Daily Ausaf:
2025-06-12@13:49:16 GMT

بھارت، سن لے! کسی غلط فہمی میں نہ رہنا

اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT

تمہاری چالاکیاں، سازشیں اور مکاری اب بے نقاب ہو چکی ہیں۔ پہلگام کا حالیہ ڈرامہ تمہاری اسی گھسی پٹی روش کا نیا روپ ہے۔ اصل نشانہ سندھ طاس معاہدہ تھا، جسے تم نے واقعے کے فوراً بعد معطل کرنے کی کوشش کی۔ مگر تمہاری ہر چال، ہر جھوٹ اور ہر سازش مصنوعیت اور فریب میں لپٹی ہوئی ہے۔ پاکستان دشمنی کے جنون میں تم نے عقل و دانش کی تمام حدیں پامال کر دی ہیں۔
پاکستان، جو گزشتہ دو دہائیوں سے خود دہشت گردی کا شکار رہا ہے، ہزاروں جانوں کی قربانی دے چکا ہے۔ ہم نے اپنے شہیدوں کے خون سے دہشت گردی کے ناسور کا خاتمہ کیا ہے۔ اپنی ہی سرزمین پر خون اور آگ کا کھیل سہہ کر ہم نے امن کے چراغ جلائے ہیں۔ تمہاری ناپاک خواہشوں کے باوجود پاکستان آج اقوامِ عالم میں دہشت گردی کے خلاف کامیاب جدوجہد کی ایک درخشاں مثال بن چکا ہے۔
بھارت، تمہاری تاریخ پاکستان دشمنی، سازشوں اور ریشہ دوانیوں سے بھری پڑی ہے۔ تقسیم ہند سے لے کر آج تک تم نے پاکستان کے وجود کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا۔ 1948، 1965 اور 1971 ء کی جنگیں ہوں یا کارگل کی مہم جوئی، ہر بار تمہیں شکست اور ذلت کا سامنا کرنا پڑا۔ 1971 ء میں بے شک تم نے مکاری سے ہماری جغرافیائی وحدت کو نقصان پہنچایا، مگر تمہارا اکھنڈ بھارت کا خواب آج بھی ادھورا ہے اور ان شا اللہ قیامت تک ادھورا ہی رہے گا۔
تمہاری سات سسٹر ریاستیں آج علیحدگی کی آگ میں سلگ رہی ہیں۔ ناگا لینڈ، میزورم، منی پور اور آسام میں آزادی کی تحریکیں تمہاری نیندیں حرام کر چکی ہیں۔ چین ڈوکلام میں تمہیں گھیر چکا ہے، اور سلیگوری کاریڈور تمہارے لئے ’’چکن نیک‘‘ کی طرح نازک گردن بن چکا ہے۔ بنگلہ دیش کے ساتھ تمہارے تعلقات انتہا درجے کی کشیدگی کا شکار ہیں۔ حال ہی میں ڈاکٹر یونس کے چینی دورے میں دیئے گئے بیانات نے تمہاری خارجہ پالیسی کی کمزوریوں کو اور بے نقاب کر دیا ہے۔
خالصتان تحریک جس قوت سے امریکہ، کینیڈا اور برطانیہ میں پنپ رہی ہے، وہ تمہاری ریاستی سلامتی کے لئے مستقل خطرہ بن چکی ہے۔ امریکہ میں خالصتان ریفرنڈم تمہارے لئے ڈرانا خواب بن چکا ہے، اور دنیا تمہاری اقلیت دشمن پالیسیوں سے اچھی طرح واقف ہو چکی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد، تم نے جس طرح کشمیری مسلمانوں کی شناخت، ثقافت اور مذہبی ورثے کو مٹانے کی ناپاک کوشش کی ہے، وہ اندرونی بغاوت کے شعلوں کو مزید بھڑکا چکی ہے۔ مسلمانوں کی وقف املاک پر ناجائز قبضے اور تاریخی ورثے کی پامالی سے تم سمجھتے ہو کہ کشمیری تمہیں قبول کر لیں گے؟ یہ تمہاری سب سے بڑی بھول ہے۔ ظلم کی بنیاد پر کبھی اقتدار قائم نہیں ہوتا۔
