پی ٹی آئی کارکنوں کو اسلام آباد کی عدالت سے بڑاریلیف مل گیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
اسلام آباد:ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے 4 کارکنان کو پاپو ایکٹ کے تحت سنائی گئی سزا معطل کر دی۔
تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے سزا معطلی کی درخواست منظور کر لی۔ عدالت میں سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے وکلا سردار مصروف خان اور زاہد بشیر ڈار نے کارکنان کی پیروی کی۔
سزا معطل کیے جانے والے ملزمان میں دانش، عیسیٰ، اعجاز اور محمد عیسیٰ شامل ہیں، جنہیں تھانہ ترنول میں درج مقدمے میں 6، 6 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں ہدایت دی کہ ملزمان 30 دن کے اندر اپیل دائر کریں، تاکہ مقدمے کی مزید کارروائی آگے بڑھائی جا سکے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کراچی: بارودی مواد کے مقدمے کے ملزمان کی رہائی کا حکم
—فائل فوٹواسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کراچی نے بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں گرفتار کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں سی ٹی ڈی حکام نے سخت سیکیورٹی میں کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو بکتر بند گاڑی میں چہرہ ڈھانپ کر عدالت میں پیش کیا۔
عدالت نے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کے سیکشن 63 کے تحت رہا کرنے کا حکم دیا جاتا ہے اور پولیس کی ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کی جاتی ہے۔
سی ٹی ڈی حکام نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کو حساس ادارے کی معاونت سے مچھر کالونی سے گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان سے 2 دستی بم اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے، ملزمان کالعدم ایس آر اے میں نوجوانوں کو بھرتی کر کے دہشت گردی کی ترغیب دیتے تھے۔
دورانِ سماعت کراچی بار کے صدر عامر وڑائچ سمیت دیگر وکلاء رہنما بھی وکلائے صفائی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
وکلائے صفائی نے ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی۔
ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے گرفتار کیا گیا ہے، سی ٹی ڈی کی جانب سے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، تمام شواہد موجود ہیں کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔
جس پر عدالت نے وکلائے صفائی کی درخواست منظور کر لی اور دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