میرے لیے عہدے اہمیت کے حامل نہیں صرف پارٹی کے لیے کام کرنا ہے، عالیہ حمزہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ نے کہا ہے کہ میں چاہتی ہوں میری تعیناتی کا نوٹی فکیشن اس وقت جاری ہو جب تک میری عمران خان سے ملاقات نہ ہوجائے۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے گفت گو کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ میرے لیے عہدے اہمیت کے حامل نہیں مجھے صرف پارٹی کے لیے کام کرنا ہے، میں چاہتی ہوں میری تعیناتی کا نوٹی فکیشن اس وقت جاری ہو جب تک میری عمران خان سے ملاقات نہ ہوجائے۔
انہوں ںے کہا کہ میں نے پنجاب میں پارٹی کی کارکردگی کی مکمل پرفارمنس رپورٹ تیار کی ہے، پنجاب کے تمام حلقوں کی رپورٹ تیار کر کے خان کو پیش کرنی ہے، میرے پاس یوم تاسیس کی رپورٹ بھی آچکی ہے دو دن لگتے ہیں ایک حلقے کی رپورٹ بنتی ہے، ہمارے پاس ڈیٹا ہے کہ پارٹی کے مشکل وقت میں کس نے ہمارا ساتھ دیا اور کس نے نہیں۔
انہوں ںے کہا کہ ہم پنجاب کی اے پی سی بلائیں گے جس میں احتجاج کا باقاعدہ اعلان ہوگا، موجودہ سخت صورتحال میں ہمیں پارٹی کے لئے اچھے چہرے مل رہے ہیں، پی ٹی آئی میں اختلاف رائے ہے مگر اختلاف نہیں ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں سوال کا جواب دینا چاہیے سوال کرنے والے کو نہیں اٹھانا چاہیے، ہم ہیلتھ الائنس اور کسان اتحاد کے ساتھ بھی کھڑے ہیں۔
عالیہ حمزہ کا کہنا تھا کہ پارٹی ڈسپلن بہت اہم ہے، میرے لیے بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ دونوں اہم ہیں، میرے عہدہ سنبھالنے پر پنجاب کی قیادت نے مجھے ویلکم کیا تھا، مجھے ٹاسک دیا گیا ہے کہ پنجاب کو اکٹھا کرنا ہے دھڑے ختم کرنے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے جیل میں کسی کی بات نہیں سنی تو اب بھی نہیں سنوں گی، ہمارا موقف واضح ہے انڈیا کی سکیورٹی کا اپنا لیپس ہے اسی لیے پہلگام واقعہ ہوا ہے، ہم کسی قسم کی دہشت گردی کو سپورٹ نہیں کرتے۔
پی ٹی آئی کی خاتون رہنما نے کہا کہ پی ٹی آئی میں مائنس عمران خان فارمولا کبھی کامیاب نہیں ہوسکتا، ہم تو کوئی اہم میٹنگ خان کے بغیر قبول نہیں کرتے وزیر اعظم کا عہدہ کیسے قبول کرلیں گے؟
عالیہ حمزہ کا کہنا تھا کہ ہم ملک کی مقبول ترین جماعت ہیں اور گورنمنٹ ان ویٹنگ ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عالیہ حمزہ پارٹی کے کہا کہ
پڑھیں:
اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرأت مندانہ فیصلے کریں، عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 ستمبر 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان نے چیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی کو خط لکھ دیا جس میں سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اپنے حلف کی پاسداری کریں اور جرات مندانہ فیصلے کریں، آپ کے دلیرانہ فیصلے قوم کی تقدیر کی کتاب میں لکھے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے خط میں انہوں نے لکھا کہ میں آپ کو سپریم کورٹ سے صرف 31 کلومیٹر کی دوری سے یہ خط لکھ رہا ہوں جہاں کے دروازے مجھے اور میری اہلیہ کو انصاف دینے کےلیے 772 دن سے بند ہیں، میری اہلیہ بشریٰ بی بی نہایت صبر و تحمل سے غیر انسانی اور ذلت آمیز سلوک برداشت کر رہی ہیں وہ تنہائی میں قید ہیں۔ عمران خان لکھتے ہیں کہ بشریٰ بی بی طبی علاج سے محروم، ٹی وی، کتابوں، یا باہر کی دنیا سے رابطے سے دور ہیں، نہ ہی اُنہیں علاج کی سہولت دی گئی ہے، پاکستانی قانون خواتین کو ضمانت کے لیے خصوصی رعایت دیتا ہے لیکن بشریٰ بی بی کے کیس میں یہ اصول معطل کر دیا گیا، صرف اس لیے کہ وہ میری بیوی ہیں، وہ اُنہیں توڑنا چاہتے ہیں لیکن اُنہیں اس طاقت کا اندازہ نہیں جو اُن کے ایمان سے اُنہیں ملتی ہے۔(جاری ہے)
سابق وزیراعظم نے خط میں بتایا کہ 300 سے زائد سیاسی مقدمات قائم کیے گیے ہیں، بشریٰ بی بی کی صحت بگڑ رہی ہے لیکن ڈاکٹر کو معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی، پاکستان کی تاریخ میں ایسی مثال نہیں، آج پاکستان فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ اپنے حلف کو پورا کریں اور ثابت کریں کہ پاکستان کی سپریم کورٹ اب بھی انصاف کی آخری پناہ ہے، سپریم کورٹ بنیادی حقوق کی ضامن ہے، عدلیہ کی آزادی کو بحال کریں، امید ہے آپ حلف کی پاسداری کرتے ہوئے انصاف فراہم کریں گے۔