انڈس واٹر ٹریٹی کی حرمت کا ہر صورت تحفظ کیا جائے گا؛ اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
سٹی 42 : وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ انڈس واٹر ٹریٹی کو معطل کرنا بھارت کا یکطرفہ اور غیر قانونی اقدام ہے، پاکستان اپنے پانی کے حصے کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سندھ طاس معاہدے کے معاملے پر اعلیٰ سطح اجلاس ہوا، جس کی صدارت وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کی۔ اجلاس میں وزرائے قانون و انصاف، آبی وسائل، اٹارنی جنرل، سینئر حکام اور ماہرین شریک ہوئے ۔
دو روز کے لئے جنگ بندی کا اعلان ک
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اجلاس سے گفتگو میں کہا کہ انڈس واٹر ٹریٹی کو معطل کرنا بھارت کا یکطرفہ اور غیر قانونی اقدام ہے، بھارت کا اقدام بین الاقوامی قوانین، ریاستی تعلقات کے اصولوں اور معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈس واٹر ٹریٹی خطے کے استحکام کے لیے ناگزیر ہے، انڈس واٹر ٹریٹی کی حرمت کا ہر صورت تحفظ کیا جائے گا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ دریائے سندھ کے پانی پاکستان کے 24 کروڑ عوام کی زندگی کا ذریعہ ہیں، بھارت کے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی کوششوں کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان انڈس واٹر ٹریٹی پر مکمل عملدرآمد کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا، پاکستان اپنے پانی کے حقوق اور عوام کی فلاح کے تحفظ کے لیے جدوجہد جاری رکھے گا ۔
دہشتگردوں کیجانب سے معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا بزدلانہ عمل ہے؛ شیری رحمان
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار نے نے کہا کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل آمد کیلئے ترکیے میں اجلاس، اسحاق ڈار شرکت کریں گے
اسلام آباد:ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان کی دعوت پر نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد اور امداد سمیت دیگر معاملات پر استنبول میں ہونے والے عرب و اسلامی وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے ایک روزہ دورے پر کل استنبول جائیں گے۔
دفترخارجہ کے مطابق استنبول اجلاس کے دوران پاکستان اس بات پر زور دے گا کہ جنگ بندی معاہدے پر مکمل عمل درآمد، مقبوضہ فلسطینی علاقوں بالخصوص غزہ سے اسرائیلی افواج کے مکمل انخلا، فلسطینی عوام تک انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی اور غزہ کی تعمیر نو کو یقینی بنایا جائے۔
پاکستان اس موقع پر اس مؤقف کا اعادہ بھی کرے گا کہ عالمی برادری کو مشترکہ کوششوں کے ذریعے ایک آزاد، قابل بقا اور مسلسل ریاست فلسطین کے قیام کو یقینی بنانا چاہیے، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو اور جو 1967 سے قبل کی سرحدوں اور متعلقہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے ساتھ ساتھ عرب امن منصوبے کے مطابق ہو۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان اس امر پر پختہ یقین رکھتا ہے اور ہمیشہ سے اس کوشش میں مصروف رہا ہے کہ فلسطینی عوام کو انصاف، امن اور عزت کے ساتھ ان کے حق خودارادیت کی تکمیل کے لیے تمام ممکنہ سفارتی و انسانی اقدامات کیے جائیں۔
خیال رہے کہ پاکستان سات دیگر عرب اور اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر اس امن کوشش کا حصہ رہا ہے جس کے نتیجے میں غزہ امن معاہدہ شرم الشیخ میں طے پایا تھا۔