قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کی فوجی شرٹ میں ملبوس تصویر اور ہاتھ میں چائے کے کپ نے بھارتیوں کو تلملا کر رکھ دیا۔

گزشتہ روز سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ٹوئٹ کرتے ہوئے سابق بھارتی کرکٹر شیکھر دھون کے جواب پر طنزیہ جملہ کَستے ہوئے ایک پوسٹ شیئر کی جس میں وہ فوجی شرٹ پہنے اور ہاتھ میں چائے کا کپ لیے کھڑے ہیں۔

اس تصویر کے کیپشن پر سابق آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے لکھا کہ "چھوڑو جیت ہار کو! آؤ شیکھر تمہیں چائے پلاتا ہوں"۔

مزید پڑھیں: پہلگام واقعہ؛ کنیریا کے بعد دھون بھی آفریدی کیخلاف میدان میں اُتر گئے

سابق کپتان کے طنزیہ میسج پر بھارتی مداحوں نے نہایتی نامناسب کمنٹس کیے، جس پر انہیں دنیا بھر کے صارفین نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

دوسری جانب ایک روز قبل سابق بھارتی کرکٹر شیکھر دھون نے ٹوئٹ کرتے ہوئے شاہد آفریدی کو تنقیدی جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ "کارگل میں بھی تمہیں ہرایا تھا اور کتنا گرو گے، ہمیں اپنی فوج پر فخر ہے"۔

مزید پڑھیں: شاہد آفریدی کے پہلگام واقعے سے متعلق بیان پر دانش کنیریا تلملا اٹھے

قبل ازیں پہلگام واقعہ پر بھارتی فوج کی ناکامی پر سوال اٹھاتے ہوئے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا تھا کہ "وہاں پر پٹاخہ بھی پھٹ جائے تو پاکستان پر نام لگادیا جاتا ہے، مقبوضہ کشمیر میں 8 لاکھ بھارتی فوج ہونے کے باوجود یہ واقعہ ہوگیا اس کا مطلب تم نالائق اور نکمے ہو جو لوگوں کو سکیورٹی نہیں دے سکے"۔

مزید پڑھیں: سابق کپتان نے پہلگام واقعہ کو 'بھارت کا ڈرامہ' قرار دیدیا

سابق کرکٹر نے کہا کہ "2016 ٹی20 ورلڈکپ کے دوران حالات کشیدہ ہونے کے باوجود پاکستانی ٹیم بھارت گئی، ہمیں خود نہیں معلوم تھا جانا ہے یا نہیں، کبڈی کی بھارت کی ٹیم آجاتی ہے کرکٹ کی ٹیم نہیں آتی، اگر بند کرنا ہے تو تمام چیزیں بند کرو"۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: شاہد ا فریدی سابق کپتان

پڑھیں:

بھارت میں بڑھتے حادثات نے مودی کے 11 سالہ دورِ اقتدار کا پول کھول دیا

بھارت میں مسلسل بڑھتے ہوئے حادثات نے مودی کے گیارہ سالہ دورِ اقتدار کا پول کھول دیا۔

ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کے کٹھ پتلی بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے 11 سالہ دورِ حکومت میں  ہونے والے  حادثات محض خبریں نہیں بلکہ مودی کی ترجیحات کا عکس ہیں  کیوں کہ مودی راج میں عوامی تحفظ زوال پذیر ہے،نہ کوئی حفاظتی نظام نہ عوام کی فکر  بلکہ مودی کی پوری سیاست نفرت اور تقسیم  کرنے کی  بنیاد پر کھڑی ہے۔

بھارت میں ریل گاڑیوں کے ٹکراؤ ، پلوں کا دریا برد ہونا  اور ہوائی جہازوں کا تباہ ہونا  مودی کی قابلیت اور  ترجیحات کو واضح کرتا ہے۔ مودی کی توجہ کا مرکز نہ تو  عوامی سلامتی  اور نہ ہی بنیادی ڈھانچے کی پائیدار ی  ہے بلکہ مودی کی سیاست کا محور بھارتی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو نشانہ بنانا ، پاکستان کیخلاف جذبات بھڑکانا اور نفرت کو دوام دینا رہا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق جون 2023ء کو بالاسور کے ریل حادثے میں 296 شہری ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے۔ اس اندوہناک حادثے کے  کچھ ہی دن بعد  وزیراعظم مودی سیاسی ریلیوں میں مصروف نئے انتہا پسند ہندو بیانیے  کو ترتیب دے رہے تھے۔

