Jang News:
2025-07-12@10:02:03 GMT

ملالہ یوسفزئی آج 28برس کی ہوگئیں

اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT

ملالہ یوسفزئی آج 28برس کی ہوگئیں

نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی—فائل فوٹو

نوبل انعام یافتہ  ملالہ یوسف زئی آج 28 برس کی ہو گئیں۔

پاکستان کا نام دنیا بھر میں روشن کر نیوالی ملالہ یوسف زئی 1997 میں سوات کے شہر مینگورہ میں پیدا ہوئیں۔

 تعلیم، امن اور خواتین کے حقوق کیلئے آواز بلند کرنیوالی ملالہ کی آواز کو خاموش کرنے کے لیے دہشت گردوں نے ان پر 9 اکتوبر 2012 کو اسکول سے گھر جاتے ہوئے فائرنگ کرکے شدید زخمی کردیا۔

کئی روز تک زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہونے کے بعد ملالہ ناصرف صحت یاب ہوگئی بلکہ دنیا بھر میں خواتین اور بچوں کی تعلیم کی آواز بھی بن گئی۔

ملالہ یوسف زئی نے تعلیم جیسے اہم موضوع پر بات چیت کی: شہزاد رائے

پاکستانی گلوکار و نغمہ نگار شہزاد رائے نے کہا ہے کہ ملالہ یوسف زئی نے تعلیم جیسے اہم موضوع پر بات چیت کی ہے۔

2014 میں ملالہ کو کم عمر ترین نوبل انعام یافتہ ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہوا تو دنیا دنگ رہ گئی۔

 ملالہ اب تک نوبل، سخاروف اور ورلڈ چلڈرن پرائز سمیت 40 سے زیادہ بین الاقوامی اعزازات اپنے اور پاکستان کے نام کرچکی ہیں جبکہ دنیا بھر میں تعلیم کے فروغ کیلئے ملالہ فنڈ بھی قائم کر چکی ہے۔

ملالہ یوسف زئی اس وقت برطانیہ کے شہر لندن میں رہائش پذیر ہے۔

تمام زندگی تعلیم اور محروم بچوں کے حقوق کے لئے آواز اٹھانے والی ملالہ نے ہمیشہ اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ دنیا بھر میں حقیقی تبدیلی صرف تعلیم کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ملالہ یوسف زئی دنیا بھر میں

پڑھیں:

پختون دھرتی کی توانا آواز مولانا خان زیب ہمیشہ کیلئے خاموش کر دی گئی، عنایت اللہ خان

