کمپیٹیشن کمیشن: 8 بڑی پولٹری ہیچریوں کو کارٹل بنانے پر 15 کروڑ روپے جرمانہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان نے چوزوں کی قیمتوں میں گٹھ جوڑ اور مصنوعی اضافے پر بڑی کارروائی کرتے ہوئے 8 بڑی پولٹری ہیچریوں کو کارٹل بنانے پر 15 کروڑ روپے جرمانہ عائد کر دیا۔
کمپٹیشن کمیشن کے مطابق ڈے اولڈ چوزے کی قیمت میں 346 فیصد تک اضافہ کیا گیا جس کے باعث براہ راست چکن کی قیمت میں اضافہ ہوا۔
تحقیقات کے دوران یہ انکشاف سامنے آیا کہ ہیچریز واٹس ایپ گروپ کے ذریعے روزانہ قیمتیں طے کرتی تھیں۔ ‘چک ریٹ اناؤنسمنٹ’ نامی واٹس ایپ گروپ میں روزانہ کی بنیاد پر قیمتیں فکس کی جاتیں۔
کمیشن کے مطابق بگ برڈ کے مارکیٹنگ مینجر ڈاکٹر شاہد نئی قیمتیں جاری کرتے رہے۔ قیمتیں 198 مرتبہ واٹس ایپ اور ٹیکسٹ میسجز کے ذریعے شیئر کی گئیں، جن میں 108 بار ٹیکسٹ میسج اور 87 مرتبہ واٹس ایپ کا استعمال کیا گیا۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پولٹری ایسوسی ایشن کے سینیئر عہدیدار بھی قیمتوں کی ملی بھگت میں شامل رہے، جب کہ کارٹل نے پنجاب، ملتان اور کراچی میں یومیہ ریٹس مقرر کیے۔ چوزے کی قیمت 17.
صادق پولٹری اور اسلام آباد فیڈز نے کمیشن کی کارروائی کے خلاف حکمِ امتناع لے رکھا تھا، تاہم اسٹے خارج ہونے پر کمیشن نے شوکاز کی کارروائی مکمل کی اور جرمانہ عائد کیا۔ لاہور ہائی کورٹ نے کمیشن کا شوکاز پر کارروائی کا اختیار برقرار رکھا۔
کمپٹیشن کمیشن کے چیئرمین نے ٹریڈ ایسوسی ایشنز کو متنبہ کیا کہ وہ قیمتیں فکس کرنے سے باز رہیں۔ ڈاکٹر کبیر سدھو نے واضح کیا کہ تجارتی تنظیموں کا مقصد صرف ممران کی فلاح اور شعبے کی ترقی ہونا چاہیے، بصورت دیگر سخت کارروائی کی جائے گی۔
ڈاکٹر سدھو نے عوام سے اپیل کی کہ کسی بھی شعبے میں کارٹل کی موجودگی اور قیمتوں کو فکس کرنے سے متعلق معلومات کمیشن کو فراہم کی جائیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: واٹس ایپ
پڑھیں:
خیبرپختونخوا کا 2 ہزار 119 ارب روپے کا بجٹ پیش، پنشن، تنخواہیں بڑھا دی گئیں
خیبرپختونخوا کا 2 ہزار 119 ارب روپے کا بجٹ پیش، پنشن، تنخواہیں بڑھا دی گئیں WhatsAppFacebookTwitter 0 13 June, 2025 سب نیوز
پشاور(سب نیوز ) خیبرپختونخوا کا 2 ہزار 119 ارب روپے کا بجٹ پیش کر دیا گیا، تنخواہوں میں 10 اور پنشن میں 7 فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔صوبائی وزیر خزانہ آفتاب عالم خان نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران صوبائی حکومت نے واجب الادا قرضوں میں مجموعی طور پر 49 ارب روپے کی ادائیگی کی، واجب الادا قرضوں میں 18 ارب روپے مارک اپ شامل ہے۔
آفتاب عالم نے کہا کہ گزشتہ خیبر پختونخوا حکومت کا مالیاتی بجٹ 100 ارب روپے سر پلس تھا، وفاق کی جانب سے این ایف سی کی مد میں 42 ارب روپے کی کٹوتی کی گئی، وفاق کی جانب سے ضم شدہ اضلاع کے جاری اخراجات میں 40 ارب روپے کی کم ادائیگی کی گئی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ وفاق کی جانب سے ترقیاتی اخراجات میں اربوں روپے کی کٹوتی کی گئی، وفاقی حکومت کی ٹیکس اہداف میں 1 ہزار ارب روپے کمی کے باعث خیبر پختونخوا کو 90 ارب روپے کم موصول ہوئے۔بجٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم 547 ارب روپے کی تجویز ہے، سالانہ کل اخراجات کا تخمینہ 1962 ارب روپے، بجٹ 157 ارب روپے سر پلس رکھا گیا ہے، کم سے کم ماہانہ اجرت 36 ہزار سے بڑھا کر 40 ہزار روپے کرنے کی تجویز ہے۔
