آخر زمانے کی نشانی‘ علمائے حق کا ناپید ہو جانا
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
زمانہ جس طرف بڑھ رہا ہے، وہی کچھ ظاہر ہو رہا ہے جس کی خبر نبی آخر الزمان ﷺ نے دی تھی۔علم کی روشنی ماند پڑتی جا رہی ہے اور علمائے سو کا غلبہ بڑھتا جا رہا ہے۔ایسے میں علمائے حق کی پہچان اور علمائے سو سے بچائو ہر مسلمان کی بنیادی ذمہ داری ہے۔
نبی کریم ﷺ کی پیش گوئیاں‘ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:اللہ تعالیٰ علم کو لوگوں کے دلوں سے اچانک نہیں نکالے گا، بلکہ علم کو علماء کے اٹھا لیے جانے سے اٹھائے گا، یہاں تک کہ جب کوئی عالم باقی نہ رہے گا تو لوگ جاہلوں کو سردار بنائیں گے، وہ بغیر علم کے فتوے دیں گے، گمراہ ہوں گے اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے۔(صحیح بخاری، حدیث: 100)
اور فرمایا:قیامت کے قریب علم اٹھ جائے گا، جہالت پھیل جائے گی، زنا عام ہو جائے گا اور شراب نوشی کھلم کھلا ہوگی۔(صحیح بخاری، حدیث: 81)
آخری زمانے میں علمائے سو کی صفات‘ نبیﷺ نے خصوصی طور پر آخری دور کے علما ء کا حال بیان کرتے ہوئے فرمایا: آخر زمانے میں کچھ لوگ آئیں گے، ان کی داڑھیاں لمبی ہوں گی، ان کے الفاظ میٹھی زبان سے نکلیں گے لیکن ایمان ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا۔ قرآن پڑھیں گے لیکن وہ ان کے گلے سے نیچے نہیں جائے گا۔ وہ دین سے ایسے نکل جائیں گے جیسے تیر شکار سے نکل جاتا ہے۔(صحیح بخاری، حدیث: 6930؛ صحیح مسلم، حدیث: 1066)
اور فرمایا:آسمان کے نیچے ان سے بدتر کوئی مخلوق نہ ہو گی۔(مسند احمد، حدیث: 13505)
علمائے سو کے نمایاں اہداف‘دنیاوی مال و دولت کا حصول۔اقتدار، سیاست اور شہرت کی طلب۔دین کو دنیاوی مفادات کے لیے استعمال کرنا۔دکھاوا، ریاکاری اور عوام کی خوشنودی کی کوشش۔
قرآن فرماتا ہے:وہ لوگ جنہوں نے اپنے دین کو کھیل اور تماشا بنا لیا اور دنیا کی زندگی نے انہیں دھوکہ دیا۔(سورہ الاعراف، 7:51)
علمائے حق: اللہ کے حقیقی نمائندے ‘علمائے حق وہ ہیں جواپنے علم کو خالص اللہ کی رضا کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ دنیا کی محبت سے آزاد ہوتے ہیں۔ اللہ کا خوف اور آخرت کی فکر رکھتے ہیں۔
قول و فعل میں سچے اور مخلص ہوتے ہیںاللہ تعالیٰ فرماتا ہے:اللہ سے اس کے بندوں میں سے صرف وہی ڈرتے ہیں جو علم والے ہیں۔ (سورۃ فاطر، 35:28)
نبی ﷺ نے فرمایا:سب سے بہتر تم میں سے وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔
(صحیح بخاری، حدیث: 5027)
بزرگانِ دین کی روشنی میں۔امام غزالی فرماتے ہیں:علم بغیر عمل کے وبال ہے، اور عمل بغیر اخلاص کے مردہ ہے۔(احیاء علوم الدین)
امام ابن قیم لکھتے ہیں:علم کی تین قسمیں ہیں۔-1 زبان کا علم: محض حجت کے لیے۔ -2دل کا علم: نجات کے لیے۔-3 دنیا کا علم: بربادی کے لیے(مدارج السالکین)
امام نووی کہتے ہیں‘علم وہی مفید ہے جو عاجزی اور خوفِ خدا پیدا کرے، ورنہ وہ غرور کا سبب بنتا ہے۔(شرح صحیح مسلم)
مولانا روم کا روحانی پیغام‘ مولانا جلال الدین رومی علم اور عمل کے فرق کو یوں بیان کرتے ہیں:علم برائے عشق نہ ہو تو جہالت ہے، علم اگر دل میں اللہ کی طلب پیدا نہ کرے تو وبال ہے۔
ان کا مشہور شعر:علم از عشق آموز، نہ از حرف و صوت عشق زندہ کند مردہ و بخشد ثبوت۔
ترجمہ:علم عشق سے سیکھو، نہ کہ صرف الفاظ اور آوازوں سے؛عشق ہی مردہ دلوں کو زندہ کرتا ہے اور حقیقت عطا کرتا ہے۔
آخری زمانے کے دیگر فتنوں کے ساتھ تعلق نبی کریم ﷺ نے فرمایا:دجل، فریب، دھوکہ بازی عام ہو جائے گی۔ علماء بددیانت ہو جائیں گے۔ لوگ ان کی خوشامد کریں گے اور انہیں راہبر سمجھیں گے، حالانکہ وہ حق سے کوسوں دور ہوں گے۔(مستدرک حاکم، حدیث: 8437)
یہ فتنہ دجال کی آمد، علمائے سو کا فتنہ، اور دین کا دنیا کے تابع ہو جانا سب ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔
دعا: نبی اکرم ﷺ کی زبانِ اقدس سے‘ اے اللہ! میں ایسے علم سے پناہ مانگتا ہوں جو فائدہ نہ دے، اور ایسے دل سے جو جھکنے والا نہ ہو، اور ایسے نفس سے جو سیر نہ ہو، اور ایسی دعا سے جو قبول نہ ہو۔(صحیح مسلم، حدیث: 2722)
خلاصہ اور اہم نصیحت۔علم برائے دنیا انسان کو تباہی میں ڈالتا ہے۔علمائے حق اللہ کے بندے ہوتے ہیں، دنیا کے نہیں۔علمائے سو دین کا لبادہ اوڑھ کر دنیا کے غلام ہوتے ہیں۔ہمیں چاہیے کہ علمائے حق کو پہچانیں، ان کے ساتھ رہیں اور علمائے سو سے دور رہیں۔
قرآن کی نصیحت:اور کہو: اے میرے رب! میرے علم میں اضافہ فرما۔(سورۃ طہ، 20:114)
آخر میں ایک دعا اور نصیحتی شعر۔ اے اللہ! ہمیں علم نافع عطا فرما، عمل صالح کی توفیق دے،علمائے حق کی صحبت نصیب کر، اور علمائے سو کے شر سے محفوظ رکھ۔
مولانا روم کے الفاظ میں:علم ہو، عشق ہو، عمل ہو تو بندہ حق ہو؛ ورنہ علم کے بغیر عشق کے،ہزار سال کا عالم بھی شیطان کا قیدی ہے۔اس فتنہ کے دور میں بچنے کا حل سورہ انفال کی آیت میں اللہ تعالی فرماتے ہیں:اور اللہ ایسا نہیں ہے کہ ان پر عذاب کرے جبکہ وہ استغفار کرتے ہوں۔لہٰذا استغفار کو اپنا ہمہ وقت معمول بنا لیں۔یہ نہ صرف آخری زمانے کے فتنوں سے بچنے کی خدائی ضمانت ہے بلکہ سورہ ہود اور سورہ نوح کی آیات کے مطابق ہمارے تمام مسائل کا حل، ضروریات و حاجات کی تکمیل اور ہر شر و مصیبت سے حفاظت کا ذریعہ بھی ہے۔دعا:اے ہمارے رب! ہمیں استغفار کرنے والوں اور سحر کے وقت استغفار کرنے والوں میں شامل فرما۔ آمین۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اور علمائے سو ہوتے ہیں ہیں علم کے لیے
پڑھیں:
آج 9 مئی کے ذمہ داروں کو سزائیں ہوئی ہیں؛ عطا اللہ تارڑ
سٹی 42 : وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ نو مئی کے مقدمات کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں، آج قانون کی حکمرانی اور قانونی دفعات پر عمل درآمد کی فتح کا دن ہے۔آج قانون کی جیت ہوئی ہے، اس ملک میں انصاف کے نظام کی جیت ہوئی ہے۔
وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کے حملوں کے ناقابل تردید شواہد موجود تھے، حملہ آوروں اور بلاوائیوں نے اس روز دفاعی تنصیبات، شہداء کی یادگاروں اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا، بلوائیوں نے قانون نافذ کرنے والے افسران کو زخمی کیا، توڑ پھوڑ کی اور جلائو گھیرائو کیا۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان کا طویل عرصے تک ٹرائل ہوا، عدالت کے سامنے تمام شواہد پیش کئے گئے۔
پنجاب حکومت کاصحت کےمنصوبوں میں پرائیویٹ سیکٹرکوشراکت داربنانےکافیصلہ
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ 9 مئی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا، فیصل آباد میں دفاعی اداروں کے دفاتر میں توڑ پھوڑ کی۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ سمجھتے تھے کہ وہ قانون سے مبرا ہیں، وہ اس طرح کے حملے کریں گے اور کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں ہوگی، آج ان کے خدشات غلط ثابت ہوئے ہیں۔ ان سزائوں کے بعد آئندہ کوئی جرات نہیں کرسکے گا کہ وہ دشمن کے ہاتھ مضبوط کرے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ ان لوگوں نے جو زبان استعمال کی اور جو کچھ کیا وہ تمام چیزیں کیمرے کی آنکھ نے محفوظ کیں، روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان کا ماسٹر مائنڈ جیل میں ہے۔ 9 مئی کے ملزمان نے شہداء کی تکریم تک نہیں کی، ملک کے اندر سازش کے تحت باقاعدہ طور پر نظام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ سزائیں قانون کے مطابق اور فیئر ٹرائل کے تحت ہوئی ہیں۔
ساف انڈر 17 چیمپئن شپ 2025 کا شیڈول جاری
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ انہوں نے اجتماعی کوششوں سے یہ مذموم سازش کی تھی، دشمن نے جب بھی حملہ آور ہونے کا خواب دیکھا، ہم نے اسے منہ توڑ جواب دیا۔یہ لوگ وہ کام کرنا چاہتے تھے جو دشمن بھی نہیں کر سکا۔ لاہور کے جناح ہائوس میں پروفیشنل ڈاکوئوں کی طرح باقاعدہ لوٹ مار کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ آج 9 مئی کے ذمہ داروں کو سزائیں ہوئی ہیں، آئندہ کوئی بھی 9 مئی جیسی گھنائونی سازش کرنے کی کوشش نہیں کر سکے گا۔ ان ملزمان کو آئین و قانون کے مطابق سزائیں ہوئی ہیں، اس کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
ایاز صادق کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے پر اتفاق