پشاور، کراچی (ویب ڈیسک) پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کی کشیدگی کے دوران ہی  ترکیہ کی فضائیہ کا ایک C-130 ہرکولیس ملٹری ٹرانسپورٹ طیارہ 27 اپریل 2025 کو انقرہ سے جنگی ساز و سامان لے کر کراچی پہنچ گیا  جو  دونوں ممالک کے درمیان وسیع تر دفاعی تعاون کا حصہ تھا، رپورٹ کے مطابق  دونوں ذرائع نے فوجی کارگو کی منتقلی کی تصدیق کی ہے تاہم کھیپ کی مخصوص تفصیلات ظاہر نہیں کی گئی ہیں۔

خیبرمیل کے مطابق کراچی کی ترسیل کے علاوہ، چھ ترک C-130 طیارے مبینہ طور پر اسلام آباد کے ایک فوجی اڈے پر بھی اترے ہیں جو ترکیہ  کی پاکستان کیلئے حمایت کو مزید مضبوط بناتے ہیں۔یادرہے کہ یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب پہلگام حملے کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان علاقائی عدم استحکام بڑھ رہا ہے۔

SOFTEC 2025 اختتام پذیر ، FAST یونیورسٹی میں ریکارڈ شرکت کے ساتھ کامیابی کا نیا سنگ میل

کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کھیپ کا بدلتی ہوئی موجودہ پاک بھارت صورتحال سے کوئی تعلق نہیں، ترکیہ پہلے ہی پاکستان کی ملٹری سپورٹ کررہا تھا۔ 

 رپورٹ کے مطابق   پاکستان ایئر فورس (PAF) نے بڑھتے ہوئے علاقائی کشیدگی کے جواب میں پنسی، سکردو اور سوات سمیت اہم فضائی اڈوں کو فعال کر دیا ہے اور  جنگی فضائی گشت (CAP) پہلے سے ہی جاری ہے۔ 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

بین الاقوامی نظام انصاف میں ’تاریخی مثال‘، جنگی جرائم میں ملوث روسی اہلکار لتھوانیا کے حوالے

یوکرین نے پہلی بار ایک روسی فوجی کو مبینہ جنگی جرائم کے مقدمے کے لیے لتھوانیا کے حوالے کر دیا ہے۔

یوکرینی پراسیکیوٹر جنرل رسلان کراوچنکو کے مطابق یہ اقدام روس کی مکمل جنگی جارحیت کے آغاز کے بعد اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے، جسے بین الاقوامی انصاف کے نظام میں ایک ’تاریخی مثال‘ قرار دیا جا رہا ہے۔

یوکرینی حکام کے مطابق یہ روسی فوجی پولیس کا اہلکار تھا جسے یوکرینی فوج نے جنوبی علاقے زاپوریزژیا کے قریب روبوٹینے کے نزدیک گرفتار کیا تھا۔

ملزم پر الزام ہے کہ وہ شہریوں اور جنگی قیدیوں کے غیر قانونی حراست، تشدد اور غیر انسانی سلوک میں ملوث تھا۔

یہ بھی پڑھیں:یوکرینی صدر ولادیمیر زیلینسکی کی شاہ چارلس سے ملاقات

پراسیکیوٹر جنرل نے بتایا کہ متاثرین میں ایک لتھوانیائی شہری بھی شامل ہے، جس کی بنیاد پر لتھوانیا نے جنگی جرائم کا مقدمہ درج کر رکھا ہے۔ اگر الزامات ثابت ہو گئے تو ملزم کو تاحیات قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

یوکرینی پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ اقدام واضح پیغام ہے کہ جنگی مجرم آزاد دنیا کے کسی بھی ملک میں انصاف سے نہیں بچ سکیں گے۔

لتھوانیا کے پراسیکیوٹر جنرل کے دفتر نے تصدیق کی ہے کہ اس مقدمے میں دونوں ممالک کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے قریبی تعاون کیا۔

ان کے مطابق روسی فوجی پر الزام ہے کہ اس نے دیگر اہلکاروں کے ساتھ مل کر قیدیوں کو لوہے کے محفوظ خانے میں بند رکھا، انہیں بجلی کے جھٹکے دیے، سرد موسم میں برفیلے پانی سے بھگویا، اور ہوش کھو دینے تک دم گھونٹا۔

لتھوانیا کی عدالت نے ملزم کو ابتدائی طور پر تین ماہ کے لیے جیل میں رکھنے کا حکم دیا ہے تاکہ مقدمے کی سماعت مکمل کی جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بین الاقوامی عدالت انصاف روس روسی اہلکار لتھوانیا یوکرین

متعلقہ مضامین

  • ٹام کروز اور آنا دے آرمس کی علیحدگی کے بعد بھی دوستی برقرار
  • پاکستانی سفیر کی سعودی شوریٰ کونسل کے سپیکر سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • پاکستان اور جنوبی افریقا کی ٹیمیں فیصل آباد پہنچ گئیں
  • بھارتی فضائی حدودکی پابندی سےپاکستان سےبراہ راست فضائی رابطوں میں تاخیرکاسامنا ہے،ہائی کمشنربنگلادیش
  • ممکنہ تنازعات سے بچنے کے لیے امریکا اور چین کے درمیان عسکری رابطوں کی بحالی پر اتفاق
  • کراچی آلودہ ترین قرار،ایئر کوالٹی انڈیکس 236 پرٹیکیولیٹ میٹر تک پہنچ گئی
  • بین الاقوامی نظام انصاف میں ’تاریخی مثال‘، جنگی جرائم میں ملوث روسی اہلکار لتھوانیا کے حوالے
  • برطانیہ اور قطر کے درمیان نئے دفاعی معاہدے پر دستخط
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق ہونا خوش آئند اقدام ہے، حنیف طیب
  • متحدہ عرب امارات کے طیاروں کے ذریعے سوڈان میں جنگی ساز و سامان کی ترسیل کا انکشاف