data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دنیا کے معمر ترین اور متحرک سیاستدانوں میں شمار ہونے والے ملائیشیا کے سابق وزیراعظم مہاتیر محمد نے زندگی کا ایک اور سنگ میل عبور کرتے ہوئے اپنی 100ویں سالگرہ منائی، جسے انہوں نے نہایت سادگی، وقار اور دانائی سے یادگار بنا دیا۔

ایک صدی پر محیط زندگی، سیاسی مدوجزر، قومی خدمت اور فکری بصیرت سے بھرپور سفر کا جشن مہاتیر محمد نے معمول کے دن کی طرح منایا، جس میں نہ تو کوئی شاندار تقریب ہوئی اور نہ ہی کسی رسمی پروٹوکول کا مظاہرہ۔

اپنی سالگرہ کے روز مہاتیر محمد نے اہلِ خانہ کے ہمراہ کیک کاٹا، دعائیں اور مبارکبادیں وصول کیں اور پھر بغیر کسی تعطیل کے وہ اپنی شناختی سفاری سوٹ میں دفتر روانہ ہو گئے، جہاں وہ اپنے روزمرہ کے معمولات میں مصروف رہے۔ اُن کی یہ باقاعدگی، نظم و ضبط اور کام کے لیے عزم آج بھی نوجوانوں کے لیے مشعلِ راہ ہے۔

بعد ازاں ایک خصوصی لائیو پوڈکاسٹ کے ذریعے مہاتیر محمد نے زندگی کے تجربات، مشاہدات اور اپنی طویل عمر کے راز پر کھل کر بات کی۔

انہوں نے کہا کہ انسان کی عمر کا تعلق قسمت اور صحت سے ہے اور اگر کوئی شخص مہلک بیماریوں سے محفوظ رہے تو لمبی زندگی گزار سکتا ہے، تاہم انہوں نے واضح کیا کہ صرف بیماری سے بچاؤ کافی نہیں، طویل اور با مقصد زندگی کے لیے شعور، نظم اور جسمانی و دماغی سرگرمی بھی ضروری ہے۔

مہاتیر محمد نے نوجوانوں اور عام افراد کو مشورہ دیا کہ زیادہ کھانے سے اجتناب کریں، ہلکی پھلکی ورزش کو معمول بنائیں، مسلسل مطالعہ کریں، لکھنے پڑھنے سے تعلق رکھیں اور لوگوں سے بات چیت اور مباحثے کے ذریعے ذہن کو متحرک رکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ کا دماغ زندہ ہے، سوچ رہا ہے، سوالات کر رہا ہے تو آپ واقعی زندہ ہیں۔

انہوں نے اپنی اس بھرپور زندگی کا سہرا اپنی شریکِ حیات 98 سالہ اہلیہ سیتی حسمہ کے سر باندھا اور کہا کہ ان کی زندگی میں مستقل تعاون، دوستی اور جذباتی سپورٹ کے بغیر وہ کبھی بھی ایسی زندگی نہ گزار پاتے۔ مہاتیر نے انہیں نہ صرف ایک اہلیہ بلکہ بہترین دوست، مشیر اور ہمسفر قرار دیا۔

پوڈکاسٹ کے دوران مہاتیر محمد نے عالمی سیاسی منظرنامے پر بھی کھل کر اظہارِ خیال کیا۔ انہوں نے فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل کی پالیسیوں کو جارحانہ، ظالمانہ اور غیر انسانی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرنی چاہیے اور طاقتور اقوام کو ان مظالم پر خاموش تماشائی نہیں بننا چاہیے۔

مہاتیر محمد نے چین کے عالمی سیاست میں ابھار اور داخلی زوال کے پہلوؤں پر بھی گفتگو کی اور کہا کہ چین کا اثر و رسوخ پورے ایشیا پر نمایاں ہے، مگر اس کے اندرونی سیاسی و معاشی چیلنجز کو سمجھنا بھی ضروری ہے۔

سالگرہ کے دن کی تمام مصروفیات کے باوجود مہاتیر محمد نے دفتر میں خیر خواہوں اور ساتھیوں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ ان کے مشیر کے مطابق کسی پُرتعیش تقریب کا اہتمام نہیں کیا گیا بلکہ عملے نے ایک چھوٹا سا کیک کاٹا اور سابق وزیراعظم کو دلی مبارکباد پیش کی۔

