سیکیورٹی امور کے ماہر  معید یوسف  نے کہا ہے کہ میرا وزیراعظم شہباز شریف کو مشورہ ہوگا کہ وہ ٹیلی فون پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے بات کریں اور ان سے پوچھے کہ کیا ہم ایک دوسرے کی مکمل تباہی چاہتے ہیں؟

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو مودی سے پوچھنا چاہیے کہ دونوں ممالک کو یہیں رہنا ہے ایسے میں  کیا آپ دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات چاہتے ہیں یا  انہیں مہذب ہمسایہ  اقوام کی طرح  آگے بڑھنا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیے: امریکی وزیرخارجہ کا وزیراعظم شہباز شریف کے بعد بھارتی ہم منصب سے رابطہ، پاکستان کیساتھ مل کر کام کرنے پر زور

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کوچاہیے کہ وہ مودی کو بتائیں یہاں کے عوام کے جذبات کو میں بھی کنٹرول نہیں کرسکتا کیوں کہ جو بلوچستان میں ہورہا ہے اور جو بھارت کررہا ہے وہ عوام دیکھ رہے ہیں،  ایسے میں اگر انڈیا جنگی جنون میں رہنا چاہتا ہے تو اس کی مرضی آپ اپنی توجہ ان کاموں پر مرکوز رکھیں جو آپ کرتے آرہے ہیں۔

معید یوسف نے کہا کہ انڈیا نےجس طرح پہلے کیا تھا اسی طرح اس بار بھی کوئی قدم اٹھاسکتا ہے کیوں کہ مودی نے کشیدہ ماحول بنایا ہوا ہے البتہ اس کے لیےتیار ہونا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انڈیا بھارت پہلگام جنگ سیکیورٹی امور کشیدگی نعید یوسف.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انڈیا بھارت پہلگام سیکیورٹی امور کشیدگی نعید یوسف

پڑھیں:

 مودی پارلیمنٹ کا سامنا کرنے سے گریزاں؛ پہلگام حملے کے ردعمل میں فوج کو ’مکمل آپریشنل آزادی‘  کے پیچھے چھپ گئے

سٹی42: بھارت کی مرکزی حکومت پر قابض انتہا پسند سیاستدان نریندر مودی نے ایک طرف تو اپوزیشن کی پہلگام سانحہ پر پارلیمنٹ کا اجلاس بلانے کے اپوزیشن کے مطالبے کو نظر انداز کر دیا، دوسری طرف فوج کے سینئیر جنرل کو اس لئے گرفتار کروا دیا کہ اس نے پہلگام حملہ میں پاکستان کے ملوث نہ ہونے کا انکشاف کر دیا ، تیسری طرف نریندر مودی  نے اعلان کیا ہے کہ وہ  پہلگام حملے کے ردعمل میں طریقہ کار، اہداف اور وقت کا تعین کرنے میں مسلح افواج کو ’مکمل آپریشنل آزادی‘  دے رہے ہیں۔ مودی کی یہ نام نہاد "مکمل آزادی" خود بھارتی پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر دی گئی ہے جس کے پیچھے مودی کے سوا انڈین  قوم کا کوئی لیڈر ہے نہ عوام ہیں۔  

2 بچوں کے دل کے علاج کے لیے بھارت جانے والی فیملی پاکستان واپس پہنچ گئی

بی بی سی نے رپورٹ کیا ہے کہ  انڈین نیوز ایجنسی پی ٹی آئی اور اے این آئی کے مطابق وزیر اعظم مودی نے کہا ہے کہ پہلگام میں حملے کے بعد مسلح افواج کو ’کھلی آپریشنل آزادی‘ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلح افواج انڈیا کے ردعمل کے لیے طریقہ کار، اہداف اور وقت کا تعین کریں گی۔
نریندر مودی  نے یہ بیان دہلی کی مرکزی حکومت مین اپنے چمچے سمجھے جانے والے وزیروں کے اجلاس کے موقع پر دیا۔ اس اجلاس  میں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، قومی سلامتی کے مشیر اجیت دووال اور فوج کی  تینوں سروسز کے سربراہان شریک تھے۔
مودی نے دعویٰ کیا  کہ دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے قوم متحد ہے اور انھیں مسلح افواج کی پیشہ ورانہ قابلیت پر مکمل اعتماد ہے۔
 انڈیا میں ’ممکنہ ردعمل‘ کے بارے میں قیاس آرائیاں ہو رہی  ہیں۔ انڈین میڈیا نے یہ خبر وزیر اعظم مودی کی مسلح افواج کے سربراہوں سے ملاقات کے بعد دی ہے کہ مودی نے فوج کے سربراہ کو کسی بھی  ہدف اور وقت کا تعین کرنے کے لئے آپریشنل آزادی دے دی ہے۔

تعطیل کا اعلان

دوسری طرف انڈین میڈیا ہی بتا رہا ہے کہ اپوزیشن انڈیا الائنس کے لیڈر راہول گاندھی نے لوک سبھا اور کانگرس کے صدر  اور راجیہ سبھا  کے اپوزیشن لیڈر کھڑگے نے  پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کے لئے  نریندر مودی کو خط لکھے ہیں۔ مودی نے ان لیڈروں کے خطوں کا کوئی جواب نہیں دیا، ان لیڈروں کو بلوا کر ان سے ملاقات تک نہیں کی لیکن پہلگام واقعہ پر نام نہاد قومی اتفاق رائے کا دعویٰ کر ڈالا۔ اس اتفاق رائے کی حقیقت یہ ہے کہ نریندر مودی پارلیمنٹ کا تو سامنا نہیں کر رہے بلکہ ملازموں کو وہ اختیار دے رہے ہیں جس کا دنیا میں اب تک کسی بھی ایٹمی طاقت نے تصور تک نہیں کیا۔۔

قصور وار وردی میں بھی ہو تو ہر صورت سزا دلوائی جائے گی،ڈی آئی جی آپریشنز

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • بھارت کی مرکزی کابینہ کا اہم اجلاس وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں جاری
  • وزیراعظم شہباز شریف کا اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے  نریندر مودی کی غیر ذمہدارانہ حرکتوں پر رابطہ
  • نریندر مودی نے فوج کو پہلگام واقعے پر ردعمل کی اجازت دیدی
  • بھارت کا جنگی جنون: نریندر مودی نے فوج کو اہداف کے تعین، کارروائی کی اجازت دے دی
  •  مودی پارلیمنٹ کا سامنا کرنے سے گریزاں؛ پہلگام حملے کے ردعمل میں فوج کو ’مکمل آپریشنل آزادی‘  کے پیچھے چھپ گئے
  • سیاحوں کے پسندیدہ ترین سیاحتی مقام سیاحوں کے لئے بند کر دیئے گئے
  • نریندر مودی مسلمان دشمن ہے: مولانا فضل الرحمان
  • نریندر مودی ہمیں ڈرائیں نہیں ہم سے ڈریں، سینیٹر علی ظفر
  • نریندر مودی بند گلی میں پھنس گیا، اب کیا ہوگا؟