بھارت، سن لے! کسی غلط فہمی میں نہ رہنا
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
تمہاری چالاکیاں، سازشیں اور مکاری اب بے نقاب ہو چکی ہیں۔ پہلگام کا حالیہ ڈرامہ تمہاری اسی گھسی پٹی روش کا نیا روپ ہے۔ اصل نشانہ سندھ طاس معاہدہ تھا، جسے تم نے واقعے کے فوراً بعد معطل کرنے کی کوشش کی۔ مگر تمہاری ہر چال، ہر جھوٹ اور ہر سازش مصنوعیت اور فریب میں لپٹی ہوئی ہے۔ پاکستان دشمنی کے جنون میں تم نے عقل و دانش کی تمام حدیں پامال کر دی ہیں۔
پاکستان، جو گزشتہ دو دہائیوں سے خود دہشت گردی کا شکار رہا ہے، ہزاروں جانوں کی قربانی دے چکا ہے۔ ہم نے اپنے شہیدوں کے خون سے دہشت گردی کے ناسور کا خاتمہ کیا ہے۔ اپنی ہی سرزمین پر خون اور آگ کا کھیل سہہ کر ہم نے امن کے چراغ جلائے ہیں۔ تمہاری ناپاک خواہشوں کے باوجود پاکستان آج اقوامِ عالم میں دہشت گردی کے خلاف کامیاب جدوجہد کی ایک درخشاں مثال بن چکا ہے۔
بھارت، تمہاری تاریخ پاکستان دشمنی، سازشوں اور ریشہ دوانیوں سے بھری پڑی ہے۔ تقسیم ہند سے لے کر آج تک تم نے پاکستان کے وجود کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا۔ 1948، 1965 اور 1971 ء کی جنگیں ہوں یا کارگل کی مہم جوئی، ہر بار تمہیں شکست اور ذلت کا سامنا کرنا پڑا۔ 1971 ء میں بے شک تم نے مکاری سے ہماری جغرافیائی وحدت کو نقصان پہنچایا، مگر تمہارا اکھنڈ بھارت کا خواب آج بھی ادھورا ہے اور ان شا اللہ قیامت تک ادھورا ہی رہے گا۔
تمہاری سات سسٹر ریاستیں آج علیحدگی کی آگ میں سلگ رہی ہیں۔ ناگا لینڈ، میزورم، منی پور اور آسام میں آزادی کی تحریکیں تمہاری نیندیں حرام کر چکی ہیں۔ چین ڈوکلام میں تمہیں گھیر چکا ہے، اور سلیگوری کاریڈور تمہارے لئے ’’چکن نیک‘‘ کی طرح نازک گردن بن چکا ہے۔ بنگلہ دیش کے ساتھ تمہارے تعلقات انتہا درجے کی کشیدگی کا شکار ہیں۔ حال ہی میں ڈاکٹر یونس کے چینی دورے میں دیئے گئے بیانات نے تمہاری خارجہ پالیسی کی کمزوریوں کو اور بے نقاب کر دیا ہے۔
خالصتان تحریک جس قوت سے امریکہ، کینیڈا اور برطانیہ میں پنپ رہی ہے، وہ تمہاری ریاستی سلامتی کے لئے مستقل خطرہ بن چکی ہے۔ امریکہ میں خالصتان ریفرنڈم تمہارے لئے ڈرانا خواب بن چکا ہے، اور دنیا تمہاری اقلیت دشمن پالیسیوں سے اچھی طرح واقف ہو چکی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد، تم نے جس طرح کشمیری مسلمانوں کی شناخت، ثقافت اور مذہبی ورثے کو مٹانے کی ناپاک کوشش کی ہے، وہ اندرونی بغاوت کے شعلوں کو مزید بھڑکا چکی ہے۔ مسلمانوں کی وقف املاک پر ناجائز قبضے اور تاریخی ورثے کی پامالی سے تم سمجھتے ہو کہ کشمیری تمہیں قبول کر لیں گے؟ یہ تمہاری سب سے بڑی بھول ہے۔ ظلم کی بنیاد پر کبھی اقتدار قائم نہیں ہوتا۔
اپنی داخلی کمزوریوں اور بڑھتے ہوئے علیحدگی پسند رجحانات سے توجہ ہٹانے کے لیے تم پہلگام جیسے ڈرامے رچاتے ہو۔ جب بھی کوئی عالمی اہم شخصیت بھارت کا دورہ کرتی ہے، تم پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے کوئی نہ کوئی خود ساختہ سازش گھڑ لیتے ہو۔ یہ سب دنیا دیکھ رہی ہے۔ پہلگام واقعہ بھی اسی مکارانہ حکمت عملی کا حصہ تھا۔ تم بھول گئے کہ اب پاکستان وہ نہیں جو دو دہائیاں قبل تھا۔
سندھ طاس معاہدہ، جس کی بنیاد بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں پر ہے، تمہاری کسی یکطرفہ خواہش یا سازش سے ختم نہیں ہو سکتا۔ پانی روکنے کے خواب دیکھنے والے یہ سمجھ لیں کہ یہ کوئی نل کا کنکشن بند کرنے جیسا کام نہیں۔ دریاوں کا رخ موڑنے کے لیے تمہیں برسوں کی مہنگی اور پیچیدہ انجینئرنگ درکار ہے۔ اور اگر تم نے ایسا کوئی اقدام کیا تو پاکستان اپنے سفارتی، قانونی اور دفاعی حقوق کو پوری طاقت سے استعمال کرے گا۔ دریائوں پر ناجائز قبضے کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔
