پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری دن کا آغازمثبت رجحان کے ساتھ ہوا، ٹریڈنگ کے ابتدائی سیشن میں ہی مارکیٹ میں زبردست تیزی دیکھنے میں آئی۔

کاروباری ہفتے کے آخری روز کاروبار کے آغاز پر سٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی دیکھی جا رہی ہے، 100 انڈیکس میں 2,500 سے زائد پوائنٹس کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد انڈیکس 113,800 پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ کاروباری دن کے اختتام پر 3545 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ سٹاک ایکسچینج میں ہنڈرڈ انڈیکس ایک لاکھ 11 ہزار 326 پوائنٹس کی کم ترین سطح پر بند ہوا تھا۔

مارکیٹ میں یہ تیزی سرمایہ کاروں کے اعتماد، معاشی اشاریوں میں بہتری اور ممکنہ حکومتی اصلاحات کی توقعات کے باعث دیکھنے میں آئی۔ سرمایہ کاری کے بڑھتے رجحان نے ٹریڈنگ حجم میں بھی خاطر خواہ اضافہ کیا۔

ماہرین کے مطابق روپے کی قدر میں استحکام، بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ مذاکرات میں پیش رفت اور مہنگائی کی سطح میں کمی کی امید بھی اس مثبت رجحان کی بڑی وجوہات میں شامل ہے۔

کاروباری برادری نے مارکیٹ کی حالیہ صورتحال کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اسے معیشت کے لیے مثبت اشارہ قرار دیا ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ایکسچینج میں

پڑھیں:

ڈالر کتنا گرنے والا ہے، کیا اب یہ آپ کو بیچ دینے چاہییں؟

روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں مسلسل تنزلی آرہی ہے۔ ایکسچینج  کمپنیز کے مطابق گزشتہ روز اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر50 پیسے سستا ہوگیا جبکہ انٹربینک میں امریکی ڈالرکی قدرمیں 5 پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ انٹربینک میں امریکی ڈالر 283 روپے پر آگیا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈالر اسمگلنگ: طورخم بارڈر کا ڈالر ریٹ سے کیا تعلق؟

ایکسچینج کمپنیز آف پاکستان کے صدر ملک بوستان نے وی نیوز کو بتایا ہے کہ ڈالر کو 270 روپے سے 288 روپے تک آنے میں 2 سال لگے تھے لیکن اب ڈالر کو گرنے میں زیادہ وقت نہیں لگے گا۔

ملک بوستان کا کہنا تھا کہ پہلے لوگوں کو لگتا تھا یہ وقتی کمی ہے لیکن اب لوگ یقین کرنے لگے ہیں کہ واقعی ڈالر گر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈالر روپے کے مقابلے میں کچھ عرصے میں 270 روپے تک آئے گا اور ہماری کوشش رہے گی کہ یہ مزید گر کے 250 تک چلا جائے، انکا کہنا تھا کہ ڈالر خریدنے والا اس وقت کوئی نہیں سب ڈالرز بیچنے آرہے ہیں 15 سے 20 ملین ڈالر نہ بکنے کی وجہ سے ہم روزانہ بینکوں کو دے رہے ہیں۔

مزید پڑھیے: ڈالر کو مصنوعی طریقے سے مہنگا رکھا جارہا ہے، وزیراعظم نوٹس لیں، پاکستان بزنس فورم کا مطالبہ

ملک بوستان کا کہنا ہے کہ ایکسپورٹرز اس امید سے تھے کہ ڈالر 290 روپے کو جائے گا لیکن ان کی امیدیں بھی دم توڑ چکی ہیں، یہ ایک حقیقت ہے کہ ڈالر گر رہا ہے اور مزید گرے گا جس کے پاس بھی ڈالرز ہیں وہ بیچیں۔

ان کا کہنا ہے حکومت پاکستان اور قانون نافظ کرنے والے اداروں کے ساتھ ساتھ عوام کا بھی فرض ہے کہ وہ روپے کے استحکام کے لیے جو ممکن ہوسکے وہ کریں۔

ایکسچینج کمپنیز آف پاکستان کے سیکریٹری ظفر پراچہ نے وی نیوز کو بتایا کہ بینکوں اور کچھ ایکسچینج کمپنیز نے ملکر ڈالر کا ریٹ بڑھایا جو اسکرین پر 285 تھا اور مارکیٹ 290 میں بکتا رہا اس بات کو ہم نے جہاں ضروری تھا وہاں رکھا اور اس پر نہ صرف ایکشن ہوا بلکہ ڈالر نیچے آنا شروع ہوا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری، ڈالر کے مقابلے میں 76 پیسے کا اضافہ

ظفر پراچہ نے کہا کہ ملک کے اندر بارڈرز پر ہر جگہ ڈالرز پر ہاتھ ڈالا جا رہا ہے اور ان اصلاحات کی وجہ سے میں سمجھتا ہوں کہ ڈالر بہت جلد 270 روپے کا ہو جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جن کو ڈالرز سے کمانا تھا وہ سمجھتے تھے کہ ڈاکر 290 سے اوپر جانے والا ہے ہوا کچھ یوں کہ ڈالر نیچے آرہا ہے اور مزید نیچے آئے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی ڈالر ایکسچینج کمپنیز آف پاکستان ڈالر کیا ڈالر بیچ دیں گرتا ہوا ڈالر

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا مثبت زون میں آغاز
  • امریکی ٹیرف کے جھٹکے سے ایشیائی مارکیٹس مندی کا شکار
  • کرنسی مارکیٹ میں روپے کے مقابل ڈالر کی قدر میں کمی کا رجحان برقرار
  • چینی کاروباری وفد کی وزیراعظم یوتھ پروگرام کے چیئرمین سے ملاقات
  • انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں کمی کا رجحان برقرار
  • پاک امریکا تجارتی معاہدے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں تیزی
  • سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی
  • ڈالر کتنا گرنے والا ہے، کیا اب یہ آپ کو بیچ دینے چاہییں؟
  • پالیسی ریٹ میں 500 بیسس پوائنٹس کی فوری کمی صنعتی بحالی اور روزگار بڑھانے کے لیے ناگزیر؛ ایف پی سی سی آئی، پاکستان بزنس فورم
  • انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