے روکنا ہے یہ ہمارا پانی ہے، مودی کہتے ہیں یہ انڈیا کا پانی ہے اس کو واپس لاؤں گا۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمارے فوجی جوان کسی تنخواہ کیلئے نہیں شہادت کیلئے فوج میں جاتے ہیں، پاکستان کی ماں کا ایک بیٹا شہید ہوتا ہے تو وہ دوسرا بیٹا بھی فوج میں بھیجنا چاہتی ہے۔