UrduPoint:
2025-08-03@06:09:15 GMT

بھارت نے پاکستان سے درآمدات پر پابندی عائد کر دی

اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT

بھارت نے پاکستان سے درآمدات پر پابندی عائد کر دی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 مئی 2025ء) بھارتی ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ نے کی طرف سے جاری کیے گئے ایک علامیے میں کہا گیا، پاکستان سے درآمد ہونے والی اور پاکستان کے راستے آنے والی اشیاء پر ''یہ پابندی قومی سلامتی اور عوامی مفاد کے پیشِ نظر عائد کی گئی ہے۔‘‘

گزشتہ ہفتے بھارتی زیر انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں مشتبہ عسکریت پسندوں کے حملے میں کم از کم 26 سیاح ہلاک ہو گئے تھے۔

اس پیش رفت کے بعد دونوں ایٹمی طاقتوں کے درمیان کشیدہ سفارتی تعلقات میں ایک بار پھر شدت آ گئی ہے۔

مسلمان اکثریتی ہمالیائی خطے کشمیر پر بھارت اور پاکستان دونوں ملک ہی دعویٰ رکھتے ہیں اور یہ علاقہ کئی جنگوں، بغاوتوں اور سفارتی کشیدگیوں کا مرکز رہا ہے۔

(جاری ہے)

بھارت نے اس حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے، جسے اسلام آباد نے مسترد کر دیا ہے۔

پاکستان کا کہنا ہے کہ اُسے ''مصدقہ انٹیلیجنس رپورٹس‘‘ ملی ہیں کہ بھارت فوجی کارروائی کا ارادہ رکھتا ہے۔

جوابی اقدام کے طور پر پاکستان نے بھی کئی اقدامات کا اعلان کیا ہے، جن میں تمام سرحدی تجارت معطل کرنا، اپنی فضائی حدود بھارتی طیاروں کے لیے بند کرنا اور بھارتی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنا شامل ہے۔

پاکستان نے خبردار کیا ہے کہ اگر بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان کا پانی روکنے کی کوشش کی، تو اسے جنگی اقدام تصور کیا جائے گا۔

گزشتہ چند برسوں میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت پہلے ہی کم ہوتی جا رہی تھی۔

پاکستان کی سفارتی کوششیں

پاکستانی وزیرِاعظم شہباز شریف نے جمعہ کے روز خلیجی اتحادی ممالک کے سفیروں سے ملاقاتیں کیں تاکہ متنازعہ کشمیر کے علاقے میں سیاحوں پر ہونے والے مہلک حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کو کم کیا جا سکے۔

سعودی عرب، کویت اور متحدہ عرب امارات کے سفیروں سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتوں میں شہباز شریف نے انہیں 22 اپریل کو بھارتی زیرِ انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے پر اسلام آباد کے مؤقف سے آگاہ کیا۔

عالمی برادری نے دونوں ممالک پر تحمل اور کشیدگی میں کمی کی اپیل کی ہے۔

پاکستان کے وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے جمعہ کے روز جاری بیان میں کہا گیا کہ شہباز شریف نے سعودی عرب سمیت دیگر ''برادر ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارت پر زور دیں کہ وہ کشیدگی میں کمی کرے اور خطے میں استحکام کو فروغ دے۔‘‘ اس بیان میں مزید کہا گیا کہ شہباز شریف نے پاکستان کے خطے میں امن و استحکام کے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے متحدہ عرب امارات کے سفیر حماد عبید ابراہیم سالم الزعابی کو بتایا کہ پاکستان کا سیاحوں پر حملے میں کوئی کردار نہیں اور انہوں نے اس واقعے کی ایک قابل اعتماد، شفاف اور غیر جانبدار بین الاقوامی تحقیقات میں شامل ہونے کی پیشکش بھی کی۔

سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی سے ملاقات میں وزیرِاعظم نے تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔

جواباً سعودی سفیر نے کہا کہ مملکت خطے میں امن و سلامتی کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتی ہے۔

پاکستان اور بھارت کے تعلقات ہمیشہ تلخی کا شکار رہے ہیں۔ سن 1947 میں برطانوی نوآبادیاتی حکومت سے آزادی کے بعد سے اب تک دونوں ممالک تین جنگیں لڑ چکے ہیں، جن میں سے دو کشمیر کے مسئلے پر ہوئیں۔

لائن آف کنٹرول پر جھڑپیں جاری

جمعہ کے روز بھارتی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستانی افواج کی جانب سے بھارتی زیرِ انتظام کشمیر کے کپواڑہ، بارہمولہ، پونچھ، نوشہرہ اور اکھنور کے علاقوں میں مسلسل آٹھویں رات بلا اشتعال فائرنگ کی گئی، جس کا بھارتی فوج نے جواب دیا۔

