عمران خان کے بچوں کی پاکستان آمد کا معاملہ، رضوان رضی نے دلچسپ قصہ شیئر کردیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
لاہور(ویب ڈیسک) عمران خان کے بچوں قاسم اور سلیمان کی پاکستان آمد کے اعلان کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر تبصروں اور قیاس آرائیوں کا نہ ختم ہونیوالا سلسلہ جاری ہے، اب سینئر صحافی رضوان رضی نے بھی دلچسپ قصہ شیئر کردیا۔
ایکس(ٹوئٹر) پر رضوان رضوی نے لکھا کہ "عمران خان کے دور وزارت عظمی میں وزیراعظم ہاوس میں متعین ایک بہت بڑے سرکاری افسر نے بتایا کہ خاتون اول( بشریٰ بی بی) نے اپنی شوہر نامدار، عمران احمد خان کو بتایا تھا کہ ان کا برطانیہ جا کر اپنے بچوں سے ملنا ان کے لئے نحس ثابت ہوگا وزارت عظمی چلی جائی گی۔ وہ جب تک وزیراعظم رہے، علیم خان اور جہانگیر ترین سے سپانسر کروا کے انہیں مل لیتا لیکن برطانیہ نہیں گیا، ایک مرتبہ برطانیہ کا سرکاری دورہ رکھنے کو کہا تا ہم برطانوی حکومت نے شدید قسم کی سفارتی شٹ اپ کال دی، وزارت عظمی پھر بھی چلی گئی، اب پتہ نہیں بچے اپنی نحوست ساتھ لے کر آئیں گے یا وہیں چھوڑ آئیں گے۔اللہ ہی جانے کون بشر ہے"۔
نئی نمبر پلیٹ نہ ہونے پر چالان کاٹنا بھی سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج
جناب عمران خان کے دور وزارت عظمی میں وزیراعظم ہاوس میں متعین ایک بہت بڑے سرکاری افسر نے بتایا کہ جنابہ پنکی پیرنی خاتون اول نے اپنی شوہر نامدار، جناب عمران احمد خان نیازی کو بتایا تھا کہ ان کا برطانیہ جا کر اپنے بچوں سے ملنا ان کے لئے نحس ثابت ہوگا وزارت عظمی چلی جائی گی۔ وہ جب…
— Rizwan Razi™ (@realrazidada) July 10, 2025مزید :.
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: عمران خان کے
پڑھیں:
بھارت: والد نے بیٹی کو ٹینس اکیڈمی چلانے کے ’جرم‘ میں گولیوں سے چھلنی کردیا
25 سالہ ٹینس کھلاڑی رادھیکا یادو کو ان کے والد دیپک یادو نے اس کے ٹینس اکیڈمی چلانے کے تنازعے پر گولیوں سے چھلنی کر دیا۔ یہ افسوسناک واقعہ بھارت کے شہر گروگرام میں پیش آیا۔
پولیس کے مطابق دیپک یادو نے اپنی لائسنس یافتہ ہتھیار سے 3 گولیاں اپنی بیٹی پر چلائیں۔ اس کے بعد دیپک یادو کو گرفتار کر لیا گیا اور اس نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ رادھیکا یادو اپنے والد کی مخالفت کے باوجود اپنی ٹینس اکیڈمی چلانے پر بضد تھی، جس پر دونوں کے درمیان شدید بحث ہوئی۔ دیپک یادو، جو اپنے اخراجات کے لیے کرایہ پر انحصار کرتے تھے، اپنی بیٹی کے اس کاروباری فیصلے سے ناخوش تھے۔
بھارتی پولیس کے مطابق بیٹی اور والد کے درمیان تلخ بحث اس وقت ہوئی جب رادھیکا اپنے ٹینس اکیڈمی چلانے پر قائم تھی۔ اس دوران دیپک یادو نے اچانک اپنے ہتھیار سے گولیاں چلائیں۔ رادھیکا زمین پر گر پڑی اور خاندان کے افراد نے فوری طور پر اسے ہسپتال پہنچایا، جہاں وہ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی۔
پولیس نے رادھیکا کے خاندان کے دیگر افراد سے بھی تفتیش کی ہے تاکہ اس بات کا پتہ چلایا جا سکے کہ آیا قتل کے پیچھے کوئی اور محرک تو نہیں تھا۔
ایف آئی آر کے مطابق جب دیپک نے رادھیکا کو اکیڈمی بند کرنے کو کہا تو اس نے انکار کر دیا۔ لوگوں کے طعنے دیپک کو مزید غصہ میں ڈال دیتے تھے کہ وہ لڑکی کی کمائی کھا رہا ہے، جس کی وجہ سے وہ ذہنی دباؤ کا شکار ہو گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں