کینال مسئلہ حل نہ ہونے پرحکومت سے علیحدہ ہوجائیں گے ،ناصر شاہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
وفاق میں ہم پیپلزپارٹی کے اتحادی ہیں چاہے انہوں نے وزارت لی ہو یا نہ ہو، فاروق ستار
10، 15ارب سے کراچی کے لیے کچھ نہیں ہوتا، وفاق کو حصہ بڑھانا چاہیے ، صوبائی وزیر
سندھ کے سینئر وزیر اور پیپلز پارٹی کے رہنما ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل میں نہر منصوبے کے خاتمے کا فیصلہ نہیں ہوا تو حکومت سے علیحدہ ہوجائیں گے ۔کراچی میں ایم کیو ایم رہنماؤں سے ملاقات کے بعد گفتگو میں ناصر حسین شاہ نے کہا کہ انہیں پورا یقین ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف، صدر مملکت آصف علی زرداری اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے درمیان ہونے والا فیصلہ حتمی ہے ۔ناصر شاہ نے کہا کہ کینالز کا مسئلہ بہت حساس معاملہ ہے ، کینال کے مسئلے پر ایم کیو ایم پاکستان نے ہمیں بھرپور سپورٹ کیا۔رہنما ایم کیو ایم پاکستان فاروق ستار نے کہا کہ آج ناصر شاہ کی سربراہی میں پیپلز پارٹی کا ایک وفد ہمارے پاس آیا ہے ، پیپلز پارٹی وفد کے ساتھ بہت مفید گفتگو ہوئی، ماضی میں بھی پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے حق میں دستبردار ہوئے ، ایک ساتھ مل بیٹھنے سے سندھ کے عوام میں اچھا تاثر جاتا ہے ۔فاروق ستار نے کہا کہ وفاق میں ہم ان کے اتحادی ہیں چاہے انہوں نے وزارت لی ہو یا نہ ہو۔ ہمیں انتخابی ملاقاتوں سے ہٹ کر بھی عوامی مسائل کے لیے ساتھ بیٹھنا چاہیے ، اگر یہ رابطے نہیں ہونگے تو ہمارا ایک دوسرے کے لیے سخت موقف ہی رہے گا۔ناصر شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ بہتری کی بات کی ہے ، ترقیاتی کام ہوا ہے اور ہو بھی رہا ہے ، ایم کیو ایم نے اچھی تجاویز دی ہیں ان پر کام کریں گے ۔انکا کہنا تھا کہ سینیٹ کی نشست حاصل کرنے کے لیے ہمارے نمبرز پورے ہیں، ہم یہاں ایک اچھا تاثر لے کر آئے ہیں، کراچی میں بہتری کے لیے بہت زیادہ فنڈز کی ضرورت ہے ۔صوبائی وزیر نے کہا کہ مصطفی کمال کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے کہا کہ کراچی کو سب سے زیادہ پیسے آصف زرداری کے دور میں ملے ، 2013سے 2022تک سندھ کے لیے سب سے کم اسکیمیں رکھی گئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس بار وفاقی حکومت نے سندھ کا حصہ 3فیصد سے بڑھا کر کم سے کم دس فیصد کر دیا ہے ۔ 10، 15 ارب سے کراچی کے لیے کچھ نہیں ہوتا، وفاق کو کراچی کا حصہ بڑھانا چاہیے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
زائرین کیلئے زمینی راستوں کی بندش استعماری ایجنڈا، حکومت فوری راستے کھولے، ناصر شیرازی
ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی رہنما کا ’’اسلام ٹائمز‘‘ سے خصوصی گفتگو میں کہنا تھا کہ وزیر داخلہ صاحب، آپ کہتے ہیں بلوچستان ایک ایس ایچ او کی مار ہے، تو آپ ایک ایس ایچ او تعینات نہیں کر سکتے؟ زائرین کیلئے راستوں کی بندش عالمی استعمار کا ایجنڈا ہے، استعمار نہیں چاہتا کہ اربعین کا اجتماع ہو، حکومت استعماری ایجنڈے کو فسلیٹیٹ کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما سید ناصر عباس شیرازی نے ’’اسلام ٹائمز‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زائرین کیلئے زمینی راستوں کی بندش کسی طور بھی قابل قبول نہیں، یہ اقدام ہمارے بنیادی آئینی حقوق پر ضرب لگانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشکل حالات کے باوجود لاکھوں زائرین انہی راستوں سے سفر کرتے ہوئے زیاراتِ مقامات مقدسہ کیلئے جاتے ہیں۔ ناصر شیرازی نے کہا کہ وزیر داخلہ کے دورہ کوئٹہ سے توقع تھی کہ زائرین کو ریلیف دیا جائے گا، مگر محسن نقوی نے امریکہ و اسرائیل کے ایجنڈے کو آگے بڑھاتے ہوئے پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ زیادہ تر زائرین متوسط طبقے سے تعلق رکھتے ہیں، یہ عاشقان اہلبیت ساری زندگی رقم بچا بچا کر جمع کرتے ہیں اور زیارات پر جاتے ہیں، ان کا یہ بنیادی حق ہے، مگر افسوس حکومت انہیں سہولت دینے کی بجائے رکاوٹ ڈال رہی ہے۔
ناصر شیرازی نے کہا کہ آپ کہتے ہیں بلوچستان ایک ایس ایچ او کی مار ہے، تو آپ ایک ایس ایچ او تعینات نہیں کر سکتے؟ انہوں نے کہا کہ زائرین کیلئے راستوں کی بندش عالمی استعمار کا ایجنڈا ہے، استعمار نہیں چاہتا کہ اربعین کا اجتماع ہو، حکومت استعماری ایجنڈے کو فسلیٹیٹ کر رہی ہے۔ ناصر شیرازی نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ روٹ محفوظ بنائے اور اس کیساتھ ساتھ فیری سروس شروع کرے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کا روٹ بھی ہے، یہ سکیورٹی کا بہانہ ریاست کی ناکامی ہے، یہ کسی طور قابل قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا زیادہ فلائٹس کا اعلان اس کا راہ حل نہیں، نہ اتنی تعداد میں حکومت پروازیں فراہم کر سکتی ہے اور نہ ہر زائر بائی ایئر اخراجات افورڈ کر سکتا ہے، اس لئے ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ فوری طور پر زمینی راستوں کو کھولا جائے۔