اپنی داخلی کمزوریوں اور بڑھتے ہوئے علیحدگی پسند رجحانات سے توجہ ہٹانے کے لیے تم پہلگام جیسے ڈرامے رچاتے ہو۔ جب بھی کوئی عالمی اہم شخصیت بھارت کا دورہ کرتی ہے، تم پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے کوئی نہ کوئی خود ساختہ سازش گھڑ لیتے ہو۔ یہ سب دنیا دیکھ رہی ہے۔ پہلگام واقعہ بھی اسی مکارانہ حکمت عملی کا حصہ تھا۔ تم بھول گئے کہ اب پاکستان وہ نہیں جو دو دہائیاں قبل تھا۔
سندھ طاس معاہدہ، جس کی بنیاد بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں پر ہے، تمہاری کسی یکطرفہ خواہش یا سازش سے ختم نہیں ہو سکتا۔ پانی روکنے کے خواب دیکھنے والے یہ سمجھ لیں کہ یہ کوئی نل کا کنکشن بند کرنے جیسا کام نہیں۔ دریاوں کا رخ موڑنے کے لیے تمہیں برسوں کی مہنگی اور پیچیدہ انجینئرنگ درکار ہے۔ اور اگر تم نے ایسا کوئی اقدام کیا تو پاکستان اپنے سفارتی، قانونی اور دفاعی حقوق کو پوری طاقت سے استعمال کرے گا۔ دریائوں پر ناجائز قبضے کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔
جہاں تک دہشت گردی کے الزامات کی بات ہے، دنیا اب بھارت کے چہرے پر پڑا نقاب ہٹا چکی ہے۔ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھارت کو سرکاری دہشت گرد قرار دیا۔ امریکہ میں سکھ رہنما کا قتل، قطر میں پکڑی گئی بھارتی سازش اور پاکستان میں کلبھوشن یادیو جیسے بھارتی جاسوس کی موجودگی بھارتی ریاستی دہشت گردی کے ناقابلِ تردید شواہد ہیں۔
پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جو جنگ لڑی ہے، وہ دنیا کے کسی بھی ملک کے لیے ایک مثال ہے۔ صرف فوج ہی نہیں، بلکہ پولیس، رینجرز، ایف سی، حساس ادارے اور سول سوسائٹی کے افراد نے بھی بے شمار قربانیاں دیں۔ ہر گلی، ہر محلہ، ہر خاندان میں کوئی نہ کوئی ایسا ہے جس نے دہشت گردی کے خلاف اپنی جان قربان کی ہے۔ یہی قربانیاں آج پاکستان کو ایک ناقابل تسخیر قلعہ بناتی ہیں۔
پاکستان کی افواج نے نہ صرف دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتی ہے بلکہ دہشت گردی اور گوریلا جنگ کے چالوں میں مہارت حاصل کر کے اپنی دفاعی حکمت عملی کو مزید مضبوط کر لیا ہے۔ اب ہماری فوج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ہر قسم کے روایتی اور غیر روایتی خطرات سے نمٹنے کے لئے بھرپور اعتماد، جرات اور مہارت سے لیس ہیں۔
ہمیں اپنی فوج، پولیس، ایجنسیوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عوام پر فخر ہے۔ ہماری ایٹمی صلاحیت، ہمارا قومی اتحاد اور ہمارا جذبہ قربانی ہمیں ناقابل شکست بناتا ہے۔ بھارت کو جان لینا چاہیے کہ پاکستان کی قوم اپنی سرزمین کے تحفظ کے لئے ہمہ وقت تیار ہے۔ کوئی دشمن ہماری آزادی اور خودمختاری پر میلی آنکھ ڈالنے کی جسارت نہیں کر سکتا۔ اس لئے کسی غلط فہمی میں نہ رہنا مودی سرکار ۔
خونِ دل دے کر نکھاریں گے رخ برگِ گلاب
ہم نے گلشن کے تحفظ کی قسم کھائی ہے