صوبائی امیر جماعت اسلامی باجوڑ میں مولانا خان زیب شہید کے گھر تعزیت کے لیے پہنچے جہاں انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے پشتون بیلٹ میں مسلسل آگ اور خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے، اور بدقسمتی سے آج بھی اس خطے کے عوام کی جان و مال محفوظ نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا شمالی و سابق سینئر صوبائی وزیر عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ پختون دھرتی کی ایک توانا اور مؤثر آواز، مولانا خان زیب کو ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے ہمیشہ کے لیے خاموش کر دیا گیا۔ ان کی شہادت صرف ان کے خاندان کا نہیں بلکہ پورے خیبر پختونخوا کے ہر گھر، ہر قوم پرست اور باشعور فرد کا اجتماعی غم ہے۔ وہ باجوڑ میں مولانا خان زیب شہید کے گھر تعزیت کے لیے پہنچے جہاں انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے پشتون بیلٹ میں مسلسل آگ اور خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے، اور بدقسمتی سے آج بھی اس خطے کے عوام کی جان و مال محفوظ نہیں۔ مؤثر آوازوں کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت خاموش کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صرف باجوڑ میں پچھلے چند ماہ کے دوران متعدد سیاسی و سماجی شخصیات کو نشانہ بنایا گیا۔ جمعیت علمائے اسلام کے کنونشن پر بم دھماکہ، ریحان زیب کی شہادت، سینیٹر ہدایت اللہ خان اور محمد حمید صوفی کا قتل، اور اب مولانا خان زیب کی المناک شہادت، یہ سب واقعات اس بات کا ثبوت ہیں کہ خیبر پختونخوا بدترین بدامنی کی لپیٹ میں ہے۔ عنایت اللہ خان نے کہا کہ ریاست کی اولین ذمہ داری عوام کی جان و مال کا تحفظ ہے، مگر بدقسمتی سے ریاستی ادارے اس ذمہ داری کی ادائیگی میں مسلسل ناکام ثابت ہو رہے ہیں۔ اربابِ اقتدار اقتدار کے مزے لوٹنے میں مصروف ہیں جبکہ عوام مسلسل لاشیں اٹھا رہے ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ تمام سیاسی جماعتیں اپنے اختلافات کو پسِ پشت ڈال کر امن کے لیے یکجا ہوں۔ باجوڑ کی مقامی قیادت نے 13 جولائی کو جو "امن پاسون" کا اعلان کیا ہے، جماعت اسلامی اس کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔ جماعت اسلامی کی ضلعی قیادت، کارکنان اور منتخب نمائندے اس عوامی آواز کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ عنایت اللہ خان نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی خیبر پختونخوا نے صوبے میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر غور کے لیے 29 جولائی کو پشاور میں ایک آل پارٹیز کانفرنس طلب کی ہے، جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین، قبائلی مشران، سماجی شخصیات اور مختلف مکاتب فکر کے نمائندگان کو مدعو کیا جائے گا۔ اس کانفرنس کا مقصد ایک مشترکہ مؤقف اور مستقبل کے لیے متفقہ لائحہ عمل طے کرنا ہے۔

انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو متنبہ کیا کہ عوام میں مایوسی اور ریاستی اداروں سے بداعتمادی اپنی انتہاؤں کو پہنچ چکی ہے، اور اگر یہ کیفیت برقرار رہی تو اس کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔ اب وقت آ چکا ہے کہ عوامی غصے کو سنجیدگی سے لیا جائے، اور فوری طور پر مؤثر اقدامات کیے جائیں تاکہ عوام کو تحفظ کا احساس دلایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ کسی ایک جماعت، فرد یا قبیلے کا نہیں بلکہ پورے پشتون قوم کا مسئلہ ہے۔ جب یہاں امن ہوگا تب ہی سیاست، ترقی، تعلیم اور کاروبار ممکن ہو سکے گا۔ عوام سے اپیل ہے کہ 13 جولائی کو خوف کی زنجیریں توڑ کر باہر نکلیں اور امن کے لیے اپنی اجتماعی آواز بلند کریں۔

متعلقہ مضامین

  • انسانی حقوق کے علمبردار بلوچستان میں مظالم پر آواز کیوں نہیں اٹھاتے، عظمیٰ بخاری
  • پختون دھرتی کی توانا آواز مولانا خان زیب ہمیشہ کیلئے خاموش کر دی گئی، عنایت اللہ خان
  • پاکستان میں ’می ٹو‘ مہم کا غلط استعمال ہوا: کومل میر
  • بانی پی ٹی آئی کی ہدایت ہے کہ سینیٹ الیکشن کیلئے کاغذات جمع کروں، مشال یوسفزئی، ذرائع
  • بلاول پاکستان کی باوقار آواز بن چکے ہیں، شرجیل میمن
  • سینیٹ انتخابات،پی ٹی آئی میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے
  • چین اور دیگر دوست ممالک کے ساتھ مل کر پرامن اور ترقی یافتہ خطہ تشکیل دینے کے لئے پرعزم ہیں، وزیر مملکت حذیفہ رحمان
  • بلاول بھٹو زرداری عالمی سطح پر پاکستان کی باوقار آواز بن چکے ہیں، شرجیل میمن
  • یورپ میں جھلسانے والی گرمی نے قہر ڈھا دی؛ 10 دن میں ہلاکتیں 2300 ہوگئیں