عرب میڈیا کے مطابق اسٹیو وٹکوف نے کہا تھا کہ مذاکرات میں حماس نے جنگ بندی کے بدلے غیر مسلح ہونے پر رضا مندی ظاہر کی تھی۔ حماس نے واضح کیا ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کے قیام تک اپنے ہتھیار نہیں ڈالے گی۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے امریکی نمائندے اسٹیو وٹکوف کے گلوبل ہیومنٹیرین فاؤنڈیشن (جی ایچ ایف) کے امدادی مرکز کے دورے کو ڈرامہ قرار دیتے ہوئے ان کے بیان پر ردعمل دیا ہے۔ اسرائیل کے دورے پر موجود امریکی نمائندے اسٹیو وٹکوف کے بیان پر حماس نے کہا کہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک ہتھیار نہیں ڈالیں گے، دارالحکومت بیت المقدس کے ساتھ خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام تک مزاحمت جاری رہے گی۔

عرب میڈیا کے مطابق اسٹیو وٹکوف نے کہا تھا کہ مذاکرات میں حماس نے جنگ بندی کے بدلے غیر مسلح ہونے پر رضا مندی ظاہر کی تھی۔ حماس نے واضح کیا ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کے قیام تک اپنے ہتھیار نہیں ڈالے گی۔ گروپ کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کو ان کے بنیادی انسانی اور قومی حقوق دیئے بغیر اسرائیلی مظالم اور محاصرے کے خلاف مزاحمت جاری رہے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فلسطینی ریاست کے قیام تک اسٹیو وٹکوف ہتھیار نہیں

پڑھیں:

حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ

 اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ حماس کی جانب سے واپس کیے گئے تین افراد کے اجسام کسی بھی لاپتہ اسرائیلی یرغمالی سے مطابقت نہیں رکھتے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے یو پی آئی کے مطابق یہ باقیات جمعے کی شب بین الاقوامی ریڈ کراس کے ذریعے غزہ سے اسرائیل منتقل کی گئیں، جس کے بعد تل ابیب میں فرانزک ٹیسٹ کیے گئے۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ یہ اجسام ان 11 یرغمالیوں میں سے کسی کے نہیں جنہیں اب بھی غزہ میں قید رکھا گیا ہے۔

القصام بریگیڈز نے اپنے بیان میں کہا کہ “دشمن نے نمونے وصول کرنے سے انکار کیا اور مکمل لاشوں کے حوالے کا مطالبہ کیا۔” گروپ کے مطابق وہ اسرائیلی زیرِ قبضہ علاقے، جسے “یلّو لائن” کہا جاتا ہے، میں موجود یرغمالیوں کی لاشوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں اور ریڈ کراس سے اس سلسلے میں مزید سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (ICRC) نے واضح کیا ہے کہ وہ لاشوں کی تلاش میں حصہ نہیں لیتی بلکہ بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق فریقین ہی مردہ افراد کی تلاش، جمع آوری اور واپسی کے ذمہ دار ہیں۔

سیزفائر معاہدے کے بعد سے حماس اب تک 17 یرغمالیوں کی لاشیں واپس کر چکی ہے۔ معاہدے کے تحت تمام ہلاک شدہ یرغمالیوں کی واپسی 72 گھنٹوں کے اندر ہونی تھی، تاہم اب تک صرف چار لاشیں واپس کی گئی ہیں، جب کہ بیس زندہ یرغمالیوں کو رہائی دی جا چکی ہے۔

دوسری جانب اسرائیل نے جمعے کے روز جنگ بندی کے معاہدے کے تحت 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کر دیں۔

 

(ذرائع: یو پی آئی، ٹائمز آف اسرائیل، فوکس نیوز، جیرُوسلم پوسٹ)

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • قنبر علی خان: ڈاکوئوں کے خلاف آپریشن میں تیزی لانے کی ہدایت
  • حماس نے مزید 3 لاشیں اسرائیل کو واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے ایک فلسطینی شہید
  • غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
  • حماس کی جانب سے واپس کیے گئے اجسام یرغمالیوں کے نہیں،اسرائیل کا دعویٰ
  • بھارت، آندھرا پردیش میں مندر میں بھگدڑ، 9 افراد ہلاک
  • اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
  • اسرائیل نے 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کردیں، بعض پر تشدد کے واضح آثار
  • سہیل آفریدی اپنے بیانات میں ریاست کو چیلنج کر رہے ہیں، خواجہ آصف
  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • غزہ میں حماس نے مزید دو یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں