پاک فوج کے ہوتے بھارت پاکستان پر میلی نگاہ ڈالنے کی جرأت نہیں کرسکتا، گورنر سندھ
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ پاک فوج کے ہوتے بھارت پاکستان پر میلی نگاہ ڈالنے کی جرأت نہیں کرسکتا۔
استنبول میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ افواج پاکستان اکیلی نہیں اس کے ساتھ 25 کڑور عوام ہیں۔
گورنر سندھ نے کہا کہ نریندر مودی گجرات کا قصاب ہے، جس کے ہاتھ خون سے رنگے ہوئے ہیں، بھارت کی عالمی دہشت گردی کے ثبوت موجود ہیں، کینیڈا اور امریکا کہہ چکے ہیں کہ بھارتی دہشت گرد ان کے ملکوں میں دہشت گردی میں ملوث ہیں۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ بھارت نے آبی دہشتگردی کی تو بھارت میں آگ کا دریا، خون کا سمندر بہا دیں گے، ہم دشمن کو گرانا بھی جانتے ہیں اور گرا کر چائے پلانا بھی جانتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: گورنر سندھ
پڑھیں:
بھارت نے متعدد بار ٹرمپ سے رابطہ کر کے مؤقف سے پیچھے ہٹانے کی کوشش کی، بلاول بھٹو
پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ اور پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے جنگ بندی کے بعد اور ہمارے دورے کے دوران بھارت نے متعدد بار ٹرمپ سے رابطہ کر کے انہیں اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹانے کی کوشش کی مگر وہ ناکام رہا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایگمونٹ رائیل انسٹیٹیوٹ برسلز میں خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا یورپ کا دورہ مکمل ہوگیا، ہم نے پارلیمان اور تھنک ٹینکس سے انگیچ کیا اور پاکستان کے امن کے پیغام کو پہنچایا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے سندھو اور کشمیر پر حملہ جبکہ دہشت گردی کے نام پر پاکستان پر حملہ کیا، اس کے جواب میں ہم سندھو اور کشمیر کا مسئلہ عالمی سطح پر اٹھا رہے ہیں اور ابھی تک ہمیں بہت اچھا رسپانس
ابھی تک بہت اچھا رسپانس ملا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ امریکا، اقوام متحدہ میں اچھا رسپانس ملا، اقوام متحدہ میں دہشت گردی کے حوالے سے کمیٹی کی ذمہ داری پاکستان کو دی گئی ہے، یہ وزیراعظم اور اُن کی ٹیم کی بڑی کامیابی ہے جبکہ بھارت کو منہ توڑ جواب ملا کیونکہ وہ پاکستان کو دہشت گرد ریاست قرار دے رہا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ جنگ بندی اور ہمارا دورہ شروع ہونے کے بعد بھارت نے مسلسل کوشش کی کہ وہ ٹرمپ کو اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹوائیں مگر امریکی صدر نے اُن کی بات نہیں سنی، ہم اُن کے شکر گزار ہیں کہ وہ آج بھی امن کے ساتھ ہی کھڑے ہیں۔
بلاول نے کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ نے بھی گزشتہ روز اس بات کا اعادہ کیا کہ ٹرمپ مسئلہ کشمیر کو حل کروانا چاہتے ہیں، امریکی فوج کے اعلیٰ عہدیدار نے اپنی پارلیمان سے خطاب میں پاکستان کو اپنا دیرینہ ساتھی قرار دیا ہے اور واضح کیا کہ پاکستان دہشت گرد ملک نہیں بلکہ انسداد دہشت گردی میں امریکا کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔
سفارتی مشن کے سربراہ نے کہا کہ ہم ابھی بھی امن اور مسئلہ کشمیر کا حل چاہتے ہیں، کشمیر کا مسئلہ تقسیم کے ساتھ شروع ہوا تھا، برطانیہ نے یہ مسئلہ ہمارے لیے چھوڑا اور آج اس کی وجہ سے دونوں ممالک جنگ کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم یہاں یورپی یونین میں ہیں جہاں عالمی قوانین اور ان پر عملدرآمد کے حوالے سے اقدامات ہوتے ہیں، ہمیں یہاں سے بھی بہت اچھا رسپانس ملا ہے۔
سفارتی مشن کے سربراہ نے کہا کہ کوشش ہے کہ پاکستان کا مقدمہ عالمی سطح پر لڑیں، کشمیر اور سندھو کا معاملہ عالمی سطح پر اجاگر کریں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے اسلامو فوبیا کے نام پر ایک بیانیہ اور جھوٹی کہانیاں گڑھی جارہی ہیں اور ہم ان سازشوں کو عالمی سطح پر بے نقاب کریں گے۔