مہاتیر محمد کی 100 سالہ زندگی صرف ایک طویل عمر کی کہانی نہیں بلکہ استقلال، بصیرت اور مسلسل جدوجہد کا وہ پیغام ہے جسے دنیا بھر کے رہنماؤں اور عوام کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔ ان کی زندگی اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر ذہن اور جسم میں توازن ہو، خیالات تازہ ہوں اور مقاصد واضح ہوں تو عمر محض ایک عدد رہ جاتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے دوسرے ورلڈ کلچرل فیسٹیول کا افتتاح کردیا

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی ایک غیر متوقع، متحرک اور زندہ شہر ہے، یہ ہمیشہ سے پاکستان کی روح رہا ہے اور آج یہ دنیا کا خیرمقدم کر رہا ہے، آرٹس کونسل میں فیسٹیول کا آغاز شاندار انداز میں ہوا، جس نے ادارے کی حیثیت کو ثقافتی تنوع اور فنون کے اظہار کے ایک بڑے مرکز کے طور پر مزید مضبوط کیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے آرٹس کونسل آف پاکستان میں منعقدہ دوسرے ورلڈ کلچر فیسٹیول کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی پاکستان کے دل کی طرح دھڑکتا ہوا اور زندگی سے بھرپور شہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی ایک غیر متوقع، متحرک اور زندہ شہر ہے، یہ ہمیشہ سے پاکستان کی روح رہا ہے اور آج یہ دنیا کا خیرمقدم کر رہا ہے، آرٹس کونسل میں فیسٹیول کا آغاز شاندار انداز میں ہوا، جس نے ادارے کی حیثیت کو ثقافتی تنوع اور فنون کے اظہار کے ایک بڑے مرکز کے طور پر مزید مضبوط کیا۔ افتتاحی تقریب میں آرٹس کونسل کے صدر احمد شاہ، صوبائی وزیرِ ثقافت سید ذوالفقار علی شاہ، دیگر اہم شخصیات اور بین الاقوامی مہمان شریک ہوئے۔

اپنے خطاب میں وزیرِ اعلی نے احمد شاہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایک خیال کو عالمی سطح کے ایونٹ میں تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو پچھلے سال 44 ممالک کے فنکاروں کے ساتھ ایک جرات مندانہ تجربے کے طور پر شروع ہوا تھا، آج 142 ممالک اور ایک ہزار سے زائد فنکاروں کی نمائندگی کرنے والے فیسٹیول کی صورت اختیار کر چکا ہے۔ انہوں نے اسے پاکستان کے ثقافتی تعلقات کے فروغ کے عزم کی علامت قرار دیا۔ مراد علی شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ فن میں وہ طاقت ہے جو اختلاف، تنازع اور تقسیم کے دور میں بھی اتحاد، شفا اور مزاحمت پیدا کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیسٹیول انسانیت کی ایک مشترکہ زبان ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سی پیک فیز ٹو کا آغاز ہو چکا، چین نے کبھی کسی دوسرے ملک سے تعلق نہ رکھنے کی شرط نہیں لگائی، احسن اقبال
  • فلسطینی قیدی پر تشدد کی ویڈیو افشا ہونے کے بعد اسرائیلی فوجی استغاثہ لاپتہ
  •  بدقسمتی سے اسمبلی فورمز کو احتجاج کا گڑھ بنا دیا گیا : ملک محمد احمد خان 
  • تلاش
  • بدقسمتی سے اسمبلی فورمز کو احتجاج کا گڑھ بنا دیا گیا ہے: ملک محمد احمد خان
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی جاری رکھنے پر متفق ہونا خوش آئند اقدام ہے، حنیف طیب
  • وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے دوسرے ورلڈ کلچرل فیسٹیول کا افتتاح کردیا
  • شاہ محمود اسپتال منتقل،پی ٹی آئی کی پرانی قیادت نئی تحریک کیلیے متحرک
  • دنیا کی زندگی عارضی، آخرت دائمی ہے، علامہ رانا محمد ادریس قادری
  • حریت کنوینر غلام محمد صفی سے امن کے سفیر محمد طاہر تبسم کی ملاقات