پاکستان کی فوج نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر ایک ہی دن میں فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے دو انڈین کواڈ کاپٹرز کو مار گرایا۔ پاکستان کے سکیورٹی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ انڈین کواڈ کاپٹر کو پاکستانی حدود میں داخل ہوتے وقت نشانہ بنایا گیا ہے۔
اردو نیوز کو دستیاب معلومات کے مطابق پہلا انڈین کواڈ کاپٹر پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے بھمبر میں منور سیکٹر میں گرایا گیا ہے۔ جبکہ دوسرا لائن آف کنٹرول کے ستوال سیکٹر پر گرایا گیا۔
پاکستانی سکیورٹی ذرائع نے دعوٰی کیا ہے کہ ان کواڈ کاپٹرز کو جاسوسی کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔
اس سے پہلے وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ’پاکستان ہائی الرٹ پر ہے۔‘
خواجہ آصف نے بتایا تھا کہ انڈین حملے کے امکانات کے پیش نظر سرحد پر پاکستان فوج کی موجودگی بڑھا دی گئی ہے اور دونوں ممالک کی افواج ’آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کھڑی‘ ہیں۔
گذشتہ ہفتے انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں عسکریت پسندوں نے 26 سیاحوں کو ہلاک کر دیا تھا جس کے بعد سے دونوں ممالک کے تعلقات کافی کشیدہ ہو گئے ہیں۔
انڈیا نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدے پر عمل درآمد معطل کر دیا جبکہ پاکستانی شہریوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیتے ہوئے اسلام آباد میں اپنا سفارتی عملہ بھی کم کر لیا۔ انڈیا میں پاکستان کے خلاف فوجی کارروائی کے مطالبے بھی ہو رہے ہیں۔
پاکستان نے جوابی اقدامات کے طور پر شملہ معاہدے سے نکلنے کی دھمکی دیتے ہوئے جہاں انڈین شہریوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا وہیں اپنی فضائی حدود بھی انڈین ایئرلائنز کے لیے بند کر دی۔
تاہم پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے سنیچر کو کہا تھا کہ ’پاکستان پہلگام واقعے کی غیرجانبدارانہ، شفاف اور قابل اعتماد تحقیقات میں تعاون کے لیے تیار ہے، مشرقی ہمسایہ ملک بغیر ثبوت کے بے بنیاد الزام تراشی کر رہا ہے اور اس سلسلے کو بند ہونا چاہیے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ ’انڈیا کی جانب سے سخت بیانات آ رہے ہیں اور پاکستان کی فوج نے حکومت کو انڈین حملے کے امکان سے آگاہ کر دیا ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انڈین کواڈ پاکستان کے

پڑھیں:

2019ء میں پاکستان کی جوابی کارروائی میں طیارے گرائے جانے پر بھارت کا میزائل حملے پر غور لیکن دراصل یہ جرات کیوں نہ کرسکا؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

نئی دہلی ، اسلام آباد (ویب ڈیسک) مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں کی ہلاکت کے بعد پاکستان اور بھارت کے تعلقات کشیدہ ہیں ، ایسی صورتحال میں 2019 ء کی کہانی بھی ایک بار پھر سامنے آگئی جب پاکستانی ایئرفورس کے شیروں نے بھارتی طیارے مار گرائے تھے اور ایک انڈین پائلٹ پکڑا گیا تھا جسے بعد میں بھارت کے حوالے کردیا گیا تھا۔ 

سینئر صحافی انصار عباسی نے روزنامہ جنگ کے لیے لکھا کہ ’باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ 2019ء میں پاک بھارت کشیدگی کے دوران پاکستان کی پاک فوج نے مقبوضہ کشمیر میں ایک انتہائی حساس مقام کو نشانہ بنا کر انتہائی درست انداز سے نشانہ بنانے کی صلاحیت اور عزم کا مظاہرہ کیا تھا۔ 