جہاں تک دہشت گردی کے الزامات کی بات ہے، دنیا اب بھارت کے چہرے پر پڑا نقاب ہٹا چکی ہے۔ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھارت کو سرکاری دہشت گرد قرار دیا۔ امریکہ میں سکھ رہنما کا قتل، قطر میں پکڑی گئی بھارتی سازش اور پاکستان میں کلبھوشن یادیو جیسے بھارتی جاسوس کی موجودگی بھارتی ریاستی دہشت گردی کے ناقابلِ تردید شواہد ہیں۔
پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جو جنگ لڑی ہے، وہ دنیا کے کسی بھی ملک کے لیے ایک مثال ہے۔ صرف فوج ہی نہیں، بلکہ پولیس، رینجرز، ایف سی، حساس ادارے اور سول سوسائٹی کے افراد نے بھی بے شمار قربانیاں دیں۔ ہر گلی، ہر محلہ، ہر خاندان میں کوئی نہ کوئی ایسا ہے جس نے دہشت گردی کے خلاف اپنی جان قربان کی ہے۔ یہی قربانیاں آج پاکستان کو ایک ناقابل تسخیر قلعہ بناتی ہیں۔
پاکستان کی افواج نے نہ صرف دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتی ہے بلکہ دہشت گردی اور گوریلا جنگ کے چالوں میں مہارت حاصل کر کے اپنی دفاعی حکمت عملی کو مزید مضبوط کر لیا ہے۔ اب ہماری فوج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ہر قسم کے روایتی اور غیر روایتی خطرات سے نمٹنے کے لئے بھرپور اعتماد، جرات اور مہارت سے لیس ہیں۔
ہمیں اپنی فوج، پولیس، ایجنسیوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عوام پر فخر ہے۔ ہماری ایٹمی صلاحیت، ہمارا قومی اتحاد اور ہمارا جذبہ قربانی ہمیں ناقابل شکست بناتا ہے۔ بھارت کو جان لینا چاہیے کہ پاکستان کی قوم اپنی سرزمین کے تحفظ کے لئے ہمہ وقت تیار ہے۔ کوئی دشمن ہماری آزادی اور خودمختاری پر میلی آنکھ ڈالنے کی جسارت نہیں کر سکتا۔ اس لئے کسی غلط فہمی میں نہ رہنا مودی سرکار ۔
خونِ دل دے کر نکھاریں گے رخ برگِ گلاب
ہم نے گلشن کے تحفظ کی قسم کھائی ہے
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: دہشت گردی کے خلاف کے لیے چکا ہے چکی ہے
پڑھیں:
پاکستان، دنیا اور دہشتگردی کے درمیان حائل دیوار ہے، عطا تارڑ
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان، دنیا اور دہشت گردی کے درمیان حائل دیوار ہے۔
پہلگام واقعے پر غیر ملکی میڈیا کو دی گی بریفنگ میں کہا کہ گزشتہ ماہ بلوچستان میں جعفر ایکسپریس کو ہائی جیک کرکے مسافروں کو یرغمال بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر نے جعفر ایکسپریس ہائی جیک کے واقعے کی مذمت کی مگر ہمارے مشرقی ہمسائے نے اس دہشت گردی کی مذمت نہیں کی۔
عطا تارڑ نے مزید کہا کہ ہمارے پاس ثبوت ہیں کہ بلوچستان کی دہشت گردی میں بھارت ملوث ہے، مشرقی ہمسایہ ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہے، جس کی مثال کلبھوشن یادیو ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہمارا مشرقی ہمسایہ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات پر جشن مناتا ہے، پڑوسی کی ریاستی دہشت گردی کی مثال کلبھوشن یادیو ہے۔
وزیر اطلاعات نے یہ بھی کہا کہ سرحد پار قتل کی وارداتیں بھارت کی ریاستی دہشت گردی ہے، جس کا ثبوت کئی ملک دے چکے۔
انہوں نے کہا کہ پہلگام کے واقعے کے صرف 10 منٹ بعد ایف آئی آر درج کیسے کر لی گئی؟ پاکستان نے بطور ذمہ دار اور پُرامن ریاست غیرجانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کی۔
عطا تارڑ نے کہا کہ ہمارے پاس بلوچستان کی دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے کے کافی ثبوت ہیں، دہشت گرد فنڈز اور ہتھیار بھارت سے حاصل کرتے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں امن کےلیے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بےشمار قربانیاں دیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں معیشت کو اربوں ڈالرز کا نقصان ہوا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، خوارج کے خلاف سیکیورٹی فورسز کامیاب کارروائیاں کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت دنیا بھر میں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہے، سکھ رہنماؤں کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے شواہد دنیا کے سامنے ہیں۔ پہلگام لائن آف کنٹرول سے 150 کلومیٹر دور ہے۔