Daily Ausaf:
2025-09-18@13:13:13 GMT

بھارت، سن لے! کسی غلط فہمی میں نہ رہنا

اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT

تمہاری چالاکیاں، سازشیں اور مکاری اب بے نقاب ہو چکی ہیں۔ پہلگام کا حالیہ ڈرامہ تمہاری اسی گھسی پٹی روش کا نیا روپ ہے۔ اصل نشانہ سندھ طاس معاہدہ تھا، جسے تم نے واقعے کے فوراً بعد معطل کرنے کی کوشش کی۔ مگر تمہاری ہر چال، ہر جھوٹ اور ہر سازش مصنوعیت اور فریب میں لپٹی ہوئی ہے۔ پاکستان دشمنی کے جنون میں تم نے عقل و دانش کی تمام حدیں پامال کر دی ہیں۔
پاکستان، جو گزشتہ دو دہائیوں سے خود دہشت گردی کا شکار رہا ہے، ہزاروں جانوں کی قربانی دے چکا ہے۔ ہم نے اپنے شہیدوں کے خون سے دہشت گردی کے ناسور کا خاتمہ کیا ہے۔ اپنی ہی سرزمین پر خون اور آگ کا کھیل سہہ کر ہم نے امن کے چراغ جلائے ہیں۔ تمہاری ناپاک خواہشوں کے باوجود پاکستان آج اقوامِ عالم میں دہشت گردی کے خلاف کامیاب جدوجہد کی ایک درخشاں مثال بن چکا ہے۔
بھارت، تمہاری تاریخ پاکستان دشمنی، سازشوں اور ریشہ دوانیوں سے بھری پڑی ہے۔ تقسیم ہند سے لے کر آج تک تم نے پاکستان کے وجود کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا۔ 1948، 1965 اور 1971 ء کی جنگیں ہوں یا کارگل کی مہم جوئی، ہر بار تمہیں شکست اور ذلت کا سامنا کرنا پڑا۔ 1971 ء میں بے شک تم نے مکاری سے ہماری جغرافیائی وحدت کو نقصان پہنچایا، مگر تمہارا اکھنڈ بھارت کا خواب آج بھی ادھورا ہے اور ان شا اللہ قیامت تک ادھورا ہی رہے گا۔
تمہاری سات سسٹر ریاستیں آج علیحدگی کی آگ میں سلگ رہی ہیں۔ ناگا لینڈ، میزورم، منی پور اور آسام میں آزادی کی تحریکیں تمہاری نیندیں حرام کر چکی ہیں۔ چین ڈوکلام میں تمہیں گھیر چکا ہے، اور سلیگوری کاریڈور تمہارے لئے ’’چکن نیک‘‘ کی طرح نازک گردن بن چکا ہے۔ بنگلہ دیش کے ساتھ تمہارے تعلقات انتہا درجے کی کشیدگی کا شکار ہیں۔ حال ہی میں ڈاکٹر یونس کے چینی دورے میں دیئے گئے بیانات نے تمہاری خارجہ پالیسی کی کمزوریوں کو اور بے نقاب کر دیا ہے۔
خالصتان تحریک جس قوت سے امریکہ، کینیڈا اور برطانیہ میں پنپ رہی ہے، وہ تمہاری ریاستی سلامتی کے لئے مستقل خطرہ بن چکی ہے۔ امریکہ میں خالصتان ریفرنڈم تمہارے لئے ڈرانا خواب بن چکا ہے، اور دنیا تمہاری اقلیت دشمن پالیسیوں سے اچھی طرح واقف ہو چکی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد، تم نے جس طرح کشمیری مسلمانوں کی شناخت، ثقافت اور مذہبی ورثے کو مٹانے کی ناپاک کوشش کی ہے، وہ اندرونی بغاوت کے شعلوں کو مزید بھڑکا چکی ہے۔ مسلمانوں کی وقف املاک پر ناجائز قبضے اور تاریخی ورثے کی پامالی سے تم سمجھتے ہو کہ کشمیری تمہیں قبول کر لیں گے؟ یہ تمہاری سب سے بڑی بھول ہے۔ ظلم کی بنیاد پر کبھی اقتدار قائم نہیں ہوتا۔
اپنی داخلی کمزوریوں اور بڑھتے ہوئے علیحدگی پسند رجحانات سے توجہ ہٹانے کے لیے تم پہلگام جیسے ڈرامے رچاتے ہو۔ جب بھی کوئی عالمی اہم شخصیت بھارت کا دورہ کرتی ہے، تم پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے کوئی نہ کوئی خود ساختہ سازش گھڑ لیتے ہو۔ یہ سب دنیا دیکھ رہی ہے۔ پہلگام واقعہ بھی اسی مکارانہ حکمت عملی کا حصہ تھا۔ تم بھول گئے کہ اب پاکستان وہ نہیں جو دو دہائیاں قبل تھا۔
سندھ طاس معاہدہ، جس کی بنیاد بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں پر ہے، تمہاری کسی یکطرفہ خواہش یا سازش سے ختم نہیں ہو سکتا۔ پانی روکنے کے خواب دیکھنے والے یہ سمجھ لیں کہ یہ کوئی نل کا کنکشن بند کرنے جیسا کام نہیں۔ دریاوں کا رخ موڑنے کے لیے تمہیں برسوں کی مہنگی اور پیچیدہ انجینئرنگ درکار ہے۔ اور اگر تم نے ایسا کوئی اقدام کیا تو پاکستان اپنے سفارتی، قانونی اور دفاعی حقوق کو پوری طاقت سے استعمال کرے گا۔ دریائوں پر ناجائز قبضے کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔
جہاں تک دہشت گردی کے الزامات کی بات ہے، دنیا اب بھارت کے چہرے پر پڑا نقاب ہٹا چکی ہے۔ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھارت کو سرکاری دہشت گرد قرار دیا۔ امریکہ میں سکھ رہنما کا قتل، قطر میں پکڑی گئی بھارتی سازش اور پاکستان میں کلبھوشن یادیو جیسے بھارتی جاسوس کی موجودگی بھارتی ریاستی دہشت گردی کے ناقابلِ تردید شواہد ہیں۔
پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جو جنگ لڑی ہے، وہ دنیا کے کسی بھی ملک کے لیے ایک مثال ہے۔ صرف فوج ہی نہیں، بلکہ پولیس، رینجرز، ایف سی، حساس ادارے اور سول سوسائٹی کے افراد نے بھی بے شمار قربانیاں دیں۔ ہر گلی، ہر محلہ، ہر خاندان میں کوئی نہ کوئی ایسا ہے جس نے دہشت گردی کے خلاف اپنی جان قربان کی ہے۔ یہی قربانیاں آج پاکستان کو ایک ناقابل تسخیر قلعہ بناتی ہیں۔
پاکستان کی افواج نے نہ صرف دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتی ہے بلکہ دہشت گردی اور گوریلا جنگ کے چالوں میں مہارت حاصل کر کے اپنی دفاعی حکمت عملی کو مزید مضبوط کر لیا ہے۔ اب ہماری فوج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ہر قسم کے روایتی اور غیر روایتی خطرات سے نمٹنے کے لئے بھرپور اعتماد، جرات اور مہارت سے لیس ہیں۔
ہمیں اپنی فوج، پولیس، ایجنسیوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عوام پر فخر ہے۔ ہماری ایٹمی صلاحیت، ہمارا قومی اتحاد اور ہمارا جذبہ قربانی ہمیں ناقابل شکست بناتا ہے۔ بھارت کو جان لینا چاہیے کہ پاکستان کی قوم اپنی سرزمین کے تحفظ کے لئے ہمہ وقت تیار ہے۔ کوئی دشمن ہماری آزادی اور خودمختاری پر میلی آنکھ ڈالنے کی جسارت نہیں کر سکتا۔ اس لئے کسی غلط فہمی میں نہ رہنا مودی سرکار ۔
خونِ دل دے کر نکھاریں گے رخ برگِ گلاب
ہم نے گلشن کے تحفظ کی قسم کھائی ہے

