سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے آڈیو لیکس انکوائری کمیشن کے خلاف کیس غیر موثر ہونے کی بنیاد پر نمٹا دیا، مذکورہ انکوائری کمیشن کے چیئرمین قاضی فائز عیسی ریٹائر جبکہ باقی ممبر سپریم کورٹ تعینات ہو گئے ہیں۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے آڈیو لیکس انکوائری کمیشن کے خلاف کیس کی سماعت کی، بانی پی ٹی آئی کے وکیل حامد خان کا کہنا تھا کہ اٹارنی جنرل نے بتانا ہے کہ کیا آڈیو لیکس پر نیا کمیش بنائیں گے یا نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کا سی ڈی اے کو وائلڈ لائف بورڈ کے دفاتر واپس کرنے کا حکم

ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے بتایا کہ اٹارنی جنرل دوسرے آئینی بینچ میں مصروف ہیں، جسٹس امین الدین خان نے استفسار کیا کہ صرف اتنا بتا دیں کہ وفاقی حکومت نے آڈیو لیکس پر کیا کرنا ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی جانب سے ہدایات حاصل کرنے کی مہلت طلب کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا، جسٹس جمال مندوخیل بولے؛ کیا مذاق بنایا ہوا ہے آپ نے کبھی آپ آ جاتے ہیں کبھی اٹارنی جنرل، صرف ہاں یا نہ بتانا ہے اور اٹارنی جنرل پیش نہیں ہوئے تو نہیں بتائیں گے۔

مزید پڑھیں: کچی آبادی اگر کچے گھر ہیں تو 90 فیصد بلوچستان کچی آبادی ہے، جسٹس جمال مندوخیل کے ریمارکس

جسٹس جمال مندوخیل نے مزید کہاکہ روزانہ ہم یہاں بیٹھ کر بس ایک معاملے کو لٹکاتے رہیں کہ اٹارنی جنرل نہیں ہے، جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ یہ کیس تو غیر مؤثر ہو چکا ہے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سیدھی سی بات ہے کہ آڈیو لیکس کمیشن کے سربراہ قاضی فائز عیسی ریٹائر ہو گئے، کمیشن کے ممبر جسٹس نعیم اختر اور جسٹس عامر فاروق سپریم کورٹ کے جج بن گئے، وفاقی حکومت کو نیا کمیشن بھی بنانا ہے تب بھی یہ کیس اب غیر موثر ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آڈیو لیکس انکوائری کمیشن ایڈیشنل اٹارنی جنرل جسٹس امین الدین خان جسٹس جمال مندوخیل جسٹس محمد علی مظہر عامر رحمان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: آڈیو لیکس انکوائری کمیشن ایڈیشنل اٹارنی جنرل جسٹس امین الدین خان جسٹس جمال مندوخیل جسٹس محمد علی مظہر جسٹس امین الدین خان جسٹس جمال مندوخیل نے آڈیو لیکس اٹارنی جنرل سپریم کورٹ کمیشن کے

پڑھیں:

سپریم کورٹ کے 2 ایڈہاک جج سبکدوش‘ سال میں 2 ہزار سے زائد مقدمات نمٹائے

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ کے 2 ایڈہاک جج سبکدوش ہوگئے۔ جسٹس (ر) سردار طارق مسعود اور جسٹس (ر) مظہر عالم میاں خیل نے بطور ایڈہاک جج 29 جولائی 2024ء کو حلف اٹھایا تھا۔ سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے دونوں ایڈہاک ججز کا نام دیا تھا، دونوں ججز کے ناموں کی منظوری جوڈیشل کمشن کے اجلاس میں دی گئی تھی۔ گزشتہ روز سپریم کورٹ میں جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس مظہرعالم خان میاں خیل کے اعزاز میں الوداعی تقریب کا انعقاد کیا گیا، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے سبکدوش ہونے والے دونوں ججز کو  عدالتی خدمات پر خراج تحسین پیش کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جسٹس طارق مسعود اور جسٹس مظہر عالم نے بالخصوص فوجداری مقدمات کے فیصلوں میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور عدالت کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں نمایاں کردار ادا کیا۔ چیف جسٹس کے مطابق ایک سال کے دوران سپریم کورٹ میں 7,196 فوجداری مقدمات کے فیصلے کیے گئے، جن میں سے 2,220 مقدمات دونوں ججوں پر مشتمل بنچ نے نمٹائے، جو کل فیصلوں کا 30 فیصد سے زائد بنتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ، عمران خان کی اپیلوں پر سماعت کرنے والے بینچ میں ایک رکن کا اضافہ
  • سپریم کورٹ: 9 مئی کیسز میں ضمانت اپیلوں پر سماعت کے لیے بینچ تبدیل
  • الیکشن کمیشن نے بیرسٹر گوہر کے بیان کو بے بنیاد قرار دے دیا
  • سپریم کورٹ: عمران خان کی ضمانت  کی 8 اپیلیں آج سماعت کیلئے مقرر 
  • سپریم کورٹ کے 2 ایڈہاک جج سبکدوش‘ سال میں 2 ہزار سے زائد مقدمات نمٹائے
  • سپریم کورٹ، پنشنر کی وفات کے بعد مطلقہ بیٹی کا پنشن حق بحال
  • سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے وزیراعظم کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی
  • سابق چیف جسٹس نے وزیراعظم شہبازشریف کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی
  • سپریم کورٹ کے 2ایڈہاک ججز مدت پوری ہونے پرعہدے سے سبکدوش
  • سپریم کورٹ کے 2 ایڈہاک ججز مدت مکمل ہونے پر سبکدوش