اسی طرح گجرات میں 2022ء میں پل  گرنے  سے 141 افراد جان  سے گئے۔ گجرات کے اس خوفناک حادثے کو بھی خبروں سے جلد ہٹا کر گودی میڈیا ’’لوجہاد‘‘ یا ’’پاکستانی سازش‘‘ کا بیانیہ بنا رہا تھا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق 12 جون 2025ء کو احمد آباد کے فضائی حادثے میں 242 افراد ہلاک ہوئے۔ یہ پہلا موقع  ہے  کہ بھارت میں اس جدید طیارے کا ایسا مہلک حادثہ ہوا، جس کے بعد سوالات اٹھنا شروع ہوگئے ہیں کہ کیا بھارت کی ہوا بازی کی صنعت بھی اسی غفلت کا شکار ہو چکی ہے، جو ریلوے ، پل اور سڑکیں  نگل چکی ہے؟

حقیقت یہ ہے کہ ایک دہائی سے زائد عرصے میں بی جے پی حکومت نے اپنی پوری توجہ بنیادی سہولیات سے ہٹا کر سیاسی تشہیر، مذہبی منافرت اور پاکستان کے خلاف سازشوں پر مرکوز کر رکھی ہے۔

مودی حکومت نے ریلوے کو جدید بنانے کے دعوے تو بہت کیے مگر حادثات کے اعداد و شمار بتاتے ہیں  کہ  سال  25/2024 میں ریلوے  کے 81 حادثات رپورٹ ہوئے۔ پٹڑیوں اور نظام کی مرمت نظر انداز جب کہ ووٹ بینک کو بڑھانے کے لیے بلٹ ٹرین منصوبوں پر اربوں روپے خرچ ہوئے ۔

بھارت میں ہمیشہ سے اقلیتوں کیخلاف بیانیے ترتیب دیے گئے ،  فسادات کو سیاسی زبان دی گئی اور پاکستان کیخلاف جذباتی طوفان کھڑا کیا گیا اور اب یہ حادثات محض فنی خرابیاں نہیں بلکہ مودی کی سیاسی روش کی قیمت ہیں۔ مودی نے 11 سالہ دور اقتدار کو شخصی ، بیانیاتی اور سیاسی جنگ میں بدل ڈالا ہے۔

مودی کی جنگ میں  اصل دشمن نہ غربت تھی ، نہ بے روزگاری  اور نہ بنیادی ڈھانچوں کی زبوں حالی بلکہ وہ اقلیتیں جو ہمیشہ سے بھارت کا حصہ رہی ہیں، انہیں خاص طور پر نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ اس پورے رویے کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ بھارتی نظام کمزور، غفلت و لاپروائی  کے باعث بے لگام ہو چکا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • غدیر کا احیا؛ کیوں اور کیسے؟
  • پاکستان کےخلاف فوجی جارحیت، بھارت کو 103 بلین سے زائد ڈالرکا نقصان
  • اسرائیل کے مقبوضہ کشمیر کو پاکستان کا حصہ دکھانے پر بھارتیوں کو مرچیں لگ گئیں
  • ایران پر خطرناک فوجی حملے فوراً بند کیے جائیں، چین کا اسرائیل سے مطالبہ
  • کرشمہ کپور کے سابق شوہر پولو کھیلتے ہوئے اچانک انتقال کرگئے
  • بھارت میں بڑھتے حادثات نے مودی کے 11 سالہ دورِ اقتدار کا پول کھول دیا
  • سابق بھارتی وزیرکامودی کےاستعفےکامطالبہ
  • شکارپور میں کار پر فائرنگ سے 4 افراد جاں بحق
  • مورو واقعہ: سندھ ہائیکورٹ نے پولیس تحقیقاتی کمیٹی کے خلاف درخواست مسترد کر دی
  • ( بگ بیش لیگ ) بابر اعظم ودیگر کرکٹرز کو این او سی حاصل