برسوں سے جنگ میں گھرے ہوئے ملک کی معاشی قسمت کو پلٹنے میں مدد فراہم کرنے کی تازہ ترین کوشش میں سعودی عرب اور قطر نے اعلان کیا ہے کہ وہ شام کی جانب سے عالمی بینک کو واجب الادا تقریباً 15 ملین ڈالر مالیت کے قرضے کا تصفیہ کریں گے۔

دونوں خلیجی ریاستوں نے گزشتہ برس دسمبر میں شامی صدر بشار الاسد کی معزولی کے بعد سے شام کی نئی عبوری حکومت تک سفارتی رسائی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

سعودی پریس ایجنسی کی طرف سے شائع کردہ ایک بیان کے مطابق، سعودی عرب اور قطر کی مملکت کی وزارت خزانہ نے مشترکہ طور پر عالمی بینک گروپ کو شام کے بقایا جات کی ادائیگی کے لیے اپنے عزم کا اعلان کیا ہے، جس کی کل رقم تقریباً 15 ملین ڈالر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یورپی یونین نے شام پر سے متعدد اقتصادی پابندیاں ہٹالیں

سعودی عرب اور قطری حکومتوں کا یہ مشترکہ فیصلہ شام کے مرکزی بینک کے گورنر اور وزیر خزانہ کے 20 سال سے زیادہ عرصے میں پہلی بار بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور ورلڈ بینک کے موسم بہار کے اجلاسوں میں شرکت کے چند دن بعد سامنے آیا ہے۔

عالمی بینک نے شام میں جنگ شروع ہونے کے بعد اپنی کارروائیاں معطل کر دی تھیں، جس کا آغاز 2011 میں ’عرب اسپرنگ‘ کے دوران جمہوریت کے حامی مظاہروں کے خلاف خونریز کریک ڈاؤن سے ہوا تھا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ عزم عالمی بینک گروپ کے لیے شام میں 14 سال سے زائد عرصے کی معطلی کے بعد امداد اور آپریشن دوبارہ شروع کرنے کی راہ ہموار کرے گا، یہ اہم شعبوں کی ترقی کے لیے قریبی مدت میں شام کی مالی مدد تک رسائی کو بھی بحال کردے گا۔

مزید پڑھیں: شام کے عبوری حکمران احمد الشرع سے مسیحی علما کی اہم ملاقات کا مقصد کیا تھا؟

بشار الاسد کو گزشتہ دسمبر میں حزب التحریر الشام کے مسلح گروپ کی قیادت میں حزب اختلاف کے جنگجوؤں کی طرف سے فیصلہ کن حملے میں معزول کر دیا گیا تھا۔

شام کی نئی حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی اداروں سمیت ملک کے سفارتی تعلقات کی بحالی کی کوشش کی ہے، شام کی عبوری حکومت امیر خلیجی عرب ریاستوں پر بھی اعتماد کرتی ہے کہ وہ شام کے جنگ سے تباہ شدہ انفرا اسٹرکچر کی تعمیر نو اور اس کی معیشت کو بحال کرنے میں اہم کردار ادا کریں۔

عبوری صدر احمد الشارع کی زیر قیادت شامی حکومت بھی اس بدعنوان نظام سے دور ہونا چاہتی ہے جس نے بشار الاسد کے وفاداروں کو سرکاری ٹھیکوں تک رسائی دی اور کلیدی صنعتوں کو الاسد خاندان کے ہاتھوں میں رکھا۔

مزید پڑھیں:

اس ماہ کے شروع میں، اقوام متحدہ کے ایک اہلکار نے کہا تھا کہ شام کے حکام کو بشار الاسد کے دور حکومت میں عائد مغربی پابندیوں کے ہٹائے جانے کا انتظار کیے بغیر، اقتصادی بحالی کا عمل شروع کرنا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سعودی عرب شام قرضے قطر ورلڈ بینک.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ورلڈ بینک سعودی عرب اور قطر عالمی بینک بشار الاسد شام کی شام کے کے لیے

پڑھیں:

پنجاب کے تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی تعطیلات کا اعلان معمہ گیا؟

پنجاب کے اسکولوں اور کالجوں میں موسم گرما کی تعطیلات کے جلد آغاز سے متعلق غیر مصدقہ میڈیا رپورٹس نے طلباء اور والدین میں الجھن پیدا کر دی ہے۔

یہ  بھی پڑھیں:پنجاب میں 1600 سے زائد اسکولوں کے لائسنس منسوخ

تاہم حکام نے واضح کیا ہے کہ ابھی تک کوئی باضابطہ نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا ہے۔

جبکہ متعدد ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ محکمہ تعلیم پنجاب نے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے یکم جون سے شروع ہونے والی گرمیوں کی تعطیلات کا اعلان کیا ہے، لیکن سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ یہ درست نہیں ہے۔

حکام نے تصدیق کی کہ تعطیلات مقررہ وقت سے قبل شروع کرنے کی تجویز منظوری کے لیے وزیراعلیٰ مریم نواز کو بھیج دی گئی ہے تاہم حتمی فیصلہ ابھی باقی ہے۔

محکمہ تعلیم نے کہا ہے کہ مریم نواز کی جانب سے پلان کی باضابطہ منظوری کے بعد ہی نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب میں اسکول کی چھٹیاں کب سے شروع ہو رہی ہیں؟

ب تک کوئی باضابطہ نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوتا، اسکول اور کالج اپنے باقاعدہ تعلیمی کیلنڈر پر عمل کرتے رہیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پنجاب اسکول گرمیوں کی تعطیلات محکمہ تعلیم مریم نواز

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب اور قطر کا شام کے ذمے ورلڈ بینک کا قرض ادا کرنے کا اعلان
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر ورلڈ بینک سے رابطہ کریں گے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • پنجاب حکومت کا ڈی این اے کیلئے مرکزی ڈیٹا بیس بنانے کا فیصلہ
  • حکومت پنجاب کا ڈی این اے کیلئے مرکزی ڈیٹا بیس بنانے کا فیصلہ
  • پنجاب کے تعلیمی اداروں میں گرمیوں کی تعطیلات کا اعلان معمہ گیا؟
  • امریکہ کی جانب سے محصولات کا بےجا استعمال  ترقی پذیر ممالک کے لیے سنگین چیلنج ہے، چین 
  • معاہدہ سندھ طاس پر بھارتی اقدام، پاکستان کا اقوام متحدہ اور ورلڈ بینک سے رجوع کرنے کا امکان
  • پاکستان کیلئے پانی کا ایک قطرہ بھی نہیں، بھارتی وزیر آبی وسائل کا اعلان، 3 منصوبوں پر کام شروع
  • کیا سندھ طاس معاہدے کو بچانے کیلئے امریکہ اور ورلڈ بینک کچھ کرسکتے ہیں؟