جاپانی بس ڈرائیور کی سنگین غلطی، 84 ہزار ڈالر کی پینشن سے محروم ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
ٹوکیو(انٹرنیشنلڈیسک)جاپان کے شہر کیوٹو میں ایک بس ڈرائیور کی 30 سالہ محنت کا نتیجہ اس کی ایک غلطی کی وجہ سے ضائع ہوگیا۔ ڈرائیور کو کرایوں میں سے 7 ڈالر چوری کرنے کی کوشش کے بعد 84 ہزار ڈالر کا ریٹائرمنٹ پیکیج نہیں ملا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈرائیور مسافر بس کے کرایوں میں 7 ڈالر چوری کرتے ہوئے پکڑے جانے کے بعد اپنا 84 ہزار ڈالر کا ریٹائرمنٹ پیکیج کھو بیٹھا.
یہ واقعہ 2022 میں پیش آیا تھا جب کیوٹو میونسپل ٹرانسپورٹیشن بیورو کے اراکین نے جاپانی شہر کے ایک بس ڈرائیور کو فوٹیج میں معیاری طریقہ کار کے مطابق کرایہ پروسیسنگ مشین میں ڈالنے کے بجائے ایک ہزار ین کا بل جیب میں ڈالتے ہوئے دیکھا۔
جب اس شخص سے تفتیش کی گئی تو اس نے جھٹلا دیا جس کے بعد اسے نوکری سے نکال دیا گیا اور اس کا 12 ملین ین سے زیادہ کا ریٹائرمنٹ فنڈ منسوخ کر دیا گیا۔
اپنی 12 ملین ین ($84,000) پینشن سے محروم ہونے کے بعد ناراض بس ڈرائیور نے مقدمہ کیا جس کا فیصلہ رواں ماہ کے ابتدائی دنوں میں آیا جس کے مطابق مذکورہ بس ڈرائیور کیس ہار گیا۔
مزیدپڑھیں:پہلگام واقعہ پری پلان ڈرامہ ہے، بھارت نے جارحیت کی تو اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے، وزیر اعظم
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بس ڈرائیور کے بعد
پڑھیں:
مجھے اختیارات سے محروم رکھاگیا ہے، عمر عبداللہ کا اعتراف
ذرائع کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے بی جے پی کی بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں کیا گیا اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے علاقے کی ریاستی حیثیت بحال کرے۔ انہوں نے کہا کہ مبہم یقین دہانیاں اب قابل قبول نہیں ہیں، ہمیں ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے ایک واضح روڈ میپ چاہیے۔ ذرائع کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ انہوں نے سوال کیا کہ بھارتی حکومت ریاستی درجہ بحال کرنے سے آخر ڈر کیوں رہی ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ بطور وزیراعلیٰ مجھے ریاست کی بحالی کے لیے طے شدہ وقت سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یہاں ملازمین کو برطرف کیا جا رہا ہے، لوگوں کو گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے اور ہم لوگوں کو اس صورتحال سے نکالنا چاہتے ہیں۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد علاقے کا سیاحت کا شعبہ متاثر ہوا ہے۔ ہاﺅس بوٹس خالی پڑے ہیں، ٹیکسی ڈرائیور پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری میرے پاس نہیں، خامیوں، کوتاہیوں کو دور کرنا میرے بس میں نہیں کیونکہ مجھے اس حوالے سے اختیارات سے محروم رکھا گیا ہے۔