بھارتی جارحیت پر اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے ،وزیر اعظم
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
پہلگام واقعہ پری پلان ڈرامہ ہے ، بھارت ماضی میں بھی مختلف ڈرامے کرچکا ہے
سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے جیسے فیصلے جنگی حالات میں بھی نہیں کیے گئے ، بیان
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پہلگام واقعہ پری پلان ڈرامہ ہے ، بھارت ماضی میں بھی اس طرح کے مختلف ڈرامے کرچکا ہے ، سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے جیسے فیصلے جنگی حالات میں بھی نہیں کیے گئے ۔وزیراعظم شہباز شریف نے جاتی امرا رائیونڈ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی، ملاقات میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی موجود تھیں۔رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم نے پہلگام واقعے کے بعد پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں پر نوازشریف کو بریفنگ دی۔ذرائع کے مطابق شہبازشریف نے کہا ملک کا مستقبل روشن ہے ہم جاگ رہے ہیں، بھارت نے جارحیت کی تو اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے ۔شہباز شریف نے کہا کہ پہلگام واقعہ پری پلان ڈرامہ ہے ، بھارت ماضی میں بھی اس طرح کے مختلف ڈرامے کرچکا ہے ، سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے جیسے فیصلے جنگی حالات میں بھی نہیں کیے گئے ۔وزیر اعظم نے پہلگام واقعے کے پس منظر میں بھارت کی جانب سے اشتعال انگیز کاروائیوں پاکستان کے موقف سے آگاہ کیا۔اس موقع پر نواز شریف نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، ہر طرح کی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتا ہوں۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: شریف نے کہا میں بھی
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف آج عرب اسلامی سربراہی کانفرنس میں شرکت کیلیے قطر روانہ ہوں گے
اسلام آ باد:وزیر اعظم محمد شہباز شریف آج دوحا میں منعقد ہونے والی عرب اسلامی سربراہی کانفرنس کے ہنگامی اجلاس میں شرکت کے لیے قطر جائیں گے۔
پاکستان کے شراکت میں بلایا گیا یہ سربراہی اجلاس دوحا پر اسرائیل کے فضائی حملوں، فلسطین میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور فلسطینیوں کو زبردستی بے گھر کرنے کے تناظر میں بلایا گیا ہے۔
او آئی سی کے رکن ممالک کے سربراہان مملکت، حکومتوں اور اعلیٰ حکام کی سربراہی اجلاس میں شرکت متوقع ہے۔
پاکستان قطر کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور قطر و دیگر علاقائی ریاستوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتا ہے۔
قبل ازیں یکجہتی اور علاقائی اتحاد کے لیے وزیر اعظم نے 11 ستمبر 2025 کو دوحا کا دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے قطر کی سلامتی و خودمختاری کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت اور مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کے لیے قطری قیادت سے ملاقات کی تھی۔