پہلگام واقعہ کے بعد پاکستان کا ردعمل ذمہ دارانہ رہا، بھارت ثبوت دینے میں ناکام رہا ہے، وزیر اعظم محمد شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پہلگام واقعہ کے بعدبھارت کی اشتعال انگیز کارروائیوں کے باوجود پاکستان کا ردعمل ذمہ دارانہ رہا ہے،بھارت پہلگام واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کسی بھی قسم کا ثبوت دینے میں ناکام رہا ہے اور وہ پاکستان کو پہلگام واقعہ سے جوڑنے کی سازش کر رہا ہے۔
Dr. Irfan Neziroglu, Ambassador of the Republic of Turkiye, called on Prime Minister Muhammad Shehbaz Sharif.
The Prime Minister thanked President Recep Tayyip Erdogan for his strong statement of support for Pakistan amid the prevailing situation in South Asia, as well as his… pic.twitter.com/WL56aktI1y
— Government of Pakistan (@GovtofPakistan) May 3, 2025
وزیر یہ اعظم نے یہ بات ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر عرفان نیزیرولو نے سے ہفتے کو ہوئی ملاقات میں کہی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ترکیہ کی جانب سے جنوبی ایشیا میں امن و امان کی موجودہ صورتحال میں پاکستان کی حمایت کے ساتھ ساتھ خطے میں امن کے مطالبے پر صدررجب طیب اردوان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم نے صدر رجب طیب اردوان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور 22 اپریل 2025 کو اپنے حالیہ دورہ انقرہ کا ذکر کیا جہاں پر دونوں رہنماؤں نے متعدد شعبوں میں پاک ترک تعلقات کو آگے بڑھانے پر گفتگو کی تھی۔
وزیراعظم نے صدر اردوان کا جنوبی ایشیا میں امن و امان کی موجودہ صورتحال میں پاکستان کی حمایت کے ساتھ ساتھ خطے میں امن کے مطالبے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے لیے ترکیہ کی حمایت دونوں ممالک اور ان کے عوام کے درمیان تاریخی اور گہرے برادرانہ تعلقات کی عکاس ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ پہلگام واقعہ کے بعدبھارت کی اشتعال انگیز کارروائیوں کے باوجود پاکستان کا ردعمل ذمہ دارانہ رہا ہے۔
وزیراعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان نے ہمیشہ ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے انسداد دہشتگردی کی کوششوں میں عظیم قربانیاں دی ہیں،جن میں 90,000 اموات اور 152 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کا معاشی نقصان شامل ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی اقدامات پاکستان کی انسداد دہشتگردی کی کوششوں سے توجہ ہٹانے کی مذموم کوشش ہے۔
وزیر اعظم نےکہا کہ بھارت پہلگام واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کسی بھی قسم کا ثبوت دینے میں ناکام رہا ہے اور وہ پاکستان کو پہلگام واقعہ سے جوڑنے کی سازش کر رہا ہے۔
وزیراعظم نےکہا کہ بھارت نے ابھی تک پہلگام واقعے کے پس پردہ حقائق کا پتا لگانے کے لیے قابل اعتماد، شفاف اور غیر جانبدار بین الاقوامی تحقیقات کی پاکستان کی پیشکش کا جواب دینا ہے۔ پاکستان ایسی تحقیقات میں مکمل تعاون کرے گا اور اگر ترکیہ اس میں شامل ہوتا ہے تو اس کا خیرمقدم کیا جائے گا۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اس وقت اپنی اقتصادی بحالی اور ترقی پر اپنی مکمل توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے جس کے لیے اسے اپنے پڑوس میں امن اور سلامتی کی ضرورت ہے۔
ترک سفیر نے وزیر اعظم کو بتایا کہ ترکیہ پاکستان کے موقف کا حامی ہے۔ ترک سفیر نے پاکستان کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے خطے میں کشیدگی کو کم کرنے اور جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے موجودہ بحران میں تحمل سے کام لینے پر زور دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اعظم نے کہا کہ پہلگام واقعہ میں پاکستان کہ پاکستان شہباز شریف پاکستان کی پاکستان کے کے لیے رہا ہے
پڑھیں:
پاک سعودی تاریخی دفاعی معاہدے پر دستخط کے بعد سعودی ولی عہد محمد بن سلمان وزیر اعظم شہباز شریف سے پرجوش انداز میں گلے ملے
ریاض(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تاریخی دفاعی معاہدے پر دستخط کیے جانے کے بعد سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیر اعظم شہباز شریف پر جوش انداز میں گلے ملے۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین ’اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے‘ (SMDA) پر دستخط کیے۔معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ایک ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔ ایک ملک کے خلاف جارحیت دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور ہو گی، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ طے ۔
وزیر اعظم شہباز شریف سعودی عرب کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے آج سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔ملاقات میں نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر مصدق ملک موجود تھے۔وزیرِ اعظم ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کےلیے قصر یمامہ پہنچے، شاہی دیوان پہنچنے پر وزیرِ اعظم کا سعودی شاہی پروٹوکول کے ساتھ استقبال کیاگیا۔شاہی دیوان پہنچنے پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے وزیرِ اعظم کا استقبال کیا اور سعودی مسلح افواج کے دستوں نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔
2 اور ممالک بھی پاکستان کے ساتھ اسی طرح کےمعاہدے کرنے والے ہیں، سعودی عرب اور پاکستان کے دفاعی معاہدے پر حامد میر کا تبصرہ
مزید :