غداری کیس: چنموئے داس کو ہائیکورٹ سے ضمانت مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
بنگلہ دیش کی ہائیکورٹ نے بدھ کے روز بغاوت کے ایک مقدمے میں چنموئے کرشنا داس برہمچاری کو ضمانت دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کا سب سے بڑا مینوفیکچرنگ ملک بننا چاہتے ہیں، چیف ایڈوائزر بنگلہ دیش محمد یونس کا عزم
یہ حکم جسٹس محمد عطا الرحمن اور جسٹس محمد علی رضا پر مشتمل بنچ نے جاری کیا۔ یہ فیصلہ 4 فروری کو ایک سابقہ فیصلے کے بعد آیا ہے، جہاں ہائیکورٹ نے ایک قاعدہ جاری کیا تھا جس میں حکومت سے یہ وضاحت کرنے کو کہا گیا تھا کہ چنموئے داس کو ابتدائی طور پر اس کی درخواست کو مسترد کرنے کے بعد ضمانت کیوں نہ دی جائے۔
بنگلہ دیش سملٹ سناتن جاگرن جوٹے کے ترجمان اور اسکون کے سابق لیڈر چنموئے داس اور دیگر 18 کے خلاف بغاوت کا مقدمہ پچھلے سال 31 اکتوبر کو درج کیا گیا تھا۔ مقدمے کا اندراج 25 اکتوبر کو چٹگرام میں سناتانی برادری کے ایک بڑے اجتماع کے بعد کیا گیا تھا جس کی قیادت چنموئے کرشنا داس کر رہے تھے۔ ان پر الزام ہے کہ اس تقریب میں قومی پرچم کی بے حرمتی کی گئی۔
مزید پڑھیے: پاکستان بنگلہ دیش تعلقات میں بہتری کا عمل سبوتاژ کرنے کی کوششیں ناکام ہوں گی، دفتر خارجہ
چنموئے کو بعد میں 25 نومبر کو ڈھاکہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کی گرفتاری سے قبل 22 نومبر کو رنگ پور میں ان کی قیادت میں ایک اور بڑی ریلی نکالی گئی۔
چٹگرام کی ایک عدالت نے اس سے قبل چنموئے کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی اور انہیں قید کا حکم دیا تھا۔
مزید پڑھیں: بنگلہ دیش میں پوہیلا بوشاخ تقریب کا جشن 2025
اس فیصلے نے عدالت کے احاطے میں ان کے پیروکاروں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور وکلا کے درمیان جھڑپیں شروع کر دیں جس کے نتیجے میں وکیل سیف الاسلام الف کی موت واقع ہو گئی تھی۔ وکیل کے قتل کے بعد چنموئے اور دیگر کے خلاف کئی اضافی مقدمات درج کیے گئے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بغاوت کیس بنگلہ دیش چنموئے داس چنموئے داس کی ضمانت منظور.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بغاوت کیس بنگلہ دیش چنموئے داس کی ضمانت منظور بنگلہ دیش گیا تھا کے بعد
پڑھیں:
پاکستان میں امن کی ضمانت کابل کو دینا ہوگی، وزیر دفاع
اسلام آباد:وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ کابل کی طالبان رجیم دہشت گردوں کی پشت پناہی بند کر دے، پاکستان میں امن کی ضمانت کابل کو دینا ہوگی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع نے واضح کیا کہ ٹی ٹی پی ہو یا بی ایل اے ہو پاکستان میں دہشت گردی برداشت نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین سے دراندازی مکمل بند ہونی چاہیے کیونکہ دہشت گردی پر پاکستان اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ثالث ہمارے مفادات کی مکمل دیکھ بھال کریں گے اور دہشت گردی کی روک کے بغیر دو ہمسایوں کے تعلقات میں بہتری کی گنجائش نہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی حکومت آہستہ آہستہ تنہائی کا شکار ہو رہی ہے، پی ٹی آئی کے لوگ اپنے سیاسی مفادات کی بات کرتے ہیں لیکن یہ ملک نیازی لاء کے تحت نہیں چل سکتا۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ سابق فاٹا کے لوگ سمجھتے ہیں وفاقی حکومت مخلص ہے جہاں ضرورت ہو ہم طاقت کا بھرپور استعمال کر رہے ہیں، ہم نے اس مٹی کے مفاد کا تحفظ کرنا ہے۔