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: دہشت گردی کے خلاف کے لیے چکا ہے چکی ہے

پڑھیں:

پاکستان جوہری طاقت ہے، خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو، اسحاق ڈار

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے  کہا ہے کہ پاکستان جوہری طاقت ہے، خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو۔

قطری دارالحکومت دوحا میں  عرب اسلامی ہنگامی سربراہ کانفرنس کے موقع پر عرب ٹی وی الجزیرہ کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں اسحاق ڈار نے قطر پر حالیہ اسرائیلی حملے کو بین الاقوامی قوانین، اقوامِ متحدہ کے چارٹر اور مسلم دنیا کی خودمختاری کے خلاف سنگین اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ  اگر مسلم دنیا نے صرف بیانات پر اکتفا کیا تو 2 ارب مسلمانوں کی نمائندگی کرنے والے ممالک اپنی عوام کی نظروں میں ناکام ٹھہریں گے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ اسرائیل ایک  بے قابو ریاست بن چکی ہے جو ایک کے بعد دوسرے مسلم ملک کی خودمختاری کو چیلنج کر رہی ہے۔  آپ نے لبنان، شام، ایران اور اب قطر پر حملہ دیکھا۔ یہ روش ناقابلِ قبول ہے۔ انھوں نے واضح کیا کہ قطر اس حملے کے وقت امریکی اور مصری ثالثی کے ساتھ امن مذاکرات میں مصروف تھا اور اسی عمل کو سبوتاژ کرنے کے لیے یہ حملہ کیا گیا۔

اسحاق ڈار نے 57 رکنی اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف قراردادوں اور بیانات کا وقت نہیں ہے، اب ایک واضح لائحۂ عمل درکار ہے کہ اگر اسرائیل اپنی جارحیت نہ روکے تو کیا اقدامات کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے فوری طور پر صومالیہ اور الجزائر کے ساتھ مل کر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں خصوصی اجلاس طلب کروایا اور جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کو بھی متحرک کیا   ہے۔