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: دہشت گردی کے خلاف کے لیے چکا ہے چکی ہے

پڑھیں:

دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان اہم شراکت دار ہے: سربراہ سینٹکام جنرل کوریلا

امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی میں امریکی سینٹکام کے سربراہ جنرل مائیکل ایرک کوریلا—فائل فوٹو

امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی میں امریکی سینٹکام کے سربراہ جنرل مائیکل ایرک کوریلا نے دیے گئے بیان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو اہم شراکت دار قرار دیا ہے۔

جنرل مائیکل ایرک کوریلا کا کہنا ہے کہ داعش خراساں اس وقت عالمی سطح پر سب سے سرگرم دہشت گرد تنظیموں میں شمار ہوتی ہے، پاکستان ایک غیر معمولی انسدادِ دہشت گردی شراکت دار کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ پاکستان سے قریبی انٹیلی جنس تعاون سے داعش خراساں کے متعدد دہشت گردوں کو ہلاک اور گرفتار کیا گیا، ان گرفتاریوں میں تنظیم کے کم از کم پانچ انتہائی مطلوب رہنما بھی شامل ہیں۔

جنرل مائیکل ایرک کوریلا نے کہا ہے کہ پاکستانی حکام نے انٹیلی جنس شیئرنگ کے ذریعے امریکا کو کئی اہم کامیابیاں دلائیں، ایبے گیٹ بم دھماکے کے ماسٹر مائنڈ جعفر کی گرفتاری اور اس کی حوالگی بھی اس میں شامل ہے۔

کمانڈر سینٹکام کا خطے میں امن و استحکام کیلئے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف

جنرل مائیکل ایرک نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کی کامیابیوں کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ اس گرفتاری کے فوراً بعد آرمی چیف عاصم منیر نے ذاتی طور پر رابطہ کر کے اطلاع دی، پاکستان مؤثر انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے کے ذریعے داعش خراساں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

جنرل کوریلا کا کہنا ہے کہ اس وقت یہ دہشت گرد گروہ پاکستان اور افغانستان کی سرحدی پٹی میں سرگرم ہے، پاکستان کی شراکت داری انسدادِ دہشت گردی کے عالمی تناظر میں انتہائی اہم اور مؤثر ثابت ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ 2024ء کے آغاز سے اب تک پاکستان کے مغربی علاقوں میں ایک ہزار سے زائد دہشت گرد حملے ہوئے ہیں، ان حملوں میں تقریباً 700 سیکیورٹی اہلکار اور شہری جاں بحق اور 2500 زخمی ہوئے ہیں۔

جنرل مائیکل ایرک کوریلا نے کہا ہے کہ پاکستان انسدادِ دہشت گردی کی فعال جنگ لڑ رہا ہے، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ داعش خراسان کمزور ہو چکی اور اس کی سرگرمیوں میں کمی آئی ہے۔

سربراہ امریکی سینٹکام نے یہ بھی کہا ہے کہ ہمیں پاکستان اور بھارت دنوں کے ساتھ تعلقات رکھنا ہوں گے، میں نہیں سمجھتا کہ کوئی ایسا دو ٹوک فیصلہ ہے کہ اگر بھارت سے تعلق ہو تو پاکستان سے نہیں ہو سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت کو اپنی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے پر غور کرنا چاہیے،پاکستان
  • امریکا نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کو اہم شراکت دار قرار دے دیا
  • دہشت گردی کیخلاف جنگ، پاکستان اور اسپین ایک پیج پر
  • بھارت الزامات لگانے کے بجائے اپنی دہشت گردی پر غور کرے،ترجمان دفتر خارجہ
  •  پاکستان کو انسدادِ دہشتگردی کمیٹی کا نائب سربراہ کیوں بنایا؟بھارت کا سلامتی کونسل سے شکوہ
  • بھارت کو اپنی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہونے پرغور کرنا چاہیے، دفترخارجہ
  • دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان اہم شراکت دار ہے: سربراہ سینٹکام جنرل کوریلا
  •  امریکی سینٹرل کمانڈ نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو اہم شراکت دار قرار دے دیا
  • پاکستان کی انٹیلی جنس شراکت سے بڑی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں، امریکی اعتراف
  • بھارت کی جانب سے پانی روکنا ایٹمی آبی دہشت گردی، یہ بات جذبات میں نہیں کہہ رہے، بلاول بھٹو