پاکستان کا سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر بھارت کو نوٹس دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
لاہور(اوصاف نیوز) پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر بھارت کو باقاعدہ نوٹس دینے کا فیصلہ کرلیا۔ذرائع کے مطابق بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر ہنگامی قانونی و آئینی مشاورت جاری ہے جب کہ اس حوالے سے ابتدائی ہوم ورک مکمل بھی کر لیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ خارجہ، آبی وسائل اور قانون کی وزارتوں نے ابتدائی ہوم ورک کر لیا ہے، چند روز تک بھارت کو باقاعدہ سفارتی ذرائع سے نوٹس دینے کا فیصلہ کیا گیا ۔ذرائع انڈس کمیشن کا بتانا ہے کہ نوٹس میں بھارت سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کی ٹھوس وجوہات مانگی جائیں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی فورمز پر بھرپور احتجاج ریکارڈ کروانے پر بھی غور کیا جا رہا ہے، بھارت کی آبی جارحیت کو مؤثر انداز میں دنیا کے سامنے لایا جائے گا۔
ذرائع انڈس کمیشن کے مطابق سندھ طاس معاہدے پر پاکستان قانونی سبقت رکھتا ہے، امید ہے بھارت کو جلد اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنا پڑے گی، تمام اقدامات حکومت و کابینہ کی منظوری کے بعد کیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام کے سیاحتی مقام پر فائرنگ کے واقعے میں 26 افراد ہلاک اور ایک درجن کے قریب زخمی ہو گئے تھے جس کے بعد بھارت نے بنا کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام تراشی شروع کردی اور سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کردیا۔
تاہم پاکستان کی جانب سے پہلگام واقعے کی ناصرف مذمت کی گئی بلکہ وزیراعظم شہباز شریف نے یہ پیشکش بھی کی کہ اگر بھارت معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کروانا چاہتا ہے تو پاکستان ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار ہے۔
بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف کارروائی کی گیدڑ بھپکیاں بھی دی جارہی ہیں تاہم پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت یہ واضح کرچکی ہےکہ کسی بھی مہم جوئی کا بھارت کو ایسا جواب دیا جائے گا جو وہ ہمیشہ یاد رکھیں گے۔
لندن : بھارتی ہائی کمیشن کے باہر سکھ کمیونٹی کا احتجاج، بھارت ترنگا پھاڑ دیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سندھ طاس معاہدے کی بھارت کو
پڑھیں:
حکومت کا شوگر سیکٹر کو ڈی ریگولیٹ کرنے کا اصولی فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)حکومت نے شوگر انڈسٹری کو مرحلہ وار ڈی ریگولیٹ کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے، جس کے تحت اب صرف 5 لاکھ ٹن چینی کا بفر سٹاک حکومت کے پاس ہوگا جبکہ بقیہ مارکیٹ معاملات نجی شعبہ خود سنبھالے گا۔
نجی ٹی وی چینل آج نیوز ذرائع کے مطابق ڈی ریگولیشن کے حوالے سے تجاویز کا مسودہ تیار کرلیا گیا ہے، جسے آئندہ ہفتے وزیراعظم کو پیش کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) کے پاس چینی کا صرف ایک ماہ کی کھپت کے برابر ذخیرہ رکھا جائے گا تاکہ ہنگامی حالات میں فوری رسپانس ممکن ہو۔ اس کے علاوہ حکومت چینی کی پیداوار، قیمتوں یا فروخت میں کوئی مداخلت نہیں کرے گی۔
پشاورہائیکورٹ نے فیصل کریم کنڈی کو نتھیاگلی گورنر ہاؤس استعما ل کرنے کی اجازت دیدی
تجاویز کے مطابق اگر چینی کی قیمتیں قابو میں نہ آئیں تو حکومت سبسڈی کے حجم میں اضافہ کر سکتی ہے تاکہ صارفین کو ریلیف دیا جا سکے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ڈی ریگولیشن سے نہ صرف مارکیٹ میں مسابقت بڑھے گی بلکہ کسان کو گنے کے بہتر نرخ بھی مل سکیں گے۔ ذرائع کے مطابق چینی کی وافر مقدار پیدا کرکے نہ صرف ملکی ضروریات پوری کی جائیں گی بلکہ برآمد کے ذریعے ملک کو قیمتی زرمبادلہ بھی حاصل ہوگا۔
حکومت کا ہدف ہے کہ شوگر ملز کی پیداواری صلاحیت 50 فیصد سے بڑھا کر 70 فیصد تک کی جائے، جس سے سالانہ 2.5 ملین ٹن اضافی چینی تیار کی جا سکے گی۔ یہ اضافی چینی برآمد کر کے تقریباً 1.5 ارب ڈالر کا زرمبادلہ حاصل کرنے کی توقع ہے۔
جمشید دستی نااہلی کیس؛لاہور ہائیکورٹ نے این اے 175میں ضمنی الیکشن شیڈول معطل کردیا
مزید :