—فائل فوٹو

پولیس نے لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق کیس میں پیش رفت رپورٹ  سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔

دورانِ سماعت پولیس نے کہا کہ میرپور بٹھورو سے لاپتہ شہری زبیر شاہ واپس گھر آگیا ہے۔

عدالت نے شہری کی گھر واپسی پر درخواست نمٹا دی۔

سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ شہری محمد یونس کی بازیابی سے متعلق درخواست پر تفتیشی افسر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ آپ نے لاپتہ شہری کے پاسپورٹ سے متعلق تفصیلات حاصل کر لیں؟

یہ بھی پڑھیے لاپتہ افراد کی بازیابی کو یقینی بنانے کی ہدایت لاپتہ افراد کیس: پولیس رولز میں 3 ماہ میں اصلاحات کا حکم

تفتیشی افسر نے کہا کہ ہم نے پاسپورٹ کی معلومات کے لیے نادرا کو خط لکھا ہے۔

عدالت نے تفتیشی افسر سے سوال کیا کہ آپ نے پاسپورٹ کیلیے نادرا کو خط کیوں لکھا؟

 عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہ پاسپورٹ کون جاری کرتا ہے؟

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ پاسپورٹ ڈی جی پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کے ماتحت ہیں۔

جسٹس ظفر احمد راجپوت نے سوال کیا کہ آپ نے امیگریشن ڈپارٹمنٹ کے بجائے نادرا کو خط کیوں لکھا؟ پتہ نہیں کس کس کیس کی تفتیش کرتے ہوں گے۔

تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ میں عدالت سے معذرت خواہ ہوں، اب متعلقہ حکام کو خط لکھوں گا۔ 

عدالت نے لاپتہ شہری یونس سے متعلق پیشرفت رپورٹ آئندہ سماعت پر طلب کر لی۔

عدالت نے لاپتہ شہری عمر صدیق کی مالی معاونت سے متعلق محکمۂ داخلہ سندھ کے سیکشن افسر کو طلب کر لیا۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ لاپتہ شہری کی اکاؤنٹس کی تفصیلات سیکشن افسر کو فراہم کر دی تھیں۔ 

محکمۂ داخلہ سندھ کے فوکل پرسن نے کہا کہ ہمیں ابھی تک کوئی تفصیلات فراہم نہیں ہوئیں۔ 

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ 3 ماہ قبل بذریعہ واٹس ایپ تفصیلات فراہم کر دی تھیں۔

عدالت نے گلشن معمار سے لاپتہ شہری عمر فاروق سے متعلق جے آئی ٹی رپورٹ طلب کر لی۔

رپورٹ کے مطابق محمد یونس منگھوپیر، عمر صدیق، سید ذوالفقار شارع فیصل تھانے کی حدود سے لاپتہ ہوئے، محمد اسماعیل اور محمد فاروق تھانہ گلشن معمار کی حدود سے لاپتہ ہوئے۔

عدالت نے درخواستوں کی سماعت 21 مئی تک ملتوی کر دی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: نے لاپتہ شہری تفتیشی افسر سوال کیا کہ نادرا کو خط نے کہا کہ عدالت نے سے لاپتہ

پڑھیں:

اسرائیلی بحری جہازوں کیجانب سے مصر و ترکی سے سامان کی ترسیل سے متعلق یمنی رپورٹ

یمنی مسلح افواج نے انکشاف کیا ہے کہ بحیرہ احمر میں حال ہی میں نشانہ بننے والی صیہونی بحری کمپنی کے بحری جہازوں نے متعدد بار ترکی و مصر کی بندرگاہوں سے بھی قابض اسرائیلی رژیم کو سامان پہنچایا ہے اسلام ٹائمز۔ یمنی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے فوجی ذرائع سے نقل کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی بحری جہاز اٹرنٹی سی (ETERNITY C) کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب اس کے کپتان نے یمنی بحریہ کی جانب سے جاری کردہ اس انتباہ کا جواب دینے سے انکار کر دیا کہ اگر اس نے جواب نہ دیا تو اس کے بحری جہاز کو براہ راست طور پر نشانہ بنایا جائے گا۔ یمنی فوجی ذرائع نے تاکید کی کہ اس صیہونی بحری جہاز کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب اس نے "فوری طور پر رُک جانے" سے متعلق، بین الاقوامی چینل (16) کے ذریعے جاری ہونے والی یمنی بحریہ کی متعدد وارننگز کو نظر انداز کیا۔

