آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک ہتھیار نہیں ڈالیں گے، حماس
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
عرب میڈیا کے مطابق اسٹیو وٹکوف نے کہا تھا کہ مذاکرات میں حماس نے جنگ بندی کے بدلے غیر مسلح ہونے پر رضا مندی ظاہر کی تھی۔ حماس نے واضح کیا ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کے قیام تک اپنے ہتھیار نہیں ڈالے گی۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے امریکی نمائندے اسٹیو وٹکوف کے گلوبل ہیومنٹیرین فاؤنڈیشن (جی ایچ ایف) کے امدادی مرکز کے دورے کو ڈرامہ قرار دیتے ہوئے ان کے بیان پر ردعمل دیا ہے۔ اسرائیل کے دورے پر موجود امریکی نمائندے اسٹیو وٹکوف کے بیان پر حماس نے کہا کہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک ہتھیار نہیں ڈالیں گے، دارالحکومت بیت المقدس کے ساتھ خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام تک مزاحمت جاری رہے گی۔
عرب میڈیا کے مطابق اسٹیو وٹکوف نے کہا تھا کہ مذاکرات میں حماس نے جنگ بندی کے بدلے غیر مسلح ہونے پر رضا مندی ظاہر کی تھی۔ حماس نے واضح کیا ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کے قیام تک اپنے ہتھیار نہیں ڈالے گی۔ گروپ کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کو ان کے بنیادی انسانی اور قومی حقوق دیئے بغیر اسرائیلی مظالم اور محاصرے کے خلاف مزاحمت جاری رہے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فلسطینی ریاست کے قیام تک اسٹیو وٹکوف ہتھیار نہیں
پڑھیں:
حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ حماس کی جانب سے واپس کیے گئے تین افراد کے اجسام کسی بھی لاپتہ اسرائیلی یرغمالی سے مطابقت نہیں رکھتے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے یو پی آئی کے مطابق یہ باقیات جمعے کی شب بین الاقوامی ریڈ کراس کے ذریعے غزہ سے اسرائیل منتقل کی گئیں، جس کے بعد تل ابیب میں فرانزک ٹیسٹ کیے گئے۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اجسام ان 11 یرغمالیوں میں سے کسی کے نہیں جنہیں اب بھی غزہ میں قید رکھا گیا ہے۔
القصام بریگیڈز نے اپنے بیان میں کہا کہ “دشمن نے نمونے وصول کرنے سے انکار کیا اور مکمل لاشوں کے حوالے کا مطالبہ کیا۔” گروپ کے مطابق وہ اسرائیلی زیرِ قبضہ علاقے، جسے “یلّو لائن” کہا جاتا ہے، میں موجود یرغمالیوں کی لاشوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں اور ریڈ کراس سے اس سلسلے میں مزید سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (ICRC) نے واضح کیا ہے کہ وہ لاشوں کی تلاش میں حصہ نہیں لیتی بلکہ بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق فریقین ہی مردہ افراد کی تلاش، جمع آوری اور واپسی کے ذمہ دار ہیں۔
سیزفائر معاہدے کے بعد سے حماس اب تک 17 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کر چکی ہے۔ معاہدے کے تحت تمام ہلاک شدہ یرغمالیوں کی واپسی 72 گھنٹوں کے اندر ہونی تھی، تاہم اب تک صرف چار لاشیں واپس کی گئی ہیں، جب کہ بیس زندہ یرغمالیوں کو رہائی دی جا چکی ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے جمعے کے روز جنگ بندی کے معاہدے کے تحت 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کر دیں۔
(ذرائع: یو پی آئی، ٹائمز آف اسرائیل، فوکس نیوز، جیرُوسلم پوسٹ)
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں