وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پہلگام واقعہ کے بعدبھارت کی اشتعال انگیز کارروائیوں کے باوجود پاکستان کا ردعمل ذمہ دارانہ رہا ہے،بھارت پہلگام واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کسی بھی قسم کا ثبوت دینے میں ناکام رہا ہے اور وہ پاکستان کو پہلگام واقعہ سے جوڑنے کی سازش کر رہا ہے۔

Dr. Irfan Neziroglu, Ambassador of the Republic of Turkiye, called on Prime Minister Muhammad Shehbaz Sharif.

The Prime Minister thanked President Recep Tayyip Erdogan for his strong statement of support for Pakistan amid the prevailing situation in South Asia, as well as his… pic.twitter.com/WL56aktI1y

— Government of Pakistan (@GovtofPakistan) May 3, 2025

وزیر یہ اعظم نے یہ بات ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر عرفان نیزیرولو نے سے ہفتے کو ہوئی ملاقات میں کہی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ترکیہ کی جانب سے جنوبی ایشیا میں امن و امان کی موجودہ صورتحال میں پاکستان کی حمایت کے ساتھ ساتھ خطے میں امن کے مطالبے پر صدررجب طیب اردوان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

ملاقات کے دوران وزیراعظم نے صدر رجب طیب اردوان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور 22 اپریل 2025 کو اپنے حالیہ دورہ انقرہ کا ذکر کیا جہاں پر دونوں رہنماؤں نے متعدد شعبوں میں پاک ترک تعلقات کو آگے بڑھانے پر گفتگو کی تھی۔

وزیراعظم نے صدر اردوان کا جنوبی ایشیا میں امن و امان کی موجودہ صورتحال میں پاکستان کی حمایت کے ساتھ ساتھ خطے میں امن کے مطالبے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے لیے ترکیہ کی حمایت دونوں ممالک اور ان کے عوام کے درمیان تاریخی اور گہرے برادرانہ تعلقات کی عکاس ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ پہلگام واقعہ کے بعدبھارت کی اشتعال انگیز کارروائیوں کے باوجود پاکستان کا ردعمل ذمہ دارانہ رہا ہے۔

وزیراعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان نے ہمیشہ ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے انسداد دہشتگردی کی کوششوں میں عظیم قربانیاں دی ہیں،جن میں 90,000 اموات اور 152 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کا معاشی نقصان شامل ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی اقدامات پاکستان کی انسداد دہشتگردی کی کوششوں سے توجہ ہٹانے کی مذموم کوشش ہے۔

وزیر اعظم نےکہا کہ بھارت پہلگام واقعے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کسی بھی قسم کا ثبوت دینے میں ناکام رہا ہے اور وہ پاکستان کو پہلگام واقعہ سے جوڑنے کی سازش کر رہا ہے۔

وزیراعظم نےکہا کہ بھارت نے ابھی تک پہلگام واقعے کے پس پردہ حقائق کا پتا لگانے کے لیے قابل اعتماد، شفاف اور غیر جانبدار بین الاقوامی تحقیقات کی پاکستان کی پیشکش کا جواب دینا ہے۔ پاکستان ایسی تحقیقات میں مکمل تعاون کرے گا اور اگر ترکیہ اس میں شامل ہوتا ہے تو اس کا خیرمقدم کیا جائے گا۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اس وقت اپنی اقتصادی بحالی اور ترقی پر اپنی مکمل توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے جس کے لیے اسے اپنے پڑوس میں امن اور سلامتی کی ضرورت ہے۔

ترک سفیر نے وزیر اعظم کو بتایا کہ ترکیہ پاکستان کے موقف کا حامی ہے۔ ترک سفیر نے پاکستان کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے خطے میں کشیدگی کو کم کرنے اور جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے موجودہ بحران میں تحمل سے کام لینے پر زور دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اعظم نے کہا کہ پہلگام واقعہ میں پاکستان کہ پاکستان شہباز شریف پاکستان کی پاکستان کے کے لیے رہا ہے

پڑھیں:

شہباز شریف کے ساتھ اختلافات؟ نواز شریف نے خاموشی توڑ دی

سابق وزیراعظم و صدر پاکستان مسلم لیگ ن نواز شریف نے اپنے بھائی وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ اختلافات کی خبروں پر خاموشی توڑ دی۔

یہ بھی پڑھیں وزیراعظم شہباز شریف وسوسوں کا شکار کیوں ہیں؟

لندن میں ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اس تاثر کو رد کیاکہ ان کے اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان کوئی فرق ہے۔

نواز شریف نے کہاکہ ہم دونوں ایک ہیں، وزیراعظم کوئی بھی ہو، ہماری سوچ، وژن اور پالیسی ایک ہی ہے، اور ہم متحد ہو کر ملک کی بہتری کے لیے کام کر رہے ہیں۔

سابق وزیراعظم نے مسلم لیگ (ن) کے بیرونِ ملک کارکنان کو پارٹی کا قیمتی سرمایہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ موجودہ نازک حالات میں ہر محب وطن پاکستانی کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

نواز شریف نے کہاکہ ایران کے معاملے پر حکومتِ پاکستان کا مؤقف مکمل طور پر درست اور حق پر مبنی ہے۔ ایران کے خلاف کھلی جارحیت کی جا رہی ہے، جس کی مخالفت پاکستان کا اخلاقی اور سفارتی فرض ہے۔

یہ بھی پڑھیں وزیراعظم شہباز شریف کی نواز شریف سے ملاقات، ملک کی مجموعی صورت حال پر تبادلہ خیال

سابق وزیراعظم نے کہاکہ ایران کے ساتھ پاکستان کے تاریخی، مذہبی، جغرافیائی اور ثقافتی رشتے ہیں، اور ان رشتوں کی بنیاد پر ہمیں ایران کے خلاف جارحیت پر واضح اور دو ٹوک مؤقف اپنانا چاہیے، جو حکومت نے اختیار کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اختلافات خاموشی توڑ دی شہباز شریف لندن نواز شریف وزیراعظم پاکستان وی نیوز

متعلقہ مضامین