Daily Ausaf:
2025-11-03@18:08:42 GMT

آخر زمانے کی نشانی‘ علمائے حق کا ناپید ہو جانا

اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT

زمانہ جس طرف بڑھ رہا ہے، وہی کچھ ظاہر ہو رہا ہے جس کی خبر نبی آخر الزمان ﷺ نے دی تھی۔علم کی روشنی ماند پڑتی جا رہی ہے اور علمائے سو کا غلبہ بڑھتا جا رہا ہے۔ایسے میں علمائے حق کی پہچان اور علمائے سو سے بچائو ہر مسلمان کی بنیادی ذمہ داری ہے۔
نبی کریم ﷺ کی پیش گوئیاں‘ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:اللہ تعالیٰ علم کو لوگوں کے دلوں سے اچانک نہیں نکالے گا، بلکہ علم کو علماء کے اٹھا لیے جانے سے اٹھائے گا، یہاں تک کہ جب کوئی عالم باقی نہ رہے گا تو لوگ جاہلوں کو سردار بنائیں گے، وہ بغیر علم کے فتوے دیں گے، گمراہ ہوں گے اور دوسروں کو بھی گمراہ کریں گے۔(صحیح بخاری، حدیث: 100)
اور فرمایا:قیامت کے قریب علم اٹھ جائے گا، جہالت پھیل جائے گی، زنا عام ہو جائے گا اور شراب نوشی کھلم کھلا ہوگی۔(صحیح بخاری، حدیث: 81)
آخری زمانے میں علمائے سو کی صفات‘ نبیﷺ نے خصوصی طور پر آخری دور کے علما ء کا حال بیان کرتے ہوئے فرمایا: آخر زمانے میں کچھ لوگ آئیں گے، ان کی داڑھیاں لمبی ہوں گی، ان کے الفاظ میٹھی زبان سے نکلیں گے لیکن ایمان ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا۔ قرآن پڑھیں گے لیکن وہ ان کے گلے سے نیچے نہیں جائے گا۔ وہ دین سے ایسے نکل جائیں گے جیسے تیر شکار سے نکل جاتا ہے۔(صحیح بخاری، حدیث: 6930؛ صحیح مسلم، حدیث: 1066)
اور فرمایا:آسمان کے نیچے ان سے بدتر کوئی مخلوق نہ ہو گی۔(مسند احمد، حدیث: 13505)
علمائے سو کے نمایاں اہداف‘دنیاوی مال و دولت کا حصول۔اقتدار، سیاست اور شہرت کی طلب۔دین کو دنیاوی مفادات کے لیے استعمال کرنا۔دکھاوا، ریاکاری اور عوام کی خوشنودی کی کوشش۔
قرآن فرماتا ہے:وہ لوگ جنہوں نے اپنے دین کو کھیل اور تماشا بنا لیا اور دنیا کی زندگی نے انہیں دھوکہ دیا۔(سورہ الاعراف، 7:51)
علمائے حق: اللہ کے حقیقی نمائندے ‘علمائے حق وہ ہیں جواپنے علم کو خالص اللہ کی رضا کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ دنیا کی محبت سے آزاد ہوتے ہیں۔ اللہ کا خوف اور آخرت کی فکر رکھتے ہیں۔
قول و فعل میں سچے اور مخلص ہوتے ہیںاللہ تعالیٰ فرماتا ہے:اللہ سے اس کے بندوں میں سے صرف وہی ڈرتے ہیں جو علم والے ہیں۔ (سورۃ فاطر، 35:28)
نبی ﷺ نے فرمایا:سب سے بہتر تم میں سے وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔
(صحیح بخاری، حدیث: 5027)
بزرگانِ دین کی روشنی میں۔امام غزالی فرماتے ہیں:علم بغیر عمل کے وبال ہے، اور عمل بغیر اخلاص کے مردہ ہے۔(احیاء علوم الدین)
