اسرائیل نے غزہ کیلئےامداد روک کر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی،عالمی عدالت انصاف
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل روکنے پر درجنوں ممالک کی شکایت پر سماعت ہوئی۔
عالمی میڈیا کے مطابق اقوامِ متحدہ اور فلسطینی نمائندوں نے بین الاقوامی عدالتِ انصاف میں اسرائیل پر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے۔
مقدمے کی سماعت کے پہلے روز نمائندوں نے کہا کہ اسرائیل جان بوجھ کر انسانی امداد کو غزہ پہنچنے سے روک رہا ہے، جو کہ عالمی قوانین اور انسانیت کے اصولوں کے منافی ہے۔
فریقین نے مؤقف اختیار کیا کہ اسرائیل کی جانب سے امداد میں رکاوٹ نہ صرف ایک سنگین انسانی بحران کو جنم دے رہی ہے بلکہ یہ عمل اقوامِ متحدہ کے چارٹر اور جنیوا کنونشنز کے بھی خلاف ہے۔ مقدمہ ان ذمہ داریوں پر مرکوز ہے جو بین الاقوامی قانون کے تحت اسرائیل پر عائد ہوتی ہیں کہ وہ متنازعہ علاقے میں امداد کی رسائی کو یقینی بنائے۔
فلسطینی مندوب عالمی عدالت میں دائر درخواست میں کہا کہ اسرائیل نے غزہ میں امداد کی ترسیل بند کررکھی ہے۔ اسرائیل اسے جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے، غزہ کو بھوک و افلاس کا سامنا ہے۔
عالمی عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اسرائیل اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو نبھائے، 15 ماہ کے محاصرے سے صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔
عالمی عدالت نے کہا کہ 21 لاکھ افراد کیلئے فوڈ سپلائی رکی ہوئی ہے، نہ غزہ ہے، نہ ادویات ہے، امداد روک کر اسرائیل نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی۔
عالمی عدالت نے جاری سماعت کے دوران اپنے ریمارکس کہا کہ اسرائیلی محاصرہ ختم کرے اور حملے روکے، اسرائیلی امداد کیلئے پوائنٹس کھولے۔
90 فیصد غزہ کی آبادی کو کئی بار بے دخلی کا سامنا کرنا پڑا۔ سینکڑوں چیک پوائنٹس فسلطینیوں کی امداد تک رسائی میں رکاؤٹ ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کہا کہ اسرائیل بین الاقوامی عالمی عدالت امداد کی
پڑھیں:
نسٹ کے طلبا آئی ایس ایس پر مبنی عالمی فائنلز میں پہنچ گئے
نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کے طلباء نے چھٹے کیبو روبوٹ پروگرامنگ چیلنج 2025 کے فائنل راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔
پاکستان کی قومی خلائی ایجنسی، اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو)، ملک میں خلائی ترقی کے فروغ کے لیے ایک کلیدی کردار ادا کرتی رہی ہے۔
خلائی تعلیم، آگاہی اور بین الاقوامی تعاون کے سلسلے میں سپارکو کی کوششوں کے ذریعے تعلیمی اداروں اور نوجوانوں کو عالمی پلیٹ فارمز تک رسائی حاصل ہوتی ہے تاکہ وہ خلائی شعبے میں مؤثر کردار ادا کر سکیں۔
اسی سلسلے میں، نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کے طلباء نے چھٹے کیبو روبوٹ پروگرامنگ چیلنج (Kibo-RPC) 2025 کے فائنل راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔
یہ ایک بین الاقوامی روبوٹکس مقابلہ ہے جو جاپانی کیبو ماڈیول میں بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) پر منعقد ہوتا ہے۔ اس مقابلے کا انعقاد جاپانی خلائی ایجنسی اور اقوامِ متحدہ کے دفتر برائے خلائی امور کے اشتراک سے کیا جاتا ہے۔
اس سال دنیا بھر سے 51 طالبعلم ٹیموں نے Kibo-RPC میں اقوامِ متحدہ کے انوسا سلاٹ کے لیے مقابلہ کیا۔ سخت انتخابی مراحل کے بعد، نسٹ کی ٹیم “5AM” نے اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عالمی سطح پر 13 بہترین ٹیموں میں جگہ حاصل کر لی۔
فائنل راؤنڈ میں یہ منتخب ٹیمیں بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر فری-فلوٹنگ روبوٹس کو پروگرام کریں گی تاکہ وہ مائیکرو گریویٹی کے حقیقی ماحول میں پیچیدہ خودکار مشن انجام دے سکیں۔
ترجمان سپارکو کا کہنا تھا کہ سپارکو خلائی سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں قومی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کے لیے تعلیمی سرگرمیوں اور ابھرتے ہوئے باصلاحیت نوجوانوں کی بھرپور معاونت کے لیے پرعزم ہے۔