’بھارت نے پاکستان کا پانی موڑنے کی کوشش کی تو پنجاب اور جموں و کشمیر مکمل ڈوب جائیں گے ‘
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارتی کانگریس کے سابق وزیر سیف الدین سوز نے پاکستان کا پانی روکنے کے بھارتی دعوؤں کا پول کھول دیا۔
ذرائع کے مطابق سیف الدین سوز نے کہا کہ پاکستان کے لیے پانی لائف لائن ہے کیونکہ یہ زراعت اور پینے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا پانی موڑنے کی کوشش کی گئی تو پنجاب اور جموں و کشمیر مکمل طور پر ڈوب جائیں گے، سندھ طاس آبی معاہدے کی خلاف ورزی بھارت اور پاکستان کے درمیان کھلی جنگ ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی صورتحال کو بین الاقوامی برادری باریک بینی سے دیکھ رہی ہے، پاکستان کا مؤقف واضع ہےکہ وہ پہلگام حملے میں ملوث نہیں ہےجو کہ مودی سرکار کی سازش ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان کا
پڑھیں:
معروف کشمیری رہنما غازی ملت سردار ابراہیم خان کو بچھڑے 22 برس گزر گئے
معروف کشمیری رہنما اور تحریک آزادی کے عظیم مجاہد سردار ابراہیم خان المعروف ’’غازی ملت‘‘ کو بچھڑے 22 برس بیت گئے۔
سردار ابراہیم خان 22 اپریل 1915 کو ضلع پونچھ کے علاقے کوٹ مٹے خان میں پیدا ہوئے۔ تعلیم کے میدان میں نمایاں کارکردگی دکھانے کے بعد انہوں نے اسلامیہ کالج لاہور سے بی اے کی ڈگری حاصل کی، جبکہ وکالت کی تعلیم کے لیے لندن یونیورسٹی اور لنکنز اِن سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔
سردار ابراہیم خان نے 1946 میں جموں و کشمیر اسمبلی کے رکن کی حیثیت سے سیاسی میدان میں قدم رکھا۔ وہ 19 جولائی 1947 کو اپنی رہائش گاہ پر جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے اجلاس کی میزبانی کرتے ہوئے قرارداد الحاق پاکستان منظور کروانے میں مرکزی کردار ادا کرنے والے رہنما تھے۔
24 اکتوبر 1947 کو پونچھ میں مہاراجہ ہری سنگھ کی فوج کے خلاف ایک کامیاب بغاوت کی قیادت کرتے ہوئے انہوں نے آزاد جموں و کشمیر کی بنیاد رکھی۔ اس تاریخی جدوجہد کے نتیجے میں وہ 1948 میں آزاد جموں و کشمیر کے پہلے صدر منتخب ہوئے۔
اپنے سیاسی کیریئر کے دوران سردار ابراہیم خان چار مرتبہ آزاد کشمیر کے صدر کے منصب پر فائز رہے۔
31 جولائی 2003 کو 88 برس کی عمر میں وہ اس جہانِ فانی سے کوچ کرگئے اور اپنے آبائی گاؤں کوٹ مٹے خان میں سپرد خاک کیے گئے۔
تحریک آزادی کشمیر کے لیے ان کی بے مثال خدمات کے اعتراف میں انہیں ’’بانی کشمیر‘‘ اور ’’غازی ملت‘‘ جیسے عظیم القابات سے یاد کیا جاتا ہے۔ ان کا نام کشمیری عوام کی جدوجہدِ آزادی کی علامت بن چکا ہے۔