پاکستان کی طرف سے اس پر کوئی فوری بیان جاری نہیں کیا گیا۔

تازہ جھڑپوں میں کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں سول سوسائٹی اور مختلف سیاسی جماعتوں کے 200 سے زائد ارکان نے ایک ریلی نکالی اور بھارت کے خلاف اس کے حالیہ اقدامات کی مذمت کی۔

ادارت: امتیاز احمد

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انتظام کشمیر کے شہباز شریف نے پاکستان کے کہا گیا

پڑھیں:

پہلگام حملے نے کشمیر کی سیاحت کی صنعت کو متاثر کیا ہے، عمر عبداللہ

وزیراعلٰی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سیاحت صرف ایک صنعت نہیں ہے بلکہ کشمیر کی شناخت اور معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور اسے بحال کرنا ہر ایک کی ذمہ داری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے ایک بار پھر پہلگام حملے اور جموں و کشمیر پر اس کے اثرات پر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔ بھارتی ریاست گجرات کے دورے پر گئے عمر عبداللہ نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ اگرچہ 22 اپریل کو پہلگام حملے نے سیاحت کی صنعت کو متاثر کیا ہے، لیکن کشمیر اب بھی سیاحوں سے خالی نہیں ہے۔ عمر عبداللہ جموں و کشمیر میں سیاحت کو دوبارہ فعال کرنے کے مقصد سے گجرات کے دورے پر ہیں۔ اس دوران انہوں نے کیوڈیا میں اسٹیچو آف یونٹی اور نرمدا ڈیم کا دورہ کیا اور احمد آباد میں سابرمتی ریور فرنٹ اور اٹل پل پر صبح کی سیر کرتے ہوئے دیکھا گیا۔

عمر عبداللہ نے صحافیوں سے بات چیت میں اعتراف کیا کہ 22 اپریل کو پہلگام میں دہشتگردانہ حملے کے بعد ریاست میں سیاحت کو بڑا دھچکا لگا، اس حملے میں گجرات، مہاراشٹرا اور کرناٹک کے 26 سیاح مارے گئے، جس کی وجہ سے وادی میں خوف کا ماحول ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس حقیقت سے آنکھیں بند نہیں کر سکتے کہ سیاحت کے مصروف موسم کے آغاز میں اس حملے نے سب کچھ بدل دیا، لوگ راتوں رات کشمیر چھوڑ گئے۔ حالانکہ عمر عبداللہ نے یہ بھی واضح کیا کہ کشمیر مکمل طور پر خالی نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاحتی صنعت سے وابستہ لوگ مایوسی سے نہیں بیٹھے ہیں بلکہ سیاحوں کو دوبارہ ریاست کی طرف راغب کرنے کی ہر ممکن کوشش جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماتا ویشنو دیوی اور امرناتھ یاترا کے لئے لاکھوں عقیدتمند کشمیر پہنچ چکے ہیں، ہم یہ پیغام دینے کے لئے گجرات آئے ہیں کہ کشمیر اب بھی ایک محفوظ اور خوبصورت سیاحتی مقام ہے۔ اپنے گجرات دورے کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسٹیچو آف یونٹی اور سابرمتی ریور فرنٹ جیسے ماڈل جموں و کشمیر میں بھی اپنائے جا سکتے ہیں۔ عمر عبداللہ نے بتایا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ملک کے دیگر حصوں سے لوگ خوف کے بجائے اعتماد کے ساتھ کشمیر آئیں۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سیاحت صرف ایک صنعت نہیں ہے بلکہ جموں و کشمیر کی شناخت اور معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور اسے بحال کرنا ہر ایک کی ذمہ داری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان بھر میں دفعہ 144 نافذ، نوٹیفکیشن جاری
  • آپریشن مہادیو سے متعلق کسی بھی بھارتی دعوے کی ہمارے سامنے کوئی اہمیت نہیں: پاکستان
  • بھارت اور پاکستان کے درمیان میڈیا کی سطح پر عالمی مقابلہ جاری ہے؛ بلاول بھٹو
  • پہلگام حملے نے کشمیر کی سیاحت کی صنعت کو متاثر کیا ہے، عمر عبداللہ
  • افغان ڈرائیورز کے بغیر ویزہ پاکستان میں داخلے پر پابندی عائد،نوٹیفکیشن بھی جاری
  • آپریشن مہا دیو کے بھارتی دعوے پاکستان کے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتے: دفتر خارجہ
  • پہلگام حملے کے بغیر تحقیقات بھارتی جارحیت کا جواز نہیں، پاکستان
  • افغان ڈرائیورز کے بغیر ویزہ پاکستان میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی
  • افغان ڈرائیورز کے بغیر ویزہ پاکستان میں داخلے پر پابندی عائد
  • مقبوضہ کشمیر, حریت کانفرنس نے 5 اگست کو ہڑتال کی کال دیدی