بھارت نے شہرت یافتہ صوفی گلوکارہ عابدہ پروین کا انسٹاگرام بھی بند کردیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
بھارت نے شہرت یافتہ صوفی گلوکارہ عابدہ پروین کا انسٹاگرام بھی بند کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 3 May, 2025 سب نیوز
بھارتی حکومت نے عالمی سطح پر شہرت یافتہ صوفی گلوکارہ عابدہ پروین کا انسٹاگرام بھی بلاک کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کے متعدد ایکس سوشل میڈیا صارفین نے عابدہ پروین کے انسٹاگرام کے بلاک ہونے کے اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے اظہار مایوسی کیا۔
بھارتی صارفین نے پاکستانی صوفی گلوکارہ کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شدید مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کے فیصلے کو بوکھلاہٹ بھی قرار دیا۔
عابدہ پروین اپنی صوفی گائیکی کی وجہ سے پورے برصغیر میں یکساں مقبول ہیں، انہوں نے کبھی سیاسی اور فلمی گانے بھی نہیں گائے، ان کے کوک اسٹوڈیو میں گائے گئے گانوں کو دنیا بھر میں پسند کیا گیا۔
عابدہ پروین سے قبل بھارتی حکومت نے راحت فتح علی خان کے انسٹاگرام کو بھی بلاک کردیا تھا۔
اسی طرح بھارتی حکومت نے عاطف اسلم، علی ظفر، آئمہ بیگ اور فرحان سعید سمیت دیگر گلوکاروں کے انسٹاگرام اکاؤنٹس کو بھی بلاک کردیا تھا۔
علاوہ ازیں بھارتی حکومت نے ہانیہ عامر، فواد خان، ماہرہ خان، ماورہ حسین، عدنان صدیقی اور صبا قمر سمیت متعدد پاکستانی اداکاروں کے انسٹاگرام اکاؤںٹس پر بھی بھارت میں پابندی عائد کردی تھی۔
بھارتی حکومت نے کھلاڑیوں اور صحافیوں سمیت سوشل میڈیا انفلوئنسرز کے انسٹاگرام اکاؤنٹس بھی بلاک کر رکھا ہے جب کہ متعدد نیوز چینلز اور ڈراما چینلز کے یوٹیوب اور فیس بک اکاؤنٹس کو بھی بند کردیا ہے۔
بھارتی حکومت نے گزشتہ ماہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی علاقے پہلگام میں سیاحوں پر ہونے والے حملے کے بعد بھارتی اداکاروں، گلوکاروں اور کھلاڑیوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بلاک کیے۔
بھارتی حکومت نے مذکورہ حملے کے الزامات پاکستان پر لگائے تھے، جسے پاکستان نے سختی سے مسترد کیا۔
پہلگام حملے کے بعد دونوں ممالک میں کشیدگی بڑھ چکی ہے جب کہ بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستانی میزائل تجربے سے بھارت خوفزدہ، میڈیا میں چیخ و پکار شروع کینال منصوبہ اگر ہمارے ہاتھ سے نکل گیا تو پھر احتجاج کیلئے نکلیں گے: وزیراعلیٰ سندھ جامشورو: مسافر وین پہاڑی سے گر گئی، خواتین اور بچوں سمیت 16 افراد جاں بحق خیرپور کی تحصیل میں کھیت سے صحافی کی لاش برآمد پیپلزپارٹی کبھی بھی کینالز نہیں بننے دے گی، بلاول بھٹوعوام کو خوداعتماد میں لیں گے، مراد علی شاہ مراد علی شاہ نے حکومت سندھ کی ایک سالہ کارکردگی رپورٹ پیش کردی سندھ حکومت کا فزیکل ان فٹ گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عابدہ پروین
پڑھیں:
بھارتی حکومت کی مجرمانہ لاپروائی؛ زہریلے کیمیکلز سے بھرا جہاز سمندر میں ڈوب گیا
بھارت کا ماحول دشمن اور عالمی معاملات میں غیر ذمے دارانہ رویہ ایک بار پھر دنیا کے سامنے ظاہر ہوگیا۔
بحرِ عرب میں 640 کنٹینرز سے لدا ہوا ایک خطرناک مال بردار جہاز ڈوب گیا، جن میں 13 انتہائی مہلک زہریلے کیمیکلز سے بھرے کنٹینرز بھی شامل تھے۔
اس ہولناک حادثے نے بھارتی حکومت اور بحریہ کی پیشہ ورانہ نااہلی اور سنگین غفلت کو بے نقاب کر دیا ہے جب کہ ماحولیاتی ماہرین اس واقعے کو بھارت کی مجرمانہ لاپروائی قرار دے رہے ہیں۔
یہ واقعہ بھارتی ریاست کیرالا کے ساحلوں کے قریب پیش آیا، جہاں زہریلے کیمیکلز سمندر میں بہنے لگے اور آلودگی کی سنگین صورت حال پیدا ہو گئی۔ ماہرین کے مطابق نہ صرف آبی حیات بلکہ کیرالا کے عوام کی صحت اور سلامتی کو بھی شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔ خطرناک مادوں کے لیکیج سے سمندری حیات کی بقا کو سنگین خطرات لاحق ہو چکے ہیں اور مقامی آبادی کو مضر اثرات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ڈوبنے والے جہاز میں 84 ٹن ڈیزل اور 367 ٹن فرنس آئل موجود تھا، جو اب بحرِ عرب میں بے قابو انداز میں پھیل رہا ہے، مگر اس ماحولیاتی سانحے پر بھارتی بحریہ اور حکومت کی مکمل خاموشی نے معاملے کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اتنی بڑی تباہی کے باوجود بھارت کے پاس کوئی ریسکیو یا کنٹرول پلان موجود نہیں تھا اور حادثے کے بعد کیرالا کے ساحلی علاقوں میں کوئی مؤثر اقدامات دیکھنے میں نہیں آئے۔
حادثے کے بعد سے بھارتی حکومت اور مقامی انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ مودی سرکار کی اس سنگین کوتاہی پر نہ صرف ملک کے اندر بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی سوالات اٹھنے لگے ہیں کہ بھارت ایسے حساس معاملات میں ذمے دارانہ کردار ادا کرنے کے قابل کیوں نہیں؟
کیرالا کے مقامی افراد اور ماحولیاتی تنظیمیں سراپا احتجاج ہیں اور حکومتی غفلت پر شدید تنقید کر رہی ہیں۔
ماحولیاتی ماہرین خبردار کر رہے ہیں کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو زہریلے کیمیکلز اور آئل اسپِل کی وجہ سے طویل المدتی ماحولیاتی تباہی جنم لے سکتی ہے، جس کے اثرات نہ صرف بھارت بلکہ بحرِ عرب کے ساحلی ممالک تک پہنچ سکتے ہیں۔
یہ واقعہ بھارت کے ماحولیاتی تحفظ سے متعلق غیر سنجیدہ رویے کا ایک اور ثبوت ہے، جو نہ صرف داخلی سطح پر خطرناک نتائج پیدا کر رہا ہے بلکہ پورے خطے کے ماحول، آبی حیات اور انسانوں کی زندگیوں کو بھی داؤ پر لگا رہا ہے۔