ایک اور بھارتی کرکٹر نے میدان پر ساتھی کھلاڑی کو تھپڑ جڑدیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
اںڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) میں دہلی کیپیٹلز کے کلدیپ یادیو نے کولکتہ نائٹ رائیڈرز کے بیٹر رنکو سنگھ کو میدان میں تھپڑ جڑدیا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھارتی کرکٹر کلدیپ یادیو کی اپنے ساتھی کرکٹر رنکو سنگھ کو میچ کے اختتام پر طمانچہ مارنے کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے۔
دونوں کرکٹرز میں میچ کے دوران جھگڑا شروع ہوا تھا تاہم میدان پر کھلاڑیوں نے بیچ بچاؤ کرتے ہوئے جھگڑا ختم کروادیا جبکہ واقعہ میچ ریفری کو رپورٹ کردیا گیا۔
مزید پڑھیں: آفریدی کی فوجی شرٹ میں تصویر اور چائے کے کپ نے بھارتیوں کو آگ لگادی
میچ کے اختتام پر جب تمام کھلاڑی ایک ساتھ موجود تھے تو کلدیپ یادیو نے رنکو سنگھ کو میدان میں تھپڑ مار دیا۔
کلدیپ یادیو کی جانب سے نامناسب رویہ اختیار کرنے پر سوشل میڈیا پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ صارفین نے بھارتی کرکٹر پر جرمانے یا معطلی کیلئے بھی مطالبہ کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں: پہلگام واقعہ؛ لیفٹیننٹ کرنل دھونی کو "ٹوئٹ" نہ کرنا مہنگا پڑگیا
اس میچ میں رنکو سنگھ کی کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے دہلی کیپیٹلز کو 14 رنز سے شکست دی تھی۔
خیال رہے کہ آئی پی ایل 2008 کے پہلے سیزن میں سابق بھارتی اسپنر ہربھجن سنگھ نے اپنی ہی ٹیم کے کھلاڑی سری سانتھ تھپڑ ماردیا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رنکو سنگھ
پڑھیں:
سابق ٹیسٹ کرکٹر محمد یوسف عہدے سے مستعفی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سابق ٹیسٹ کرکٹر محمد یوسف نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق محمد یوسف نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو اپنا استعفیٰ جمع کرا دیا ہے۔ ان کا مؤقف ہے کہ نجی مصروفیات کے باعث وہ مزید وقت نہیں دے سکتے۔
یوسف نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں بیٹنگ کوچ کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے، جبکہ انہیں انڈر 19 ٹیم کا ہیڈ کوچ بھی مقرر کیا گیا تھا۔ اس سے قبل وہ قومی ٹیم کے بیٹنگ کوچ کی حیثیت سے بھی کام کر چکے ہیں۔
نئے سیٹ اپ میں بھی انہیں ہائی پرفارمنس سینٹر میں بیٹنگ کوچ کی ذمہ داری سونپنے کا ارادہ تھا، تاہم انہوں نے مزید کام جاری رکھنے سے معذرت کرتے ہوئے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ محمد یوسف نے گزشتہ سال نومبر میں بھی استعفیٰ پیش کیا تھا، مگر اس وقت کے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے اسے منظور نہیں کیا تھا۔ اب ایک بار پھر انہوں نے اپنا استعفیٰ بورڈ کو بھیج دیا ہے۔