فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹیکس فراڈ پر گرفتاری کے اختیارات اور 2 لاکھ روپے سے زائد لین دین کے لیے بینکنگ چینلز کے لازمی استعمال پر عملدرآمد کو مؤخر کیا جائے۔

اسلام آباد میں فیڈریشن کے ایک اجلاس میں ملک بھر سے مختلف تجارتی انجمنوں کے نمائندگان شریک ہوئے، جن میں گھی و کوکنگ آئل، فلور ملز ایسوسی ایشن، اسلام آباد و راولپنڈی چیمبرز، کراچی اور لاہور چیمبرز کے آن لائن شرکا، تاجر رہنما، ریئل اسٹیٹ ایجنٹس اور دیگر شامل تھے۔

کاروباری برادری نے حکومت کو خبردار کیا کہ اگران کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو وہ سخت اقدامات اٹھانے پر مجبور ہوں گے، اجلاس کے دوران ایک موقع پر ایف پی سی سی آئی کی قیادت نے 19 جولائی کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا، تاہم ایف بی آر کی یقین دہانی کے بعد یہ فیصلہ واپس لے لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:سیلز ٹیکس رولز میں ترمیم، ریٹیلرز کے کاروباری مراکز کو سیل کرنے کے دائرہ کار میں اضافہ

ایف بی آر کے ممبر آپریشن ان لینڈ ریونیو ڈاکٹر حامد عتیق سرور نے یقین دہانی کرائی کہ سیلز ٹیکس ایکٹ کی شق 37 اے کے تحت گرفتاری کے اختیارات صرف ان افراد کے خلاف استعمال ہوں گے جو جعلی یا فلائنگ انوائسز کے ذریعے اربوں روپے کے قومی خزانے کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ 2 لاکھ رجسٹرڈ اداروں میں سے صرف 60 ہزار سیلز ٹیکس فائلرز ہیں اور ان اختیارات کا استعمال مینوفیکچررز یا تاجروں کو نشانہ بنانے کے لیے نہیں ہوگا۔

ریئل اسٹیٹ فیڈریشن پاکستان کے صدر سردار طاہر نے بتایا کہ سی ڈی اے چیئرمین نے اسلام آباد میں اسٹامپ ڈیوٹی یکطرفہ طور پر 1 فیصد سے بڑھا کر 3 فیصد کر دی ہے، جس سے پراپرٹی خریداروں کے لیے ٹیکس میں کمی کے فوائد ختم ہو گئے۔

مزید پڑھیں: فائنانس بل 26-2025 : ٹیکس فراڈ میں مدد دینے والے اکاؤنٹ ہولڈر کو ’معاونِ جرم‘ سمجھا جائے گا

وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے یقین دہانی کرائی کہ یہ معاملہ وزیر خزانہ اور وزیر داخلہ کے ساتھ اٹھایا جائے گا، صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے حکومت سے 37 اے کی شق کو مؤخر کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا کہ بصورت دیگر سخت اقدامات کیے جائیں گے۔

وزیر مملکت بلال اظہر کیانی نے جواب دیا کہ فائنانس ایکٹ 2025 پارلیمنٹ سے منظور ہو چکا ہے اور اس میں ترمیم ممکن نہیں، البتہ اختیارات کے غلط استعمال کی اجازت نہیں دی جائے گی، انہوں نے کاروباری طبقے کو ہر ماہ ملاقات کی پیشکش کی تاکہ مسائل کو بروقت حل کیا جا سکے۔

ایف بی آر کے ڈاکٹر حامد عتیق نے وضاحت کی کہ گرفتاری کے اختیارات صرف جعلی انوائسز کے ذریعے 100 ارب روپے کے فراڈ میں ملوث افراد پر لاگو ہوں گے، عام مینوفیکچررز یا تاجروں پر نہیں۔

مزید پڑھیں:ایف بی آر کو  ٹیکس فراڈ پر کمپنی سی ای اوز اور ڈائریکٹرز کی گرفتاری کا اختیار مل گیا

انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ مالی سال کے دوران 2 لاکھ روپے سے زائد کی ادائیگی بینک کے ذریعے کرنے کی شرط صرف آئندہ مالی سال 2026-27 میں ریٹرن فائل کرتے وقت زیر غور آئے گی اور صرف آڈٹ کی صورت میں وضاحت مانگی جائے گی۔

وزیر مملکت بلال اظہر کیانی نے کہا کہ حکومت نے معاشی استحکام حاصل کر لیا ہے، مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے کم ہو کر سنگل ڈیجٹ یعنی 4.