ملزمان کی بروقت شناخت کیلئے ڈی این اے کا مرکزی ڈیٹا بیس بنانے کا فیصلہ

یہ ایک ایسا واقعہ ہے جو بہت ہی اہم ہے اور بہت کم لوگوں کو اس کا پتہ ہے۔ بالاکوٹ میں بھارتی فضائیہ کے ناکام حملے کے بعد، پاکستان نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے کرشنا گھاٹی سیکٹر میں ایک ایسے ہدف کو نشانہ بنایا جو بھارتی فوج کے بریگیڈ ہیڈ کوارٹر سے صرف 500؍ میٹر کے فاصلے پر تھا۔ 

اس مقام پر کوئی اور نہیں بلکہ بھارتی آرمی چیف بذاتِ خود موجود تھے اور آپریشن کی نگرانی کر رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق، پاک فوج کی جانب سے انتباہی حملے کے فوراً بعد بھارتی آرمی چیف عجلت میں بریگیڈ ہیڈ کوارٹرز سے روانہ ہوگئے۔ 

بھارتی طیارے راستے میں بار بار اترنے پر مجبور، ایئرلائن کے شیئر گر گئے، پروازیں منسوخ

یہ واقعہ پاکستان کی انتہائی درست حد تک نشانہ بنانے صلاحیتوں اور اسٹریٹجک گہرائی تک پہنچنے کا واضح پیغام سمجھا جاتا ہے۔ فضائی لڑائی میں پاک فضائیہ نے 2؍ بھارتی لڑاکا طیاروں کو مار گرایا اور ایک بھارتی ونگ کمانڈر ابھینندن کو گرفتار کرلیا۔ 

بعد میں جذبۂ خیر سگالی کے تحت ابھینندن کو واپس بھارت بھیج دیا گیا۔ یہ ایک ایسا اقدام تھا جسے فوری طور پر دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کم کرنے کا طریقہ قرار دیا گیا۔ 

بعد ازاں، معتبر ذرائع نے بتایا کہ بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ’’را‘‘ نے پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی سے رابطہ کرکے پاکستان کے ذمہ دارانہ رویے کی تعریف کی اور اعتراف کیا کہ پاکستان کی جانب سے ابھینندن کو واپس بھیجنے کے فیصلے کی وجہ سے لڑائی خطرناک حد تک آگے جانے سے رک گئی۔ 

پہلگام واقعہ: سلامتی کونسل میں پاکستان کی سفارتکاری کام کر گئی، بھارت ہاتھ ملتا رہ گیا

ساتھ ہی ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان کی جانب سے لڑاکا طیارہ مار گرائے جانے کے بعد بھارتی قیادت نے پاکستان کیخلاف میزائل حملہ کرنے پر غور شروع کر دیا۔ تاہم، پاکستان نے فوری اور سخت پیغام دیا کہ کسی بھی بھارتی میزائل کا جواب دوہری جوابی کارروائی سے دیا جائے گا۔ 

یہی وجہ تھی کہ بھارت کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے دوبارہ سوچنے پر مجبور ہوگیا اور بھارت کے جارحانہ رویے کو موثر انداز سے دبا دیا گیا‘۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پاک فوج نے لائن آف کنٹرول پر ایک اور بھارتی کواڈ کاپٹر مار گرایا
  • پاک فوج نے ایل او سی پر دوسرا کواڈ کاپٹر بھی مار گرایا
  • پاک فوج نے لائن آف کنترول پر انڈین آرمی کے دو جاسوس کواڈ کاپٹر گرا لئے
  • پاک فوج نے ایل او سی پر جاسوسی کرنے والا ایک اور بھارتی کواڈ کاپٹر مار گرایا
  • پاک فوج نے ایل او سی پر فضائی حدود کی خلاف ورزی پر بھارتی کواڈ کاپٹر کو مار گرایا
  • بھمبر: لائن آف کنٹرول پر بھارتی جاسوسی ناکام، پاک فوج نے کواڈ کاپٹر مار گرایا
  • اک مودی ہوتا تھا
  •  لائن آف کنٹرول پر بھارت کی اشتعال انگیزی، الزام پاکستان پر دھرنے کی کوشش
  • 2019ء میں پاکستان کی جوابی کارروائی میں طیارے گرائے جانے پر بھارت کا میزائل حملے پر غور لیکن دراصل یہ جرات کیوں نہ کرسکا؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی