سپریم کورٹ کے 2 ایڈہاک جج سبکدوش‘ سال میں 2 ہزار سے زائد مقدمات نمٹائے
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ کے 2 ایڈہاک جج سبکدوش ہوگئے۔ جسٹس (ر) سردار طارق مسعود اور جسٹس (ر) مظہر عالم میاں خیل نے بطور ایڈہاک جج 29 جولائی 2024ء کو حلف اٹھایا تھا۔ سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے دونوں ایڈہاک ججز کا نام دیا تھا، دونوں ججز کے ناموں کی منظوری جوڈیشل کمشن کے اجلاس میں دی گئی تھی۔ گزشتہ روز سپریم کورٹ میں جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس مظہرعالم خان میاں خیل کے اعزاز میں الوداعی تقریب کا انعقاد کیا گیا، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے سبکدوش ہونے والے دونوں ججز کو عدالتی خدمات پر خراج تحسین پیش کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جسٹس طارق مسعود اور جسٹس مظہر عالم نے بالخصوص فوجداری مقدمات کے فیصلوں میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور عدالت کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں نمایاں کردار ادا کیا۔ چیف جسٹس کے مطابق ایک سال کے دوران سپریم کورٹ میں 7,196 فوجداری مقدمات کے فیصلے کیے گئے، جن میں سے 2,220 مقدمات دونوں ججوں پر مشتمل بنچ نے نمٹائے، جو کل فیصلوں کا 30 فیصد سے زائد بنتا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ چیف جسٹس
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود کو کام سے روکنے کے حکم کے بعد ایک اور اہم پیش رفت
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کام سے روکنے کے حکم کے بعد ایک اور اہم پیش رفت سامنے آگئی جب کہ عدالت عالیہ کے جج نے اپنے خلاف ڈویژن بینچ کا فیصلہ چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع نے کہا کہ جسٹس طارق محمود جہانگیری سپریم کورٹ میں فیصلہ چیلنج کریں گے، تحریری حکمنامہ ملنے کے بعد اپیل تیار کی جائے گی۔
قبل ازیں مبینہ جعلی ڈگری کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی تھی جب کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک کام سے روکنے کا حکم دیا تھا۔
https://www.youtube.com/watch?v=G3iGEhjwz4E