Express News:
2025-09-17@21:42:34 GMT

ٹرمپ نے کینیڈا پر 35 فی صد درآمدی ٹیکس عائد کر دیا

اشاعت کی تاریخ: 11th, July 2025 GMT

واشنگٹن:

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ شب کینیڈا سے درآمد ہونے والی مصنوعات پر 35 فیصد درآمدی ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر جاری کردہ اپنے بیان میں کہا کہ یکم اگست 2025 سے، کینیڈا سے امریکہ آنے والی مصنوعات پر 35 فیصد ٹیکس لاگو کیا جائے گا، جو تمام شعبہ جاتی محصولات سے ہٹ کر ہوگا۔

امریکی نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ نے میٹ دی پریس کی میزبان کرسٹن وَلکر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ تمام باقی ممالک جن کے ساتھ ابھی تک تجارتی معاہدے نہیں ہوئے یا انہیں کوئی تجارتی خط موصول نہیں ہوا ان پر بھی ایک عمومی ٹیکس شرح نافذ کرنے جا رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم بس یہ کہنے جا رہے ہیں کہ باقی تمام ممالک کو بھی ٹیکس دینا ہوگا، چاہے وہ 20 فیصد ہو یا 15 فیصد۔ ہم اس پر اب کام کریں گے۔

واضح رہے کہ رواں ہفتے 20 سے زائد ممالک کو صدر ٹرمپ خطوط بھیج چکے ہیں جن میں انہیں آگاہ کیا گیا ہے کہ اگر وہ یکم اگست تک کوئی تجارتی معاہدہ نہ کر سکے تو ان کی مصنوعات پر متعین نرخوں کے مطابق محصولات عائد کیے جائیں گے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

رکن ممالک اسرائیل کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزرا پر پابندی عائد کریں، یورپی کمیشن

یورپی کمیشن کے مطابق اسرائیلی جارحیت یورپی یونین اسرائیل ایسوسی ایشن معاہدے کے انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کے احترام کو لازمی قرار دینے والے آرٹیکل 2 کی خلاف ورزی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ یورپی کمیشن نے اپنے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ غزہ جنگ کے باعث اسرائیل کے ساتھ تجارتی مراعات معطل کردی جائیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کاجا کالاس نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ بعض اسرائیلی مصنوعات پر اضافی محصولات لگائیں۔ انھوں نے اپیل کی کہ اسرائیلی آبادکاروں اور انتہاپسند اسرائیلی وزراء ایتمار بن گویر اور بیتزالیل سموتریچ پر پابندیاں عائد کرنے کی اپیل کی۔ یورپی کمیشن کے مطابق اسرائیلی جارحیت یورپی یونین اسرائیل ایسوسی ایشن معاہدے کے انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کے احترام کو لازمی قرار دینے والے آرٹیکل 2 کی خلاف ورزی ہیں۔ انھوں نے غزہ میں بگڑتی انسانی المیے، امداد کی ناکہ بندی، فوجی کارروائیوں میں شدت اور مغربی کنارے میں E1 بستی منصوبے کی منظوری کو خلاف ورزی کی وجوہات بتایا۔

یورپی کمیشن کی صدر اورسلا فان ڈیر لاین نے فوری جنگ بندی، انسانی امداد کے لیے کھلی رسائی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ دو طرفہ تعاون روک دیا جائے گا۔ تاہم یورپی یونین کے 27 رکن ممالک میں اس تجویز پر مکمل اتفاق نہیں ہے۔ اسپین اور آئرلینڈ معاشی پابندیوں اور اسلحہ پابندی کے حق میں ہیں جبکہ جرمنی اور ہنگری ان اقدامات کی مخالفت کر رہے ہیں۔ یورپی کمیشن کی یہ تجویز اس وقت سامنے آئی ہے جب یورپ بھر میں ہزاروں افراد اسرائیل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور منگل کو اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو نسل کشی قرار دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • ترکی کا اسرائیلی سے تجارتی بندھن
  • رکن ممالک اسرائیل کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزرا پر پابندی عائد کریں، یورپی کمیشن
  • رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزراء پر پابندی عائد کریں،یورپی کمیشن
  • رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزرا پر پابندی عائد کریں؛ یورپی کمیشن
  • پاکستان اور ایران کا باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ
  • چین نے جرمنی کو پیچھے چھوڑ دیا، پہلی بار دنیا کے 10 بڑے جدت پسند ممالک میں شامل
  • اسرائیل پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوا، تمام مسلمان ممالک پالیسی مرتب کریں گے، سعید غنی
  • ٹرمپ عمر رسیدہ ، صدارت کے اہل نہیں؟ امریکی سیاست میں نئی بحث چھڑ گئی
  • یورپ میں امریکا چین تجارتی ملاقات بہت کامیاب رہی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • اسپین میں امریکا اور چین کے درمیان تجارتی مذاکرات کا آغاز