UrduPoint:
2025-11-03@06:24:35 GMT

غزہ کا محاصرہ ظالمانہ اجتماعی سزا کے مترادف، ٹام فلیچر

اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT

غزہ کا محاصرہ ظالمانہ اجتماعی سزا کے مترادف، ٹام فلیچر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 01 مئی 2025ء) امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی رابطہ کار ٹام فلیچر نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کے محاصرے کو فلسطینیوں کے لیے ظالمانہ اجتماعی سزا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ علاقے میں 20 لاکھ سے زیادہ فلسطینیوں کے پاس خوراک، طبی سہولت اور امید ختم ہو گئی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی قانون کے تحت قابض طاقت کی حیثیت سے اسرائیل پر لازم ہے کہ وہ غزہ میں ہر طرح کی انسانی امداد فراہم کرنے میں سہولت دے۔

امداد اور اس کے ذریعے شہریوں کی زندگی کو ملنے والا تحفظ سیاسی لین دین کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔ Tweet URL

ٹام فلیچر نے اسرائیل کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے بلاتاخیر محاصرہ اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

دو ماہ قبل اسرائیل نے حکام نے غزہ میں انسانی امداد کی ترسیل پر پابندی لگا دی تھی اور 7 اکتوبر 2023 سے جاری اس جنگ میں یہ امداد کی فراہمی بند ہونے کا طویل ترین عرصہ ہے۔

بھوک، ہلاکتیں، مایوسی

انہوں نے اسرائیل پر حماس کے حملے میں شہریوں کو یرغمال بنائے جانے کی مذمت کرتے ہوئے باقیماندہ تمام قیدیوں کی بلاتاخیر رہائی کے مطالبے کو بھی دہرایا ہے۔

ٹام فلیچر کا کہنا ہے کہ امداد روکے جانے سے شہری بھوکے مر رہے ہیں، انہیں بنیادی طبی خدمات سے محروم کیا جا رہا ہے اور ان سے وقار اور امید چھینی جا رہی ہے۔ تمام شہری یکساں طور سے تحفظ کے حق دار ہیں۔ خطرات کے باوجود اقوام متحدہ زیادہ سے زیادہ زندگیوں کو بچانے کی ہرممکن کوشش کرے گا۔

اقوام متحدہ کا عزم

رابطہ کار نے کہا ہے کہ امداد کی فراہمی کے لیے اسرائیل کا تجویز کردہ تازہ ترین طریقہ کار بین الاقوامی قانون کے تحت لوگوں کو انسانی امداد مہیا کرنے کے معاملے میں درکار کم از کم شرائط کو پورا نہیں کرتا۔

اسرائیل کے حکام ظالمانہ محاصرے کو ختم کریں اور امدادی کارکنوں کو زندگیاں بچانے کا کام جاری رکھنے دیں۔

انہوں نے غزہ کے شہریوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں افسوس ہے کہ وہ عالمی برادری کو یہ ناانصافی روکنے کے اقدامات پر قائل نہیں کر سکے۔ لیکن اقوام متحدہ مشکل ترین حالات میں بھی اپنا کام نہیں چھوڑے گا۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اقوام متحدہ کے لیے

پڑھیں:

اقوامِ متحدہ نے امریکی سمندری حملوں کو غیرقانونی قرار دے دیا

اقوام متحدہ نے امریکا کی جانب سے کیریبین اور بحرالکاہل میں مبینہ منشیات بردار کشتیوں پر حملوں کو بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

اقوامِ متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے جمعے کو جاری اپنے بیان میں کہا کہ ان حملوں کے نتیجے میں اب تک 60 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جو کہ ناقابلِ قبول ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کا طیارہ بردار بحری بیڑا کیریبین روانہ، منشیات بردار کشتیوں کیخلاف کارروائیاں تیز

2 ستمبر سے اب تک امریکی فوج نے کیریبین اور بحرالکاہل کے علاقوں میں متعدد کشتیوں کو نشانہ بنایا ہے۔

UN High Commissioner for Human Rights says air strikes by United States against alleged drug vessels in Caribbean and Pacific violate international law, Volker Türk says strikes unacceptable and must stop#sabcnews pic.twitter.com/7SigF1iC4q