رپورٹ کے مطابق اٹرنٹی سی نامی بحری جہاز کو کاسمو شپ مینیجمنٹ (COSMO SHIP MANAGTMENT SA) نامی کمپنی کے ذریعے چلایا جاتا تھا، جبکہ اس کمپنی کے کئی ایک بحری جہاز اسرائیلی بندرگاہوں کے ساتھ منسلک ہیں جیسا کہ کمپنی کے فعال بحری جہازوں میں ایچ ایس ایل نائیک (HSL NIKE) بھی شامل ہے کہ جس نے رواں سال مارچ، اپریل، جون اور جولائی میں اپنے 4 دوروں کے دوران ترکی و مصر کی بندرگاہوں سے مختلف قسم کا سامان مقبوضہ فلسطینی سرزمین پر قابض سفاک صیہونی رژیم کی بندرگاہ حیفا تک پہنچایا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسی کمپنی کا ایک اور فعال جہاز فیتھ (FAITH) بھی ہے کہ جس نے حالیہ مہینوں میں ہی ترکی و مصری بندرگاہوں سے 2 کھیپیں اسرائیل پہنچائی ہیں۔ 

یمنی فوجی ذرائع نے تاکید کی کہ ہم تمام جہازران کمپنیوں، سمندری برادری اور مقامی باشندوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ قابض صیہونی رژیم کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعامل یا تعاون میں شریک نہ ہوں، چاہے ان کی پیشکش کچھ بھی ہو، تاکہ ان کے بحری جہازوں اور عملے کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔ یمنی فوج نے تاکید کی کہ اسرائیلی بحری جہازوں، اور مقبوضہ فلسطینی بندرگاہوں کی جانب جانے والے بحری جہازوں، یا پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے والی کمپنیوں کے تمام بحری جہازوں کے علاوہ؛ تمام بحری جہازوں کے لئے جہازرانی مکمل طور پر محفوظ ہے جبکہ یہ امر اس وقت تک جاری رہے گا کہ جب تک غزہ کے خلاف جاری انسانیت سوز جارحیت اور اس کا غیر انسانی محاصرہ ختم نہیں ہو جاتا۔
-

متعلقہ مضامین

  • اسائلم کیسے لیا جاتا ہے، پاکستانی شہری اس کے سب سے زیادہ خواہاں کیوں؟
  • شوگر ملز مالکان کو برآمد کیلئے سبسڈی کیوں دی گئی؟ چیئرمین پی اے سی کا سوال
  • اسرائیلی بحری جہازوں کیجانب سے مصر و ترکی سے سامان کی ترسیل سے متعلق یمنی رپورٹ
  • آپریشن سندور کیوں روکا؟ راہول گاندھی کا مودی سرکار سے لوک سبھا میں دوٹوک سوال
  • آپ یہ کیوں سمجھتے ہیں کہ دہشتگرد پاکستان سے آئے تھے، آپریشن سندور پر چدمبرم کا سوال
  • نادرا نے شہریوں کے لیے نئی سہولت متعارف کرانے کا اعلان کردیا
  • نادرا  نےعوام کیلئے ایک اور سہولت متعارف کرانے کا اعلان کر دیا  
  • ملک میں بچوں کے جنسی استحصال اور بدسلوکی سے متعلق رپورٹ میں  پریشان کن انکشافات
  • نادرا کا عوام کیلئے ایک اور سہولت متعاف کرانے کا اعلان
  • حکومت پاکستان نے زمینی راستے سے ایران عراق جانیوالے زائرین پر پابندی عائد کردی