پاکستان ریلوے کی کارکردگی رپورٹ جاری، بروقت آمد و رفت کی شرح 57 فیصد
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
سٹی42: پاکستان ریلوے میں بنیادی ڈھانچے اور رولنگ اسٹاک میں خرابی کے باعث مارچ کے مہینے میں مسافر ٹرینوں کی بروقت آمد و رفت کی شرح محض 57 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں چلنے والی 940 ٹرینوں میں سے 404 ٹرینیں تاخیر کا شکار ہوئیں۔ ٹرینوں کی تاخیر کی وجوہات میں کنیکٹنگ ریل لنکس، ٹریک پر فنی خرابیاں، حادثات اور خراب موسمی حالات شامل ہیں۔
لاہور شہر بھر میں ہائی الرٹ، ڈکیتی و چوری کی وارداتوں میں ملوث 14 ملزمان گرفتار
مجموعی طور پر ٹرینوں کے 1 ہزار 398 گھنٹے ضائع ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق فنی رکاوٹوں کے باعث 248 گھنٹے، کنیکٹنگ ریل لنکس کے باعث 233 گھنٹے، سگنل خرابی کے باعث 226 گھنٹے، احتجاج کے باعث 196 گھنٹے ضائع ہوئے۔
اس کے علاوہ کیرج خرابی کی وجہ سے 97 گھنٹے، حادثات کے باعث 130 گھنٹے، کراسنگز کی وجہ سے 126 گھنٹے لوکوموٹو کی خرابی کے باعث 114 گھنٹے ضائع ہوئے۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ریلوے میں اربوں کی بچت، اصلاحات جاری رہیں گی ، حنیف عباسی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور : وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا کہ ریلوے میں رواں سال کے دوران اربوں کی بچت ہوئی ، محکمے میں پہلے سے بہتر شفافیت اور اصلاحات جاری رہیں گی۔
وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیرِ صدارت اہم اجلاس ہوا ، اجلاس میں انہوں نے ریلوے کے مختلف امور پر بریفنگ لی، حکام نے بتایا کہ 8 ماہ کے دوران بجلی کی مد میں اربوں کی بچت کی گئی۔
حکام کا کہنا تھا کہ پچھلے 8 ماہ کے دوران میٹرائزیشن اور سولرائزیشن سے ریلوے میں بڑی بچت ہوئی، بجلی چوری کی مؤثر روک تھام سے پاکستان ریلوے کو شاندار کامیابی۔
انہوں نے کہا کہ لاہور ریلوے ڈویژن میں 416.6 ملین کی ریکارڈ بچت کی گئی ہے،لاہور ورکشاپ مغلپورہ میں 243 ملین کی بچت ممکن ہوئی،کوئٹہ ریلوے ڈویژن میں 38 ملین جب کہ راولپنڈی ریلوے ڈویژن میں 75 ملین کی بچت ہوئی۔
کراچی ریلوے ڈویژن میں 26 ملین اور سکھر ریلوے ڈویژن میں 60 ملین کی بچت ہوئی، ملتان میں 9.6 ملین، پشاور میں 6.46 ملین کی بچت کی گئی۔
اجلاس میں حنیف عباسی نے اعلان کیا کہ بجلی چوری پر زیرو ٹالرنس ہوگی جو چوری کرے گا سیدھا جیل جائے گا، جدید اقدامات سے ریلوے کے اخراجات میں نمایاں کمی دیکھی گئی، محکمے میں پہلے سے بہتر شفافیت اور اصلاحات جاری رہیں گی۔