امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے فلسطینی ریاست کے حوالے سے برطانیہ، فرانس اور دیگر مغربی ممالک کی کوششوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں غیر متعلقہ اور نقصان دہ قرار دیا ہے۔ ”فاکس ریڈیو“ سے گفتگو کرتے ہوئے روبیو نے کہا کہ ’فلسطینی ریاست صرف اسرائیل کی منظوری سے قائم ہو سکتی ہے، مغربی ممالک میں اتنی صلاحیت نہیں کہ وہ فلسطین کو ایک ریاست بنا سکیں۔‘

مارکو روبیو نے کہا کہ یورپی اور شمالی امریکی حکومتیں جو فلسطین کو تسلیم کرنے کا اعلان کر رہی ہیں، وہ حقیقت سے منہ موڑ رہی ہیں۔ مغربی ممالک فلسطینی ریاست کا نقشہ بھی نہیں دے سکتے۔ ’یہ ممالک نہ تو یہ بتا سکتے ہیں کہ فلسطینی ریاست کہاں ہوگی اور نہ یہ کہ اس کی حکومت کون سنبھالے گا۔‘ انہوں نے اس عمل کو ’حماس کی حوصلہ افزائی‘ قرار دیا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ مغربی ممالک کی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی حالیہ کوششیں دراصل حماس کو انعام دینے کے مترادف ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’آج اگر کوئی فلسطینی ریاست بنانے کی بات کرتا ہے تو وہ دراصل حماس کو انعام دے رہا ہے، جو اب بھی بیس سے زائد یرغمالی اور پچاس سے زیادہ لاشوں کو اپنے قبضے میں رکھے ہوئے ہے۔‘

روبیو کے مطابق ان اعترافات سے نہ صرف کسی امن معاہدے کی راہ میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے بلکہ جنگ بندی کے مذاکرات بھی متاثر ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’یہ اقدامات دراصل نقصان دہ ہیں، نہ کہ فائدہ مند۔ ان سے صرف حماس کو مزید ہٹ دھرمی کی وجہ ملتی ہے کہ وہ جنگ بندی پر راضی نہ ہو اور یرغمالیوں کو رہا نہ کرے۔‘

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ فرانس، برطانیہ اور کینیڈا سمیت کئی مغربی ممالک کی طرف سے فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلہ درحقیقت داخلی سیاسی دباؤ کا نتیجہ ہے، نہ کہ کسی جغرافیائی یا اسٹریٹجک حکمت عملی کا۔ ’یہ فیصلے حقیقی امن کے لیے نہیں بلکہ مقامی سیاسی دباؤ کو کم کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔‘

یاد رہے کہ فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون، برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر، کینیڈین وزیر اعظم مارک کارنی اور مالٹا کے حکام نے حالیہ ہفتوں میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا عندیہ دیا ہے اور ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران باقاعدہ اعلان متوقع ہے۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے مغربی ممالک انہوں نے

پڑھیں:

نتین یاہو سے ملنے کے بعد امریکی وزیر خارجہ قطر جائیں گے

صیہونی وزیراعظم کے ساتھ اپنی ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں مارکو روبیو کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ امریکہ کے مضبوط تعلقات ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ واشنگٹن پوسٹ نے دو امریکی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ دی کہ امریکی وزیر خارجہ "مارکو روبیو" آئندہ صبح قطر کا دورہ کریں گے۔ یاد رہے کہ مارکو روبیو گزشتہ روز فلسطین کے مقبوضہ علاقے اسرائیل پہنچے، جہاں انہوں نے آج صیہونی وزیراعظم "نتین یاہو" سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں ماركو روبیو نے اس بات كا یقین دلایا كہ اسرائیل کے ساتھ امریکہ کے مضبوط تعلقات ہیں۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق، ترکیہ میں تعینات امریكی سفیر اور شامی امور کے لئے امریکی ایلچی "تھامس باراک" بھی آج قطر میں موجود ہیں۔ یہ دورہ اور اسرائیل کی حمایت، ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب عالمی سطح پر دوحہ میں ہونے والے صیہونی حملے کی مذمت کی گئی۔ اس کے علاوہ گزشتہ روز قطر نے دوحہ میں اسلامی اور عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس منعقد کیا، آج ان ممالک کے سربراہان کا اجلاس ہونا ہے تا کہ اسرائیل کے حملے کے خلاف مشترکہ ردعمل تیار کیا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • نیتن یاہو سے مارکو روبیو کا تجدید عہد
  • امریکہ اور برطانیہ کی بحیرہ احمر میں موجودگی کا کوئی جواز نہیں، یمن
  • جاپان فی الحال فلسطینی ریاست تسلیم نہیں کریگا، جاپانی اخبار کا دعویٰ
  • اسرئیلی وزیراعظم سے ملاقات : اسرائیل بہترین اتحاد ی، امریکی وزیرخارجہ: یاہوکی ہٹ دھرمی برقرار‘ حماس پر پھر حملوں کی دھمکی
  •  چین کی نئی ایجاد بون گلوسے 3 منٹ میں فریکچر کا علاج ممکن
  • ایران پر دباو کیلئے ہر حربہ آزمائیں گے، مارکو روبیو
  • نیتن یاہو سے ملاقات، امریکا کا ایک بار پھر اسرائیل کی غیر متزلزل حمایت کا اعلان
  • امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا اسرائیل کو ’غیر متزلزل حمایت‘ کا یقین، غزہ میں حماس کے خاتمے پر زور
  • نتین یاہو سے ملنے کے بعد امریکی وزیر خارجہ قطر جائیں گے
  • مارکو روبیو کے اسرائیل پہنچتے ہی غزہ پر حملوں میں شدت آگئی