کوئٹہ، ایم ڈبلیو ایم کے وفد کی ایرانی ڈپٹی قونصل جنرل سے اظہار تعزیت
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
ایم ڈبلیو ایم رہنماء علامہ ولایت حسین جعفری کی سربراہی میں وفد نے ڈپٹی قونصل جنرل مہدی شائقی سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا شہید رجائی بندرگاہ میں دھماکہ انتہائی افسوسناک ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی نائب صدر علامہ ولایت حسین جعفری نے کہا ہے کہ شہید رجائی بندرگاہ (بندر عباس) میں دھماکہ انتہائی دردناک سانحہ ہے۔ جس میں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ اس سانحے کے تمام شہداء کو خراجِ عقیدت اور ان کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں اسلامی جمہوری ایران کے قونصلیٹ کے ڈپٹی قونصل جنرل سید مہدی شائقی سے تعزیت کرتے ہوئے کیا۔ ایم ڈبلیو ایم بلوچستان اور ضلع کوئٹہ کے کابینہ اراکین پر مشتمل وفد نے تعزیت کے سلسلے میں ڈپٹی قونصل جنرل سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین اتحاد کو فروغ دینے والی جماعت ہے۔ ہمسایہ ممالک اور برادر اقوام سے مذہبی تعلق اور انسانی ہمدردی رکھتے ہیں۔ انہوں نے ایرانی قوم اور حکومت سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔ آخر میں علامہ ولایت حسین جعفری نے یاداشتی کتاب پر اپنے تاثرات قلمبند کئے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈپٹی قونصل جنرل کا اظہار
پڑھیں:
وفاقی وزیر احسن اقبال کی سیکریٹری جنرل ایگزیکٹو کونسل دبئی سے ملاقات،
دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 اپریل 2025ء)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے آج دبئی میں ایگزیکٹو کونسل دبئی کے سیکریٹری جنرل عبداللہ محمد البسطي سے ملاقات کی۔ اس موقع پر اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل برائے گورننس و سرکاری خدمات ڈاکٹر حزاع خلفان النعیمی، آفس آف سیکریٹری جنرل کے ڈائریکٹر برائے شراکت داری و بین الاقوامی تعلقات خالد جمعہ بلاحول، متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی، ٹریڈ کونسلر اور پریس کونسلر بھی موجود تھے۔ البسطي نے پاکستانی وفد کو خوش آمدید کہتے ہوئے دبئی گورنمنٹ ایکسیلینس پروگرام کا تعارف کروایا، جو 2003 میں سرکاری شعبے کی کارکردگی، گورننس اور اختراع کو بہتر بنانے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔(جاری ہے)
انہوں نے بتایا کہ یہ پروگرام بین الاقوامی بہترین طریقہ کار کو اپناتے ہوئے ایک سمارٹ، مؤثر اور عوام دوست گورننس نظام تشکیل دے رہا ہے، جس کے اہم اعشاریے عوامی اطمینان اور ملازمین کی خوشی ہیں۔
وفاقی وزیر احسن اقبال نے دبئی حکومت کے وژن کی تعریف کرتے ہوئے پاکستان کی طویل المدتی منصوبہ بندی کی حکمت عملی بیان کی۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان 2035 تک ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت بننے کے ہدف پر کام کر رہا ہے، جس کی بنیاد ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن، گورننس اصلاحات اور پائیدار پالیسی فریم ورک پر ہے۔ انہوں نے سول سروس اور پبلک سیکٹر اصلاحات پر بھی روشنی ڈالی، اور کہا کہ پاکستان کا مقصد گورننس ڈھانچے کو نئی عالمی ٹیکنالوجی اور تقاضوں کے مطابق ہم آہنگ کرنا ہے۔ جواب میں البسطي نے قیادت کے واضح وژن اور عوامی شراکت داری کو قومی ترقی کے لیے ضروری قرار دیا، اور کہا کہ شفافیت اور احتساب اچھی گورننس کے بنیادی ستون ہونے چاہییں۔ دونوں فریقین نے انسانی وسائل کی ترقی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، اور مالیاتی خدمات جیسے شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے امکانات کو سراہا اور علم کے تبادلے و اختراع پر مبنی شراکت داری کے لیے مشترکہ خواہش کا اظہار کیا۔