ڈی این اے ڈیٹابیس سنگین جرائم کے ملزمان کی بروقت شناخت میں مددگار ہوگا۔ صوبہ بھرکی جیلوں میں موجود قیدیوں کا بھی ڈی این اے بھی ڈیٹا بیس میں ریکارڈ کیا جائیگا۔ تمام جرائم پیشہ افراد اور عادی مجرمان کا ڈی این اے ریکارڈ بھی اکٹھا ہوگا۔سیکرٹری داخلہ نورالامین مینگل کی ہدایت پر ماہرین کا ورکنگ گروپ تشکیل دیدیا گیا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل فرانزک سائنس ایجنسی ڈاکٹر محمد امجد کو ورکنگ گروپ کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب حکومت نے سنگین جرائم میں ملوث ملزمان کی بروقت شناخت کیلئے ڈی این اے کا مرکزی ڈیٹا بیس بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ ماہرین کا ورکنگ گروپ بھی تشکیل دے دیا گیا ہے۔ پنجاب حکومت کے احکامات پر محکمہ داخلہ کا پنجاب میں ڈی این اے کیلئے مرکزی ڈیٹا بیس بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی صوبہ بھر سے ڈی این اے ریکارڈ اکٹھا کریگی۔ ڈی این اے ڈیٹابیس سنگین جرائم کے ملزمان کی بروقت شناخت میں مددگار ہوگا۔ صوبہ بھرکی جیلوں میں موجود قیدیوں کا بھی ڈی این اے بھی ڈیٹا بیس میں ریکارڈ کیا جائیگا۔ تمام جرائم پیشہ افراد اور عادی مجرمان کا ڈی این اے ریکارڈ بھی اکٹھا ہوگا۔سیکرٹری داخلہ نورالامین مینگل کی ہدایت پر ماہرین کا ورکنگ گروپ تشکیل دیدیا گیا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل فرانزک سائنس ایجنسی ڈاکٹر محمد امجد کو ورکنگ گروپ کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ ورکنگ گروپ ایک ہفتے میں اپنی تجاویز سیکرٹری داخلہ کو پیش کرے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ملزمان کی بروقت شناخت ورکنگ گروپ ڈی این اے ڈیٹا بیس گیا ہے بھی ڈی

پڑھیں:

 برطانیہ میں اسرائیلی نیوی کے یونٹ کے خلاف جنگی جرائم کی شکایت دائر

بیلجیم میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم ہند رجب فاؤنڈیشن (HRF) نے برطانیہ میں اسرائیلی بحریہ کی اسپیشل فورس "شیطیت 13" اور اس کے کمانڈر وائس ایڈمرل ڈیوڈ سعار سلامہ کے خلاف جنگی جرائم کی شکایت دائر کر دی ہے۔

تنظیم کے مطابق، شکایت کل اسرائیلی فورسز کے ذریعے برطانوی پرچم بردار کشتی "مدلین" پر حملے کے بعد دائر کی گئی ہے۔

بیان میں کہا گیا: "مدلین کشتی، جو فریڈم فلوٹیلا کولیشن کا حصہ تھی، غزہ کے شہریوں کے لیے طبی سامان، خوراک اور بچوں کے دودھ جیسی امدادی اشیاء لے جا رہی تھی۔"

HRF کا کہنا ہے کہ یہ کشتی جب اسرائیلی نیوی کے شیطیت 13 کمانڈوز نے روکی، تب وہ سمندر میں 60 ناٹیکل میل (111 کلومیٹر) کے فاصلے پر بین الاقوامی پانیوں میں موجود تھی، اور قانونی طور پر برطانوی سرزمین شمار ہوتی ہے۔

یاد رہے کہ ہند رجب فاؤنڈیشن اس فلسطینی بچی کے نام پر قائم کی گئی ہے جو غزہ میں اسرائیلی حملے میں ہلاک ہوئی تھی۔ تنظیم پہلے بھی ہزار سے زائد اسرائیلیوں کے خلاف جنگی جرائم کے ثبوت عالمی فوجداری عدالت (ICC) میں جمع کروا چکی ہے۔


 

متعلقہ مضامین

  • قومی سلیکشن کمیٹی سے متعلق پی سی بی کا بڑا فیصلہ!
  • غزہ پر اسرائیلی جارحیت جاری، شہداء کی تعداد 55 ہزار سے تجاوز کر گئی
  • انفارمیشن اور ڈیٹا کا بروقت تبادلہ انتہائی اہم ہے، محسن نقوی
  • راشد نسیم نے 150 واں عالمی ریکارڈ پاک فوج کے نام کر دیا
  • ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس کا چالان بنانے اور پولیس کی مدد کیلئے 2 رکنی پراسیکیوشن ٹیم مقرر
  • بجٹ 2025-26، ایک اور موٹروے بنانے کیلئے 115 ارب روپے مختص کر دیئے گئے 
  •  برطانیہ میں اسرائیلی نیوی کے یونٹ کے خلاف جنگی جرائم کی شکایت دائر
  • برطانیہ : صحافیوں کو نشانہ بنانے کی سازش پر 3ایرانیوں پر فردِ جرم عائد
  • ٹرمپ انتظامیہ نے طاقت کا غلط استعمال کر کے تشدد کو ہوا دی، امیگریشن ایڈوکیسی گروپ
  • شہباز شریف کا ھیثم بن طارق سے ٹیلی فونک رابطہ، عید کی مبارکباد دی