امام ابن قیم لکھتے ہیں:علم کی تین قسمیں ہیں۔-1 زبان کا علم: محض حجت کے لیے۔ -2دل کا علم: نجات کے لیے۔-3 دنیا کا علم: بربادی کے لیے(مدارج السالکین)
امام نووی کہتے ہیں‘علم وہی مفید ہے جو عاجزی اور خوفِ خدا پیدا کرے، ورنہ وہ غرور کا سبب بنتا ہے۔(شرح صحیح مسلم)
مولانا روم کا روحانی پیغام‘ مولانا جلال الدین رومی علم اور عمل کے فرق کو یوں بیان کرتے ہیں:علم برائے عشق نہ ہو تو جہالت ہے، علم اگر دل میں اللہ کی طلب پیدا نہ کرے تو وبال ہے۔
ان کا مشہور شعر:علم از عشق آموز، نہ از حرف و صوت عشق زندہ کند مردہ و بخشد ثبوت۔
ترجمہ:علم عشق سے سیکھو، نہ کہ صرف الفاظ اور آوازوں سے؛عشق ہی مردہ دلوں کو زندہ کرتا ہے اور حقیقت عطا کرتا ہے۔
آخری زمانے کے دیگر فتنوں کے ساتھ تعلق نبی کریم ﷺ نے فرمایا:دجل، فریب، دھوکہ بازی عام ہو جائے گی۔ علماء بددیانت ہو جائیں گے۔ لوگ ان کی خوشامد کریں گے اور انہیں راہبر سمجھیں گے، حالانکہ وہ حق سے کوسوں دور ہوں گے۔(مستدرک حاکم، حدیث: 8437)
یہ فتنہ دجال کی آمد، علمائے سو کا فتنہ، اور دین کا دنیا کے تابع ہو جانا سب ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔
دعا: نبی اکرم ﷺ کی زبانِ اقدس سے‘ اے اللہ! میں ایسے علم سے پناہ مانگتا ہوں جو فائدہ نہ دے، اور ایسے دل سے جو جھکنے والا نہ ہو، اور ایسے نفس سے جو سیر نہ ہو، اور ایسی دعا سے جو قبول نہ ہو۔(صحیح مسلم، حدیث: 2722)
خلاصہ اور اہم نصیحت۔علم برائے دنیا انسان کو تباہی میں ڈالتا ہے۔علمائے حق اللہ کے بندے ہوتے ہیں، دنیا کے نہیں۔علمائے سو دین کا لبادہ اوڑھ کر دنیا کے غلام ہوتے ہیں۔ہمیں چاہیے کہ علمائے حق کو پہچانیں، ان کے ساتھ رہیں اور علمائے سو سے دور رہیں۔
قرآن کی نصیحت:اور کہو: اے میرے رب! میرے علم میں اضافہ فرما۔(سورۃ طہ، 20:114)
آخر میں ایک دعا اور نصیحتی شعر۔ اے اللہ! ہمیں علم نافع عطا فرما، عمل صالح کی توفیق دے،علمائے حق کی صحبت نصیب کر، اور علمائے سو کے شر سے محفوظ رکھ۔
مولانا روم کے الفاظ میں:علم ہو، عشق ہو، عمل ہو تو بندہ حق ہو؛ ورنہ علم کے بغیر عشق کے،ہزار سال کا عالم بھی شیطان کا قیدی ہے۔اس فتنہ کے دور میں بچنے کا حل سورہ انفال کی آیت میں اللہ تعالی فرماتے ہیں:اور اللہ ایسا نہیں ہے کہ ان پر عذاب کرے جبکہ وہ استغفار کرتے ہوں۔لہٰذا استغفار کو اپنا ہمہ وقت معمول بنا لیں۔یہ نہ صرف آخری زمانے کے فتنوں سے بچنے کی خدائی ضمانت ہے بلکہ سورہ ہود اور سورہ نوح کی آیات کے مطابق ہمارے تمام مسائل کا حل، ضروریات و حاجات کی تکمیل اور ہر شر و مصیبت سے حفاظت کا ذریعہ بھی ہے۔دعا:اے ہمارے رب! ہمیں استغفار کرنے والوں اور سحر کے وقت استغفار کرنے والوں میں شامل فرما۔ آمین۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اور علمائے سو ہوتے ہیں ہیں علم کے لیے

