کشمیریوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریوں اور گھر مسمار کرنے کے خلاف احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد بھارتی فورسز نے نہتے کشمیری نوجوانوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریاں اور گھروں کو مسمار کرنے کا سلسلہ دوبارہ شروع کر دیا ہے۔
اس صورتحال کے خلاف آزاد کشمیر میں عوامی سطح پر شدید غم و غصے اور احتجاج کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے مظفرآباد کا دورہ کیا اور یکجہتی جلسے سے خطاب کیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ وہ وزیراعظم شہباز شریف اور پوری وفاقی حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے کشمیری عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کے اظہار کے لیے بہ نفسِ نفیس یہاں موجود ہیں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ مظفرآباد کے بعد وہ وادی نیلم کا دورہ کریں گے تاکہ وہاں کے عوام کو بھی یہ یقین دہانی کرائی جا سکے کہ پاکستان کے 25 کروڑ عوام ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
مزید جانتے ہیں نمائندہ وی نیوز ثاقب علی سے
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
بھارت پاک جنگ: راہول گاندھی یتیم بچوں کو گود لیں گے
بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے سینئر رہنما راہول گاندھی نے کہا ہے کہ وہ ان 22 بچوں کے تمام تعلیمی اخراجات برداشت کریں گے جنہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ لڑائی کے دوران اپنے والدین کو کھو دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق راہول گاندھی نے اعلان کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے ضلع پونچھ سے تعلق رکھنے والے ان 22 یتیم بچوں کی تعلیم کے تمام اخراجات اٹھائیں گے جو مئی میں بھارت اور پاکستان کے درمیان ہونے والی جھڑپوں کے دوران یتیم ہوئے تھے۔
جموں و کشمیر کانگریس کے مطابق راہول گاندھی ان بچوں کی تعلیم کا خرچ ان کی گریجویشن تک خود برداشت کریں گے۔
جموں و کشمیر کانگریس کے صدر طارق حمید کرّا جموں و کشمیر نے بتایا کہ ’’راہول گاندھی نے پونچھ میں بمباری کے بعد متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی تھی۔ انہوں نے ہمیں ہدایت دی کہ ہم ان بچوں کی فہرست تیار کریں جنہوں نے اپنے والدین، خاص طور پر خاندان کی کفالت کرنے والے والد یا والدہ کو کھو دیا ہے، اور ہم نے یہ فہرست انہیں فراہم کر دی۔‘‘
صرف ضلع پونچھ میں مئی میں بھارت اور پاکستان کے درمیان چار دن کی گولہ باری اور ڈرون حملوں کے نتیجے میں 13 عام شہری ہلاک ہوئے، جبکہ مجموعی طور پر 28 افراد کی ہلاکت رپورٹ ہوئی۔
راہول گاندھی نے اپریل 2024 کے انتخابات کے بعد لوک سبھا (بھارت کی پارلیمان کے ایوانِ زیریں) میں قائدِ حزبِ اختلاف کی حیثیت سے خدمات انجام دینا شروع کیں۔ اس سے قبل وہ کانگریس پارٹی میں مختلف اہم عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں، جن میں پارٹی کی صدارت بھی شامل ہے۔
Post Views: 5