انٹرویو میں اسحاق ڈار نے کہا کہ فوجی اقدام آخری راستہ  ہوتا ہے جب کہ پاکستان کی ترجیح ہمیشہ امن، بات چیت اور سفارتکاری رہی ہے، تاہم اگر بات چیت ناکام ہو جائے اور  جارحیت رکنے کا نام نہ لے تو پھر  مؤثر عملی اقدامات ضروری ہوں گے ، جن میں اقتصادی پابندیاں، قانونی چارہ جوئی، یا علاقائی سیکورٹی فورس کی تشکیل بھی شامل ہو سکتی ہے۔

پاکستان کی جوہری طاقت کے تناظر میں سوال پر اسحاق ڈار نے کہا کہ ہماری جوہری طاقت محض دفاعی صلاحیت ہے، کبھی استعمال نہیں کی اور نہ ہی ارادہ رکھتے ہیں، لیکن اگر ہماری خودمختاری پر حملہ ہوا، تو ہم ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے وہ کوئی بھی ملک ہو۔

اسرائیل کی طرف سے قطر پر حملے کو بن لادن کے خلاف امریکی کارروائی سے تشبیہ دینے پر اسحاق ڈار نے اسے ایک  توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش قرار دیتے ہوئے  کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ وہ آپریشن کیا تھا۔ پاکستان خود دہشتگردی کا سب سے بڑا شکار اور سب سے بڑا فریق رہا ہے۔

بھارت سے متعلق گفتگو میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ کشمیر ایک تسلیم شدہ تنازع ہے جس پر اقوامِ متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں۔ بھارت کا آرٹیکل 370 کا خاتمہ اور جموں و کشمیر کو بھارت میں ضم کرنا جیسے متنازع اقدامات بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ انڈس واٹر ٹریٹی سے انخلا کا کوئی اختیار بھارت کو حاصل نہیں ۔ اگر بھارت نے پانی کو ہتھیار بنایا تو یہ اعلانِ جنگ تصور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس معاملے کو قومی سلامتی کا مسئلہ سمجھتا ہے اور کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ 7 تا 10 مئی کے درمیان پاک بھارت جھڑپوں میں پاکستان نے واضح دفاعی برتری دکھائی اور  بھارت کا خطے میں سکیورٹی نیٹ کا دعویٰ دفن ہو گیا۔

افغانستان کے ساتھ تعلقات پر گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ تجارت، معاہدوں اور ریلوے منصوبوں میں پیش رفت ہوئی ہے، لیکن افغانستان میں ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ جیسے عناصر کی موجودگی ناقابلِ قبول ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ یا تو ان دہشتگردوں کو پاکستان کے حوالے کیا جائے یا افغانستان سے نکالا جائے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر جیسے تنازعات کی عالمی قراردادوں پر عمل نہیں ہو رہا، اگر اقوام متحدہ کے فیصلے محض کاغذی بن کر رہ جائیں تو پھر عالمی ادارے کی ساکھ کہاں بچتی ہے؟ انہوں نے زور دیا کہ سلامتی کونسل میں اصلاحات اور ایسے ممالک کے خلاف سخت اقدامات ضروری ہیں جو اس کے فیصلے نظرانداز کرتے ہیں۔

انٹرویو کے اختتام پر وزیر خارجہ نے زور دیا کہ اس وقت سب سے اہم اور فوری اقدام  غیر مشروط جنگ بندی اور غزہ میں انسانی امداد کی آزادانہ فراہمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہر لمحہ قیمتی ہے، ہر جان کی حفاظت اولین ترجیح ہونی چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان سے دہشت گردی قومی سلامتی کے لئے بڑا خطرہ ہے. عاصم افتخار
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے، حریت کانفرنس
  • بھارت مقوضہ کشمیر میں بدترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے، حریت کانفرنس
  • اگر کوئی سمجھتا ہے کہ میں ٹوٹ جا ئوں گا تو یہ غلط فہمی ہے ، عمران خان
  • ریاست کے خلاف کوئی جہاد نہیں ہو سکتا، پیغام پاکستان اقلیتوں کے تحفظ کا ضامن ہے ،عطاء تارڑ
  • پاکستان کی دہشت گردی کیخلاف جنگ اپنے لئے نہیں، دنیا کو محفوظ بنانے کیلئے ہے. عطا تارڑ
  • ملکی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں :اسحاق ڈار
  • پاکستان جوہری طاقت ہے، خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو، اسحاق ڈار
  • ’دہشت گردوں کو پناہ دینے والے ممالک کی کوئی خودمختاری نہیں‘ نیتن یاہو کی پاکستان اور افغانستان پر تنقید
  • افغانستان کے لوگوں کو نکالنے سے دہشت گردی ختم نہیں ہوگی، عمران خان