بھارتی انتہاء پسندوں نے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن پر حملہ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
لندن(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارتی انتہاء پسندوں نے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن پر حملہ کردیا، عمارت کے شیشے توڑ دیئے، پولیس نے ایک بھارتی کو گرفتار کرلیا۔برطانوی دارالحکومت لندن میں ہندو انتہاء پسندوں نے پاکستانی ہائی کمیشن پر حملہ کردیا، عمارت کے شیشے توڑ دیئے، رنگ بھی پھینکا۔
برطانوی پولیس نے حملہ کرنیوالے ایک ہندو انتہاء کو گرفتار کرلیا، دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلئے کوششیں جاری ہیں، تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گیا۔بھارت نے پہلگام حملے کا الزام بغیر ثبوت پاکستان پر عائد کیا اور سندھ طاس معاہدہ منسوخ کرتے ہوئے بھارت میں موجود پاکستانیوں کے ویزے منسوخ کرتے ہوئے انہیں ملک چھوڑنے کی ہدایت کی تھی۔پاکستان نے بھارتی اقدامات کا جواب دیتے ہوئے پاکستان میں موجود سکھ یاتریوں کے علاوہ تمام بھارتیوں کے ویزے منسوخ کرتے ہوئے انہیں ملک چھوڑنے کی ہدایت کردی۔
بھارت، دہلی ہائیکورٹ نے اے آر رحمن پر 2 کروڑ روپے جرمانہ عائد کردیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
بھارتی سفارتی عملے کے 13 ارکان کو واہگہ بارڈر کے راستے واپس بھیج دیا گیا
لاہور:پاکستان میں تعینات بھارتی سفارتخانے کے 13 ارکان، جن میں ایک سینئر ڈپلومیٹ اور ان کے اہل خانہ شامل ہیں، واہگہ بارڈر کے راستے بھارت واپس بھیج دیا گیا ہے۔ دوسری جانب نئی دہلی میں تعینات پاکستان ہائی کمیشن کے عملے کی واپسی بھی متوقع ہے، جو پیر کے روز وطن واپس پہنچیں گے۔
واضع رہے کہ بھارتی حکومت نے پہلگام حملے کو جواز بناتے ہوئے جہاں پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگائے وہیں نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں تعینات دفاعی، ملٹری، نیوی اور فضائیہ کے مشیروں کو ’ناپسندیدہ شخصیات‘ قرار دیتے ہوئے انہیں انڈیا سے واپس بھیجنے کا کہا تھا۔
بھارتی اقدامات کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے پاکستان نے بھی اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے دفاعی، ملٹری، نیوی اور فضائیہ کے مشیروں کو ناپسندیدہ قرار دے کر ان کی واپسی کا حکم دیا جبکہ بھارتی سفارتی عملے کی تعددا 50 سے کم کر کے 30 کرنے کا حکم دیا تھا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق دونوں ممالک نے اپنے اپنے عملے میں کمی کا فیصلہ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں کیا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ سفارتی عملے میں یہ کمی جنوبی ایشیا میں امن کی کوششوں کے لیے ایک منفی اشارہ ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید سرد مہری کا شکار ہو سکتے ہیں۔
Post Views: 1