کراچی: عوام پاکستان پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے استفسار کیا کہ ہم کائنیٹک حملے کا دفاع کرلیں گے معیشت کا کیا ہوگا؟
دی ویسٹا سمٹ سے خطاب میں مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان کو اس نہج پر لانے میں سب کا کردار ہے، حالات اس لیے ایسے ہیں کہ جو اصلاحات کرنی ہیں وہ نہیں کر رہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت دشمن بن کر ابھر رہا ہے، پاکستان میں سیاسی ہم آہنگی درکار ہے، ممکن ہے وہ حملہ کرکے سوال پوچھے کہ ہم کتنے متحد ہیں۔
سابق وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ سوال یہ ہے کہ ہم کائنیٹک حملے کا دفاع کرلیں گے معیشت کا کیا ہوگا؟
اُن کا کہنا تھا کہ غیرقانونی طور پر باہر جانے والوں کو حادثہ پیش آئے تو بھیجنے والے کے خلاف ایف آئی آر درج کرتے ہیں، شہباز شریف کے خلاف بھی مقدمہ ہونا چاہیے کہ یہ لوگ باہر کیوں جارہے ہیں۔
مفتاح اسماعیل نے یہ بھی کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کی وجہ سے مالی خسارہ ہے اسے ٹھیک کیوں نہیں کرتے، صوبوں کو ملنے والی رقم کیوں شہروں کو نہیں ملتی؟
انہوں نے کہا کہ قومی ایئرلائن کی نجکاری میں کوئی نہ کوئی پخ نکل آتی ہے، نیب سیاسی مقاصد کےلئے استعمال ہورہی ہے، ملک میں قانون کی بالادستی نہیں۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ 26ویں ترمیم نے عدالتی نظام کو ختم کردیا ہے، پیکا طرز کا قانون پی ٹی آئی دور میں آیا تو شہباز شریف نے سخت بیان دیا تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ حکمران عوامی ووٹ سے نہیں جیتا وہ عوامی کام کیوں کرے گا، بنگلا دیش الگ ہوا تو ان کی فی کس آمدنی ہم سے آدھی تھی، آج زیادہ ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: مفتاح اسماعیل نے کہا کہ

پڑھیں:

بھارت کا 5 منٹ بعد پاکستان پر حملے کا الزام لگانا انتہائی نامناسب ہے، سابق امریکی نائب وزیر خارجہ

پاک بھارت کشیدگی کے حل کے بارے میں امریکی سابق سفارت کار کا کہنا تھا کہ ہم نے اس طرح کے فلمیں پہلے بھی دیکھیں ہیں، وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری اور دونوں ممالک کے عوام اپنی اپنی لیڈرشپ سے کہیں کہ بس بہت ہوچکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ہارورڈ یونیورسٹی امریکہ میں نجی ٹی وی کے میزبان حامد میر سے گفتگو کے دوران رابن رافیل نے وزیراعظم شہباز شریف کی پہلگام حملے کی تحقیقات غیر جانبدار ماہرین سے کرانے کی تجویز کی حمایت کردی۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلگام حملے پر پاکستان کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش مثبت پیشرفت ہے، عالمی برادری کو حالیہ پاک بھارت کشیدگی کم کرنے کے لیے فوری کردار ادا کرنا چاہیے۔

امریکا کی سابق نائب وزیر خارجہ برائے جنوبی ایشیا رابن رافیل نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ امریکی حکومت شہباز شریف کی تجویز کو سپورٹ کرے گی جب کہ دونوں ممالک کو چاہیے کہ وہ ملکر بیٹھیں اور مسائل کا حل نکالیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ مضحکہ خیز ہے کہ واقعہ کے 5 منٹ کے بعد ہی ایک فریق کہے کہ انہیں پتا ہے کہ یہ حملہ کس نے کیا، تاہم اس حوالے سے درست حقائق جاننا بہت ضروری ہوتا ہے۔

میزبان نے سوال کیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کا کیا حل ہے؟۔ جس پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان اس طرح کی کشیدگی پہلی مرتبہ نہیں ہوئی، ہم نے اس طرح کے فلمیں پہلے بھی دیکھیں ہیں، وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری اور دونوں ممالک کے عوام اپنی اپنی لیڈرشپ سے کہیں کہ بس بہت ہوچکا ہے، اب وقت آگیا ہے کہ مسائل کا حل نکالا جائے۔

میزبان کی جانب سے پاک-امریکا تعلقات سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ امریکا میں نئی حکومت ابھی سنھبل رہی ہے، امریکا نے پاکستان اور جنوبی ایشیا میں پالیسی بنانے کے لیے ابھی لوگ تعینات نہیں کیے، صورتھال کو جانچنے میں وقت لگے گا۔ مزید کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ پاکستان سے تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے پچھلی انتظامیہ کی کوششوں کو ہی استوار کرے گی اور پاکستان کے ساتھ تعاون کا سلسلہ جاری رکھے گی۔

واضح رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے پہلگام میں 22 اپریل کو 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد 23 اپریل کو سندھ طاس معاہدہ فوری طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ بھارت نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کو جواز بناتے ہوئے پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹے میں بھارت چھوڑنے کا حکم دیا تھا، جبکہ واہگہ بارڈرکی بندش اور اسلام باد میں بھارتی ہائی کمیشن میں تعینات اپنے ملٹری اتاشی کو وطن واپس بلانے کے علاوہ پاکستان میں تعینات سفارتی عملے کی تعداد میں بھی کمی کردی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • ہم کائنیٹک حملے کا دفاع کرلیں گے معیشت کا کیا ہوگا؟ مفتاح اسماعیل کا استفسار
  • جیسا بھارت کا عمل ہوگا ویسا ردِ عمل دیا جائیگا، کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے، خواجہ آصف
  • بھارت جو کارروائی کرے گا پاکستان کا جواب اس سے بڑھ کر ہوگا، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • حملے کے خطرات بڑھ رہے ہیں، بھارت جتنی طاقت استعمال کرے گا، اس سے زیادہ سخت جواب دیں گے، وزیر دفاع
  • ادارہ جاتی اصلاحات کرلیں تو یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا، وزیر خزانہ
  • تنخواہ دار طبقے نے 9 ماہ میں 391 ارب روپے انکم ٹیکس ادا کیا، مفتاح
  • بھارت کا 5 منٹ بعد پاکستان پر حملے کا الزام لگانا انتہائی نامناسب ہے، سابق امریکی نائب وزیر خارجہ
  • پہلگام حملے کے صرف 5 منٹ بعد الزام لگانا انتہائی نامناسب ہے، سابق امریکی نائب وزیر خارجہ
  • بھارت کی جانب سے فوری حملے کا خطرہ، پاکستان ہائی الرٹ ہے، وزیر دفاع