— Sherwin Bryce-Pease (@sherwiebp) October 31, 2025

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ یہ کشتیاں امریکا میں منشیات اسمگل کر رہی تھیں، تاہم اس دعوے کے حق میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔

وولکر ترک کے مطابق یہ حملےاور ان کی بڑھتی ہوئی انسانی قیمت ناقابلِ قبول ہیں، امریکا کو چاہیے کہ وہ ایسے حملے فوری طور پر بند کرے۔

مزید پڑھیں: امریکا نے منشیات فروشوں کی معاونت کا الزام لگا کر کولمبیا کے صدر اور اہل خانہ پر پابندی لگا دی

’۔۔۔اور کشتیوں پر سوار افراد کے ماورائے عدالت قتل کو روکنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے، چاہے ان پر کسی بھی جرم کا الزام کیوں نہ ہو۔‘

صدر ٹرمپ نے گزشتہ منگل کو جاپان میں یو ایس ایس جارج واشنگٹن نامی بحری جہاز پر امریکی ملاحوں سے خطاب کرتے ہوئے ان حملوں پر فخر کا اظہار کیا تھا۔

’کئی سالوں سے منشیات کے کارٹیل امریکا کے خلاف جنگ لڑ رہے تھے، اور آخرکار ہم نے ان کے خلاف جنگ کا آغاز کر دیا ہے۔‘

تاہم وولکرترک نے واضح کیا کہ منشیات کی اسمگلنگ کوئی جنگی معاملہ نہیں بلکہ قانون نافذ کرنے والا مسئلہ ہے۔

مزید پڑھیں:

’بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کے تحت جان لیوا طاقت کا استعمال صرف اسی وقت جائز ہے جب کوئی شخص فوری طور پر کسی کی جان کے لیے خطرہ بن جائے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی حکام کی جانب سے جو معمولی معلومات جاری کی گئی ہیں، ان سے ایسا کوئی ثبوت نہیں ملتا کہ نشانہ بنائی گئی کشتیوں پر سوار افراد کسی کی جان کے لیے فوری خطرہ تھے۔

Breaking News: The U.S. struck a boat that the Trump administration claimed without evidence was carrying drugs from South America. It was the first American strike on a vessel in the Pacific Ocean, expanding the military campaign beyond the Caribbean Sea. https://t.co/xaXqfT7Z1S

— The New York Times (@nytimes) October 22, 2025

19 اکتوبر کو کولمبیا کے صدر گستاوو پیٹرو نے بھی امریکا پر قتل اور کولمبیا کی سمندری خودمختاری کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا۔

ان کے مطابق، وسط ستمبر کے ایک حملے میں کولمبیا کے ماہی گیر الیخاندرو کارانزا مارے گئے۔

مزید پڑھیں:

’کولمبیا کی کشتی سمندر میں پھنس گئی تھی اور انجن کے ناکام ہونے کے باعث اس پر مدد کے سگنل لگے ہوئے تھے۔‘

اس الزام کے جواب میں صدر ٹرمپ نے کولمبیا کے لیے تمام غیر ملکی امداد منسوخ کر دی۔

اپنے بیان میں وولکر ترک نے مطالبہ کیا کہ منشیات اسمگلنگ کے مشتبہ افراد کو قانونی طور پر گرفتار اور تفتیش کے لیے پیش کیا جائے۔

’امریکا کو چاہیے کہ سنگین جرائم کے الزام میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرے، اور منصفانہ سماعت و انصاف کے اصولوں کی پاسداری کرے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اقوام متحدہ بحرالکاہل جان لیوا صدر ٹرمپ غیر ملکی کشتیوں کولمبیا کیریبین ماہی گیر منشیات وولکر ترک

متعلقہ مضامین

  • غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
  • حماس کا اسرائیل پر اسیر کی ہلاکت کا الزام، غزہ میں امداد کی لوٹ مار کا دعویٰ بھی مسترد
  • اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
  • غزہ میں عالمی فورس کیلیے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے‘اردن ‘جرمنی
  • غزہ میں عالمی فورس کیلئے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے، اردن اور جرمنی کا مقف
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستان
  • الفاشر پر آر ایس ایف کے قبضے کے بعد شہر جہنم میں تبدیل ہو گیا ہے، اقوام متحدہ
  • اقوامِ متحدہ نے امریکی سمندری حملوں کو غیرقانونی قرار دے دیا