پڑھیں:

اسرائیل کی جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملے تیز کرنے کی دھمکی

اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف اپنی عسکری کارروائیاں مزید تیز کرے گا، یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب ایک روز قبل لبنانی وزارت صحت نے اسرائیلی فضائی حملے میں 4 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔

نومبر 2024 کے جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیل کے فوجی دستے اب بھی جنوبی لبنان کے 5 علاقوں میں موجود ہیں اور فضائی حملوں کا سلسلہ معمول کے مطابق جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کی دھمکیاں قابلِ قبول نہیں، ہتھیار نہیں ڈالیں گے، سربراہ حزب اللہ

اسرائیلی وزیر دفاع اسحاق کیٹز نے کہا کہ حزب اللہ آگ سے کھیل رہی ہے اور لبنانی صدر صورتحال پر توجہ نہیں دے رہے۔ انہوں نے کہا کہ لبنانی حکومت کو حزب اللہ کو جنوبی لبنان سے ہٹانے اور اسلحہ چھیننے کا وعدہ پورا کرنا ہوگا۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے حزب اللہ کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی اور مزید سخت ہوں گی، شمالی اسرائیل کے رہائشیوں کو کسی بھی صورت خطرے سے دوچار نہیں ہونے دیا جائے گا۔

حزب اللہ نے اکتوبر 2023 میں غزہ جنگ کے آغاز کے بعد اسرائیل پر راکٹ فائر کیے تھے، جس کے نتیجے میں سرحدی علاقوں سے ہزاروں اسرائیلی شہریوں کو کئی ماہ تک محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا۔ یہ کشیدگی ایک سال سے زیادہ عرصے تک جاری رہی جس کے بعد 2 ماہ کی کھلی جنگ کے نتیجے میں گزشتہ سال سیزفائر طے پایا۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ بندی کے ایک روز بعد ہی اسرائیل کے لبنان پر فضائی حملے

اسرائیل نے ستمبر 2024 میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ سمیت کئی اعلیٰ کمانڈرز کو کارروائیوں میں ہلاک کر دیا تھا، تاہم حزب اللہ اب بھی مسلح اور مالی طور پر فعال ہے۔

سیزفائر کے بعد امریکا نے لبنان پر دباؤ بڑھایا ہے کہ وہ حزب اللہ کو غیر مسلح کرے، مگر حزب اللہ اور اس کے اتحادی اس اقدام کی مخالفت کر رہے ہیں۔

اسرائیل کی حالیہ کارروائیاں

اسرائیل نے جنگ بندی کے باوجود فضائی حملے بند نہیں کیے اور حالیہ دنوں میں کارروائیاں مزید بڑھا دی ہیں، دو روز قبل اسرائیلی زمینی فورسز نے جنوبی لبنان میں حملہ کیا جس پر لبنانی صدر جوزف عون نے فوج کو جوابی اقدامات کی ہدایت دی۔

لبنانی صدر نے گزشتہ ماہ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کی پیشکش کی تھی، جس سے قبل امریکا نے غزہ میں سیزفائر کروانے میں کردار ادا کیا تھا، تاہم عون کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے مذاکرات کی پیشکش کے جواب میں حملے تیز کردیے۔

یہ بھی پڑھیں: لبنانی شہریوں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 22 شہید، 124 زخمی

ہفتے کے روز نبطیہ کے علاقے میں اسرائیلی میزائل حملے میں 4 افراد مارے گئے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ کارروائی میں حزب اللہ کی رضوان فورس کا ایک رکن اور 3 دیگر جنگجو ہلاک ہوئے، جو جنوبی لبنان میں اسلحہ منتقل کرنے اور تنظیمی ڈھانچے کی بحالی میں ملوث تھے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یہ سرگرمیاں اسرائیل اور اس کے شہریوں کے لیے خطرہ تھیں اور لبنان کے ساتھ طے شدہ معاہدے کی خلاف ورزی بھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اسرائیل حزب اللہ غزہ فضائی حملے فلسطین لبنان

متعلقہ مضامین

  • بھارت پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے : عطاء اللہ تارڑ
  • بھارت ابھی تک پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے، عطاء اللہ تارڑ
  • بھارت ابھی تک پاکستان کیخلاف سازشوں میں مصروف ہے، عطا اللہ تارڑ
  • پاکستان کی سفارتی کامیابیاں دنیا تسلیم کرتی ہے، عطاء اللہ تارڑ
  • تجدید وتجدّْ
  • خوبصورت معاشرہ کیسے تشکیل دیں؟
  • رحمان بابا،جن کے افکار ہر زمانے کیلئے مشعل راہ ہیں
  • اسرائیل کی جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملے تیز کرنے کی دھمکی
  • قال اللہ تعالیٰ  و  قال رسول اللہ ﷺ
  • لبنان میں کون کامیاب؟ اسرائیل یا حزب اللہ