ہر گھڑی مزدور طبقے کیلئے اپنی کوشش جاری رکھوں گا، گورنر گلگت بلتستان
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
سید مہدی شاہ نے ایک پیغام میں کہا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر مہنگائی کی وجہ سے دھاڑی دار طبقے بری طرح متاثر ہو چکے ہیں۔ اس لئے میں ہمہ وقت کوشاں ہوں کہ گلگت بلتستان کے عوام کو روزگار، غریبوں کو اسپیشل پیکجز وغیرہ فراہم کرا کر انکی زندگیوں میں خوشحالی لا سکوں۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر گلگت بلتستان سید مہدی شاہ نے عالمی یوم مزدور کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ اس دن کو منانے کا مقصد امریکا کے شہر شکاگو کے محنت کشوں کی جدوجہد کو یاد کرنا ہے۔ انسانی تاریخ میں محنت و عظمت اور جدوجہد سے بھرپور استعارے کا دن یکم مئی ہے۔ 1884ء میں شکاگو میں سرمایہ دار طبقے کے خلاف اٹھنے والی آواز، اپنا پسینہ بہانے والی طاقت کو خون میں نہلا دیا گیا، مگر ان جاں نثاروں کی قربانیوں نے محنت کشوں کی توانائیوں کو بھرپور کر دیا۔ مزدوروں کا عالمی دن کارخانوں، کھتیوں کھلیانوں، کانوں اور دیگر کارگاہوں میں سرمائے کی بھٹی میں جلنے والے لاتعداد محنت کشوں کا دن ہے اور یہ محنت کش انسانی ترقی اور تمدن کی تاریخی بنیاد ہیں۔ گورنر سید مہدی شاہ نے مزید کہا کہ مہنگائی مزدوروں کی زندگیوں میں بہت بڑا بحران لے کر آئی ہے۔
گورنر کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر مہنگائی کی وجہ سے دھاڑی دار طبقے بری طرح متاثر ہو چکے ہیں۔ اس لئے میں ہمہ وقت کوشاں ہوں کہ گلگت بلتستان کے عوام کو روزگار، غریبوں کو اسپیشل پیکجز وغیرہ فراہم کرا کر انکی زندگیوں میں خوشحالی لا سکوں اور انشاء اللہ ہر گھڑی مزدور طبقے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھوں گا۔ گورنر نے مزید کہا کہ تاریخ گواہ ہے پیپلزپارٹی نے ہمیشہ پسے ہوئے طبقے کی نمائندگی کی، پاکستان میں قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو نے مزدورں کے ڈھال بن کر ان کے حقوق کے لیے آواز بلند کی۔ لیکن بدقسمتی سے اب بھی مکمل طور پر مزدوروں کو محنت کے حساب سے اجرت نہیں ملتی، آج یکم مئی کے موقع پر مزدوروں سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے عہد کرتے ہیں کہ مزدور طبقے کی حقوق کے لئے ہمیشہ کوشاں رہیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان
پڑھیں:
گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا میں گلیشیائی جھیلوں کے پھٹنے سے سیلاب کا خطرہ
—فائل فوٹونیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر نے 3 اگست تک موسمی صورتِ حال اور ممکنہ خطرات پر الرٹ جاری کر دیا۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے علاقوں کےلیے گلیشیائی جھیلوں کے سیلاب کا خطرہ ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق اسلام آباد، راولپنڈی، گوجرانوالہ، لاہور، سیالکوٹ، خوشاب اور نارووال میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔
محکمہ موسمیات نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لیے بروقت حفاظتی اقدامات کریں۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے علاقوں میں اگلے 12 تا 24 گھنٹوں کے دوران شدید بارشیں متوقع ہیں، جن سے صوبے کے نشیبی علاقوں میں سیلاب اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے۔
این ڈی ایم اے نے بتایا ہے کہ چترال، دیر، سوات، کالام، مانسہرہ، بٹگرام، ایبٹ آباد،ہری پور، صوابی، مردان، پشاور اور چارسدہ میں بارشوں کا امکان ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق کوہاٹ، ہنگو، بنوں، لکی مروت، ڈی آئی خان میں موسلا دھار بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا میں جھیلوں کے پھٹنے سے سیلابی صورتِ حال کا خطرہ ہے۔