5 فیصد تک آ چکی ہے۔ پالیسی ریٹ 22 فیصد سے کم کر کے 11 فیصد کر دیا گیا ہے، جس سے کاروباری برادری کو ریلیف ملا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ، آئی ایم ایف پروگرام کے تحت ہونے کے باوجود عوامی ریلیف کے عناصر سے مزین ہے، وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں پرائیویٹائزیشن، اداروں کا سائز کم کرنے، اصلاحات اور خسارے پر قابو پانے کے اقدامات کے ذریعے معیشت کو مستحکم اور ترقی کی راہ پر ڈالا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی ایم ایف اسٹامپ ڈیوٹی اسلام آباد ایف پی سی سی آئی بجٹ بلال اظہر کیانی بینکنگ چینلز پراپرٹی ٹیکس فراڈ ریئل اسٹیٹ فیڈریشن سردار طاہر سی ڈی اے شہباز شریف عاطف اکرام شیخ فائنانس ایکٹ 2025 فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری مینوفیکچررز

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف اسٹامپ ڈیوٹی اسلام آباد ایف پی سی سی ا ئی بلال اظہر کیانی بینکنگ چینلز پراپرٹی ٹیکس فراڈ ریئل اسٹیٹ فیڈریشن سردار طاہر سی ڈی اے شہباز شریف عاطف اکرام شیخ فائنانس ایکٹ 2025 فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری مینوفیکچررز ایف پی سی سی ا ئی بلال اظہر کیانی ٹیکس فراڈ انہوں نے کے ذریعے کے لیے ایف بی

پڑھیں:

60 کروڑ کے فراڈ کیس میں نیہا دھوپیا اور بپاشا باسو کے ملوث ہونے کا انکشاف 

بالی ووڈ کی اداکارہ شلپا شیٹی کے شوہر اور بزنس مین راج کندرا 60 کروڑ روپے کے فراڈ کیس میں بھارتی اداکارہ نیہا دھوپیا اور بپاشا باسو کا نام بھی سامنے آگیا ہے۔

ان دنوں راج کندرا اور اداکارہ شلپا شیٹی 60 کروڑ روپے سے زائد کے فراڈ کیس میں تحقیقات کا سامنا کر رہے ہیں، یہ مقدمہ ان کی سابقہ کمپنی کا ہے جس میں ان کی اہلیہ اداکارہ شلپا شیٹی کے ملوث ہونے کا بھی اشارہ دیا گیا ہے۔ 

اس ہائی پروفائل کیس کی تفتیش ممبئی پولیس کی اکنامک آفینسز ونگ (EOW) کر رہی ہے جس میں اب نئے انکشافات سامنے آئے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق راج کندرا نے تحقیقاتی ٹیم کو اپنے نئے بیان میں بتایا ہے کہ کمپنی کے جمع شدہ فنڈز کا ایک بڑا حصہ بنائی جانے والی فلموں اور دیگر پراجیکٹس کی تشہیری مہم پر خرچ کیا گیا، جس میں تقریباً 20 کروڑ بھارتی روپے پروموشن اور دیگر اخراجات پر خرچ کیے گئے۔

راج کندرا نے اپنے بیان میں یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ بالی ووڈ کی نامور اداکارہ بپاشا باسو اور نیہا دھوپیا بھی ان پروموشنز کا حصہ تھیں جس کو ادائیگیاں کی گئی تھیں۔ راج نے پروموشنز کی تصاویر بھی بطور ثبوت دکھائی ہیں۔ 

تاہم اس بات کی اب تک تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ بپاشا اور نیہا کو یہ ادائیگیاں واقعی ہوئیں یا یہ دوںوں بھی کمپنی کی مبینہ مالی بے ضابطگیوں سے آگاہ تھیں اور اس کا حصہ تھیں۔ 

 

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • 60 کروڑ کے فراڈ کیس میں نیہا دھوپیا اور بپاشا باسو کے ملوث ہونے کا انکشاف 
  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے شراب و اسلحہ برآمدگی کیس میں وارنٹ گرفتاری برقرار
  • سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا امکان
  • سیلاب متاثرین کی بحالی، کاروں، سگریٹ اور الیکٹرانک اشیا پر اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: جسٹس طارق محمود کو جج کے اختیارات سے روک دیا گیا
  • جعلی کمپنیوں والا فراڈ گروہ گرفتار
  • سرینگر میں شیعہ فیڈریشن کے صدر عاشق حسین خان کی میرواعظ ڈاکٹر عمر فاروق سے اہم ملاقات
  • کراچی؛ گینگ وار سربراہ عزیر بلوچ کے خلاف 2 مقدمات کا فیصلہ مؤخر