ایگزیکٹو الانس نہ لینے والے ملازمین کا ڈسپیرٹی الانس 15 سے 20 فیصد بڑھانے کی تجویز ہے، ایم ایف سی کے تحت صوبے کو 267ارب روپے کمی کا سامنا ہے۔بجلی خالص منافع کی مد میں وفاق کے ذمہ 71ارب روپے کے بقایا جات ہے، آئل گیس کی مد میں وفاق کے ذمہ 58 ارب روپے واجب الادا ہے۔انہوں نے کہا کہ سالانہ ترقیاتی بجٹ کا حجم 5 کھرب 17 ارب سے زائد رکھا گیا ہے، ترقیاتی بجٹ میں ایک کھرب 77 ارب سے زائد غیر ملکی گرانٹ اور لون شامل ہیں۔ مجوزہ ترقیاتی بجٹ میں 1349 جاری، 810 نئے منصوبے شامل ہیں۔
آفتاب عالم خان نے کہا کہ سالانہ اے ڈی پی میں سب سے زیادہ سولہ فیصد حصہ سڑکوں کی تعمیر کے لیے مختص کیا گیا ہے، سڑکوں کی 583 نئی اور پرانی سکیموں کے لیے 53 ارب 64 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔وزیر خزانہ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ صحت کے 182 نئے اور جاری منصوبوں کے لیے 27 ارب روپے، ابتدائی و ثانوی تعلیم کے 96 منصوبوں کے لیے 13 ارب سے زائد روپے، محکمہ اعلی تعلیم کی 63 اسکیموں کے لیے 6 ارب 27 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
آفتاب عالم خان نے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کے 10 نئے اور جاری منصوبوں کے لیے 1 ارب 28 کروڑ، کھیلوں کی 51 نئی اور پرانی سکیموں کے لیے 8 ارب 88 کروڑ، سکیورٹی کی مد میں محکمہ داخلہ کے 68 منصوبوں کے لیے 6 ارب 99 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
توانائی کے 59 منصوبوں کے لیے 4 ارب 79 کروڑ روپے، محکمہ زراعت کے 46 منصوبوں کے لیے 7 ارب 25 کروڑ روپے، اضلاع کی ترقیاتی اسکیموں کے لیے 45 ارب 6 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے ترقیاتی بجٹ کی مد میں بندوبستی اضلاع کے لئے 120 ارب روپے کا تخمینہ رکھا گیا ہے ، پہلی مرتبہ بجٹ میں 30 فیصد اضافہ کرتے ہوئے اے ڈی پی پلس کے تحت بڑھا کر 155 ارب روپے کر دیا گیا۔
صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ اضافی 35 ارب روپے اہم منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے پر خرچ ہونگے، ، صوبے میں گڈ گورننس کے فروغ کے لئے جامع منصوبہ تشکیل دیا گیا ہے، مختلف شعبوں میں اصلاحاتی اقدامات کے لئے مجموعی طور پر 7 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔
آفتاب عالم خان نے کہا کہ صحت کے لئے 2860 ملین، معدنیات کے لئے 700 ملین، صنعتوں کے لئے 700 ملین، لائیو سٹاک کے لئے 620 ملین، بلدیات کے لئے 550 ملین جبکہ محکمہ سیاحت کے لئے بھی 550 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان فٹبال فیڈریشن کا بیرون ملک مقیم 6 خواتین فٹبالرز کو قومی کیمپ میں شامل کرنیکافیصلہ پاکستان فٹبال فیڈریشن کا بیرون ملک مقیم 6 خواتین فٹبالرز کو قومی کیمپ میں شامل کرنیکافیصلہ پاکستانی سفارتخانے کی ایران میں پاکستانی شہریوں کو محفوظ مقامات پر رہنے کی ہدایت ماحولیاتی وسائل کو ہتھیار بنانا خطرناک، پانی روکنے پر بھارت کو جواب دیں گے: بلاول بھٹو ایران پر اسرائیلی حملے کے نتیجے میں ہونیوالے جانی نقصان کی تفصیلات سامنے آگئیں خطے میں سیکیورٹی صورتحال کے باوجود پاکستانی فضائی حدود مثر استعمال ہو رہی ہے، حکام سی ڈی اے میں تقرری و تبادلے کی ہوا،، ڈائریکٹر سیکورٹی کو ڈائریکٹر انفورسمنٹ کا اضافی چارج دیدیا گیا،، مزید تقرری و تبادلے کی...Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم